آزادکشمیر میں پراپرٹی ٹیکسز ،براہ راست و بلاواسطہ ٹیکسز اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف آل آزادکشمیر انجمن تاجران کا آزاد کشمیر سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا فیصلہ

ہفتہ 20 جنوری 2018 15:23

راولاکوٹ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 20 جنوری2018ء) آزادکشمیر میں پراپرٹی ٹیکسز ،براہ راست و بلاواسطہ ٹیکسز اور بجلی کی لوڈشیڈنگ کیخلاف آل آزادکشمیر انجمن تاجران نے آزاد کشمیر سے اسلام آباد کی طرف لانگ مارچ کا فیصلہ کر دیا۔ مرکزی صدر آل آزادکشمیر انجمن تاجران افتخار فیروز اور سیکرٹری جنرل شوکت نواز میر نے تمام مرکزی عہدیداران کا اہم اجلاس چوبیس جنوری کی شام مظفرآباد میں طلب کر لیا۔

(جاری ہے)

تمام عہدیداران کی مشاورت کے عمل کو بھی یقینی بنایا جائے انجمن تاجران کی طرف سے جاری بیان میں کہا گیا کہ پراپرٹی ٹیکس کے نام پر غنڈہ ٹیکسز لاگو کئے گئے ہیں اور آزادکشمیر کے غریب شہریوں سے کروڑوں روپے سالانہ وصول کرنے کی منصوبہ سازی کی گئی ہے، آزادکشمیر کے شہریوں کو پہلے ہی ٹیکسز کے نام پر دھوکہ دیا جا رہا ہے، انکم ٹیکس ادا کرنے کے باوجود وہ ایف بی آر کے ٹیکس دہندگان شمار نہیں کئے جاتے، جبکہ متنازعہ خطہ پر غیر قانونی طور پر وفاقی ٹیکسز تو لاگو کئے گئے ہیں لیکن دیگر صوبوں کی طرح اس خطے کو وہ حقوق نہیں دیئے جا رہے ہیں، جب تک دیگر صوبوں کے برابر حقوق اور مراعات نہیں دی جاتیں اس وقت تک آزادکشمیر کے تاجر اور شہری کسی قسم کا کوئی وفاقی ٹیکس ادا نہیں کریں گے، بجلی منصوبوں کے معاہدے بھی حکومت آزادکشمیر کے ساتھ دیگر صوبوں کے برابر نہیں کئے جاتے اور نہ ہی آزادکشمیر سے پیدا ہونیوالی بجلی سے کشمیریوں کو پوری بجلی فراہم کی جاتی ہے، پراپرٹی ٹیکس کے نام پر ایک لاکھ سے زائد کرایہ وصول کرنے والے پراپرٹی مالکان پر پندرہ فیصد ٹیکس عائد کر کے ظلم اور بربریت کی گئی ہے، یہ ٹیکس براہ راست تاجروں اور غریب عوام کی جیبوں سے نکالا جائے گا، جسے کسی صورت قبول نہیں کیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :