پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں(ن) لیگ کیخلاف عدم اعتماد کی تحریک لائیں، وزیراعظم

لعنت دینے والوں میں ہمت ہے تو اسمبلیاں توڑ دیں، عوام نے ووٹ اسمبلیاں توڑنے کیلئے نہیں کام کیلئے دیئے ،پہلی بار یہ سیاست سامنے آئی کہ اقتدار کے ادارے پر لعنت بھیج دی، متحدہ اپوزیشن کے مال روڈ جلسے میں بولنے والے زیادہ اور عوام کم تھے، مسلم لیگ (ن) کی سیاست شرافت اور خدمت کی ہے، پیغام محبت کا ہے ‘ مخالفین کا پیغام لعنت کا ہے وزیراعظم شاہد خاقان عباسی کا وزیراعظم صحت پروگرام کے تحت صحت کارڈ کے اجراء کی تقریب سے خطاب

ہفتہ 20 جنوری 2018 15:50

پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں(ن) لیگ کیخلاف عدم اعتماد ..
�لور کوٹ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2018ء) وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے کہا ہے کہ اسمبلی پر لعنت بھیجنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ قومی اسمبلی میں مسلم لیگ (ن) کے خلاف تحریک عدم اعتماد لے کر آئیں، پہلی بار یہ سیاست سامنے آئی کہ اقتدار کے ادارے پر لعنت بھیج دی، متحدہ اپوزیشن کے مال روڈ جلسے میں بولنے والے زیادہ اور عوام کم تھے، مسلم لیگ (ن) کی سیاست شرافت اور خدمت کی ہے، مسلم لیگ (ن) کا پیغام محبت کا ہے جبکہ مالفین کا پیغام لعنت کا ہے۔

