پاکستان کسٹمز کا پنجاب یونیورسٹی کو بورڈ آف ریونیو کی فراہم کردہ تجارتی سہولتوں کے مطالعے، جدید تحقیق کے لیے فیکلٹی وطلبہ کو سہولیات فراہم کرنے کا فیصلہ

اس بات کا اعلان یونیورسٹی کے وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹرمحمد زکریا ذاکر اور کلکٹر کسٹمزلاہور محمد جمیل ناصرکے درمیان ہونے والی ملاقات میں کیا گیا فیکلٹی، ریسرچ سکالرز، پی ایچ ڈی اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن اور انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنس اور ہیلے کالج کو ایک مناسب فورم کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کسٹمز کی مختلف پالیسیوں کا علمی طور پر جائزہ لے کر مطالعہ اور تحقیق کی جاسکے،وائس چانسلرپروفیسر ڈاکٹرمحمد زکریا ذاکر فیکلٹی اور طلبہ کو سامان کی چیکنگ اور ڈیکلریشن اور مانیٹرنگ کے بارے میں موقع پر بریف کیا جائے گا،کلکٹرکسٹمز(اپریزمنٹ) لاہور محمد جمیل ناصر

ہفتہ 20 جنوری 2018 16:50

لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2018ء) پاکستان کسٹمز ملک کی قدیم ترین علمی درسگاہ پنجاب یونیورسٹی کو بورڈ آف ریونیو کی طرف سے فراہم کی جانے والی تجارتی سہولتوں کے مطالعے اور اس ضمن میں جدید سائنسی بنیادوں پر تحقیق کے لیے فیکلٹی اورطلبہ کو سہولیات فراہم کرے گا۔ یہ فیصلہ پنجاب یونیورسٹی کے وائس چانسلر پروفیسر ڈاکٹرمحمد زکریا ذاکر اور کلکٹر کسٹمز(اپریزمنٹ) لاہور محمد جمیل ناصر کے درمیان ہفتے کے روز نیو کیمپس میں ہونے والی ملاقات میں کیا گیا۔

وائس چانسلر نے کہا کہ فیکلٹی، ریسرچ سکالرز، پی ایچ ڈی اور انسٹی ٹیوٹ آف بزنس ایڈمنسٹریشن اور انسٹی ٹیوٹ آف ایڈمنسٹریٹو سائنسز اور ہیلے کالج کو ایک مناسب فورم کی ضرورت ہے تاکہ پاکستان کسٹمز کی مختلف پالیسیوں کا علمی طور پر جائزہ لے کر مطالعہ اور تحقیق کی جاسکے، جس پر کلکٹر کسٹمز نے کسٹمز لاہور کے ماڈل کلکٹوریٹ کے تمام سیکشن میں طلبہ کو سہولیات کی فراہمی سے اصولی طور پر اتفاق کیا اورکہا کہ 5 ایڈیشنل کلکٹرز اور لاہور شہرکے مختلف شعبوں میں تعینات10 ڈپٹی کلکٹرز طلبہ کو ہر طرح کی معاونت اور سہولیات فراہم کریں گے اور انھیں علمی لحاظ سے درکار ہر قسم کی معاونت مغل پورہ، پریم نگر اور ٹھوکرنیاز بیگ ڈرائی پورٹس میں بھی فراہم کی جائے گی۔

(جاری ہے)

مطالعہ کے عملی پہلوئوں کا ذکر کرتے ہوئے کلکٹر نے کہا کہ متعلقہ فیکلٹی اور طلبہ کو سامان کی چیکنگ کے عمل اور سامان کی ڈیکلریشن کو چیک کرنے اور مانیٹرنگ کے بارے میں موقع پر بریف کیا جائے گا۔ وائس چانسلر نے کہا کہ اس سہولت سے استفادہ کے لیے حکمت عملی وضع کرنے کیلئے ڈینز، متعلقہ تدریسی شعبوں کے سربراہان اور ہیلے کالج کے پرنسپل کا مشترکہ اجلاس بلا یا جائے گا۔

انہوں نے فراخدلانہ تعاون پر کلکٹر کا شکریہ ادا کیا اور توقع ظاہرکی کہ پاکستان کسٹمز یونیورسٹی کے طلبہ کی مستقبل میں بھی سرپرستی کرے گا۔قبل ازیں کلکٹر نے پنجاب یونیورسٹی کے انسٹی ٹیوٹ آف کمیونیکیشن سٹڈیز کے طلباء کو خصوصی لیکچر دیا اور انہیں معلومات کی فراہمی کے لیے اپنے محکمے کی مجموعی ورکنگ بارے بتایا۔ انہوں نے کہا کہ اس محکمے کا بڑا اور بنیادی کام علاقائی ترقی میں توازن لانے کیلئے ملک بھر میں پھیلی تجارتی اور صنعتی سرگرمیوں کو یقینی بنانا ہے اور بندرگاہوں پرکلیئرنس کرنا ہے۔

انہوں نے محکمہ کسٹمز کے ویب پرمبنی نظام اور پیپر لیس نظام کے چیدہ چیدہ پہلوئوں کے بارے میں بتایا اورکہا کہ یہ گڈ گورننس اور اشیاء کی تیزی سے کلیئرنس کرکے ادارے کی آمدنی میں اضافہ کا سب سے بہترین طریقہ ہے۔ انہوں نے کہا کہ تاجروں اور کسٹمزکے درمیان کم ازکم فزیکل رابطوں کا تجربہ کامیاب رہا ہے اورکلکٹریٹ کی جولائی سے دسمبر تک آمدنی میں 42 فیصد اضافہ ہوا۔

کلکٹر جمیل ناصر نے کہا کہ کسٹمز کے معائنہ اور اسیس کرنے والے تمام ہال جدید ترین کلوز سرکٹ کیمروں سے آراستہ ہیں اور متعلقہ افسران متاثرہ برآمد و درآمد کنندگان کی موقع پر ہی داد رسی کردیتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ممبر کسٹمزمحمد زاہد کھوکھر کی خصوصی ہدایات پر درآمد اور برآمد کنندگان کو تمام سہولیات فراہم کی جاتی ہیں اور ذرہ بھر بھی کرپشن برداشت نہیںکی جاتی۔

بریفنگ کے بعد سوال جواب کے سیشن میں طلبہ نے سوالات کیے جس سے کلکٹر کے ساتھ ان کی بالمشافہ ملاقات میں دلچسپی کا اظہار ہوا۔ بعد ازاں انسٹی ٹیوٹ آف کمیونیکیشن سٹڈیز کی انچارج پروفیسر ڈاکٹر نوشینہ سلیم اور سینئر فیکلٹی ممبر ڈاکٹر وقار چوہدری نے فیکلٹی کا دورہ کرنے اور طلباء کو کسٹمز بارے آگاہی دینے پرکلکٹر کا شکریہ ادا کیا اور معززمہمان کو پھولوں کا گلدستہ پیش کیا۔