ہفتہ کو وزیراعظم شاہد خاقان عباسی نے وزیراعظم صحت پروگرام کے تحت صحت کارڈ کا اجراء کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے وزیراعظم نے کہا کہ مجھے خوشی ہے کہ آپ کا مطالبہ پورا ہوا، مجھے نواز شریف کی خصوصی ہدایت تھی کہ ایک اعلان جو انہوں نے دس سال پہلے کیا تھا اور پورا کرنے کا موقع نہ ملا وہ آج پورا ہو رہا ہے، اس پر آپ مبارکباد کے مستحق ہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ اٹھارہ مہینے میں مکمل ہو جائے گا جس س گھنٹوں کی مسافت منٹوں میں طے ہو گی، یہ پل دو صوبوں کو ملائے گا، مسلم لیگ (ن) نے صوبوں کو بنانے کی بات کی ہے، یہ پل پہلے کی حکومتیں بھی بنا سکتی تھیں لیکن یہ اعزاز نواز شریف کے حصے میں آیا ہے کہ پاکستان کے عوام کو آگے لے کر جائیں، آپ کسی شعبے میں جائیں،(ن) لیگ کے کام آپ کو نظر آئیں گے، 65سال میں 580کلو میٹر موٹروے بنی اور پانچ سال میں 1800سے زائد کلومیٹر موٹرویز بنی ہیں،جتنے منصوبی65سال میں لگے اس سے زائد 5سال میں بنے ہیں، گیس کا نظام وسیع کیا جا رہا ہے اور جن علاقوں میں گیس نہیں تھی وہاں بھی گیس پہنچائی جا رہی ہے، یہ وہ کام ہیں جو ماضی میں ہو سکتے تھے لیکن نیت نہیں تھی حکمرانوں کی انتشار کے باوجود ہم نے کام کر کے دکھایا، ہمارے خلاف دھرنے ہوئے اور عدالتوں میں گھسیٹا گیا لیکن ہم ترقیاتی کام کرتے رہے اور پیچھے نہیں ہٹے، پاکستان میں صحت کی سہولتیں فراہم کرنے کیلئے اسکیم لانچ کی گئی جو نواز شریف کی سوچ تھی، ہماری نیت تھی کہ ملک کی تمام عوام کو صحت کی سہولتیں فراہم کریں، اس اسکیم سے 15لاکھ گھرانے مستفید ہوں گے، 26ضلعوں میں کام ہورہا ہے اور اس پروگرام کو پورے پاکستان تک پھیلایا جائے، غریبوں کو اچھی طبی سہولتیں فراہم کی جائیں گی جو امیروں کو میسر تھیں، ہماری مخالف جماعتوں کے پاس بھی صوبوں میں حکومتیں ہیں لیکن کوئی کام نہیں کر سکا اور صرف وعذدے کئے، آپ کو 2013کے چنائو پر شرمندگی نہیں ہے اور نواز شریف نے کام کر کے دکھایا اور عوامی مسائل حل کئے، میں اسٹیٹ لائف، نادرا کا مشور ہوں جنہوں نے صحت کارڈ کے سلسلے میں ہماری مدد کی، یہ صحت کارڈ غریبوں کو مزید غربت سے بچائے گا، جن لوگوں نے اس پروگرام پر کام کیا میں ان کا بھی شکر گزار ہوں، ہم اس پروگرام کو پورے پاکستان تک پہنچائیں گے، یہ علاقہ ظفر اللہ خان صاحب کا گڑھ تھا جن سے میری دوستی بیس سال تک رہی،میں اس علاقے کے پل کو ان کے نام سے منسوب کرنے کی اجازت چاہتا ہوں، اس علاقے میں تھل یونیورسٹی قائم کرنے کا بھی اعلان کرتا ہوں تا کہ نوجوانوں کو تعلیم کی سہولیات مہیا ہں، اس ے علاوہ مزید تین روڈ بنانے کا بھی اعلان کرتا ہوں، این اے 73کیلء ایک ارب روپے کا اعلان کرتا ہوں جو ترقیاتی کاموں میں استعمال ہوں گے، یہ صرف اعلان نہیں بلکہ (ن) لیگ وہ جماعت ہے جس نے کبھی کھوکھلے نعرے نہیں لگائے بلکہ کام کر کے دکھایا ہے، میں ملکی سیاست کا بھی ذکر کروں گا، پانچ مہینے میں بھی عوام نے ایک اور فیصلہ کرنا ہو گا، 2018کے فیصلے کے ثمرات بھی عوام تک ضرور پہنچیں گے، پاکستان کے عوام نے مسلم لیگ کی کارکردگی پر اگلے پانچ سال کا فیصلہ کردیا ہے، لاہور پر ایک مال روڈ پر جلسہ ہوا جس میں تقریریں کرنے والے زیادہ اور سننے والے کم تھے، یہی ان کی سیاست ان کی رہ گئی ہے، میں ان کا نام لے کر وقت ضائع نہیں کروں گا، اس جلسے کے مقررین نے عوام کے نمائندوں کی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجی ہے جو سیاست میں پہلی مثال ہے جو لوگ جہاں پہنچنے کی کوشش کرتے ہیں اسی ادارے پر لعنت بھیجتے ہیں، نواز شریف کی شرافت کی سیاست ہے، خدمت، ترقی کی سیاست ہے، مسلم لیگ (ن) کا محبت کا پیغام ہے جبکہ مخالفین کا پیغام لعنت ہے، عوام نے فیصلہ کرنا ہے کہ انہیں محبت کا پیغام چاہیے یا لعنت کا، فیصلہ جولائی میں ہوناہے اور کوئی ذی شعور آدمی لعنت کی سیاست کو برداشت نہیں کر سکتا، مجھے دھمکیاں دی گئیں کہ صوبائی اسمبلیاں توڑ دیں گے اور سینیٹ کے الیکشن نہیں ہونے دیں گے، میرا پیغام ہے کہ جس میں ہمت ہے وہ صوبائی اسمبلی توڑ دے، عوام اپنا فیصلہ جولائی میں سنا دیں گے، توڑ دیں صوبائی اسمبلی اور عوام کے پاس جائیں تو پتہ چل جائے گا، عوام نے ووٹ اسمبلیاں توڑنے کیلئے نہیں مسائل حل کرنے کیلئے دیئے ہیں، مسلم لیگ (ن) اپنی مدت پوری کرے گی اور آخری دن تک عوام کی خدمت کرتی رہے گی، میں ان لعنت بھیجنے والوں کو چیلنج کرتا ہوں کہ قومی اسمبلی میں عدم کی تحریک سے آئیں ہمت ہے تو، آئیں قومی اسمبلی میں اور لے کر آئیں تحریک، کھوکھلی باتیں کرنے والے عوامی مسائل سے توجہ ہٹانا چاہتے ہیں، حقائق عوام کے سامنے ہیں اور فیصلہ عوام نے کرنا ہے، عوام مسلم لیگ (ن) کی لگن کا مشکور ہوں، یہ لگن 2018کے انتخابات میں ووٹوں کیں صورت میں سامنے آئے گی۔