پاک انڈونیشیا مراعاتی تجارتی معاہدے کے تحت 20پاکستانی مصنوعات کو انڈونیشین منڈیوں تک رسائی حاصل ہوگی،وفاقی وزیر تجارت پرویز ملک

انڈونیشیا نے ہماری بیس ٹیرف لائنز کو ترجیح تجارت کا درجہ دے دیا ، ڈینم کی برآمدات انڈونیشیا کوایک سال میں دس کروڑ ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے، معاہدے پر انڈونیشیا کے صدر کے چھبیس جنوری کے دورے پر دستخط کئے جائیں گے، انڈونیشیا کی طرف سے دی جانے والی مراعات یک طرفہ ہیں ، پاکستان بدلے میں کوئی مراعات نہیں دے گا، پاکستان کی برآمدات کم ہو رہی تھیںبڑھانے کیلئے منصوبہ بندی تبدیل کی گئی ،کوششوں کے بعد برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے ایکسچینج ریٹ کو کم کیا گیا،سیکرٹری تجارت یونس ڈھاگا

ہفتہ 20 جنوری 2018 15:02

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 20 جنوری2018ء) وفاقی وزیر تجارت پرویز ملک نے کہا ہے کہ پاکستان اور انڈونیشیا کے مابین مراعاتی تجارتی معاہدے کے تحت 20پاکستانی مصنوعات کو انڈونیشین منڈیوں تک یک طرفہ مراعات کے تحت رسائی حاصل ہوگی ،وزیر اعظم کی جانب سے ایکسپورٹر کو 180 ارب کا پیکج بھی دیا گیا،پاکستان کی برآمدات میں کمی تھی اس کو روکا گیا برآمدات میں دوبارہ اضافہ ہونا شروع ہو گیا، انڈونیشیا کے ساتھ مارکیٹ ایکس میں بہت بڑی کامیابی ملی ، انڈونیشیا کے ساتھ تجارت کا حجم 2.44 ارب ڈالر ہی2.44 ارب ڈالر میں پاکستان صرف 13 کروڑ ڈالر کی برآمدات کر رہاتھا ، 6 ماہ میں برآمدات کے حجم میں 1.1 ارب ڈالر اضافہ ہوا،جون تک تجارتی حجم میں اضافہ 2.5 ارب ڈالر تک بڑھنے کا امکان ہے یہ حقیقت ہے کہ تجارتی خسارے میں کمی نہیں ہوئی آجکل دنیا ای کامرس کی طرف جا رہی ہے۔

(جاری ہے)

سیکرٹری تجارت یونس ڈھاگا نے کہ انڈونیشیا نے ہماری بیس ٹیرف لائنز کو ترجیح تجارت کا درجہ دے دیا ، ڈینم کی برآمدات انڈونیشیا کوایک سال میں دس کروڑ ڈالر سے تجاوز کر جائیں گے معاہدے پر انڈونیشیا کے صدر کے چھبیس جنوری کے دورے پر دستخط کئے جائیں گے انڈونیشیا کی طرف سے دی جانے والی مراعات یک طرفہ ہیں ، پاکستان بدلے میں کوئی مراعات نہیں دے گا، پاکستان کی برآمدات کم ہو رہی تھیںبڑھانے کیلئے منصوبہ بندی تبدیل کی گئی ،کوششوں کے بعد برآمدات میں اضافہ ہو رہا ہے ایکسچینج ریٹ کو کم کیا گیا۔

جمعہ کو وزارت کے دفتر میں وفاقی وزیر تجارت پرویز ملک اور سیکرٹری تجارت یونس ڈھاگا نے مشترکہ پریس کانفرنس کی۔اس موقعہ پر وزیر تجارت پرویز ملک نے پریس کانفرنس کرتے ہوئے کہا ہے کہ پاکستان کی برآمدات کچھ سالوں سے کم تھیں اور موجودہ حکومت نے برآمدات بڑھانے کیلئے اقدامات کئے ہیں اور اب برآمداتمیں اضافہ ہو رہا ہے، اور 180ارب روپے کا پیکج وزیراعظم نے دیا، اس کی وجہ سے برآمدات کے شعبے میں بہتری آئی ہے ،مختلف ممالک کے ساتھ ایف ٹی ایز کے حوالے سے بات کی گئی اور بہت سے نئے اقدامات لئے جا رہے ہیںامپورٹ کو بھی برابری کی سطح پر لانے کیلئے اقدامات کئے جا رے ہیں، انڈونیشیا نے پاکستان کو مراعات دی ہیں، سیکرٹری تجارت یونس ڈھاگا نے کہا کہ ہم نے انڈونیشیا کو 20ٹیرف لائن بتائیں ، پام آئل نڈونیشیا سے درآمد کیا جا رہا ہے اور یہ ہماری ٹریڈ ڈپلومیسی کی کامیابی ہے، چین کے ساتھ ایف ٹی ایف کو بہتر کیا جائے گا کئی مصنوعات پر جن میں گارمنٹس ڈیوٹی 25فیصد تھی اور اب صفر فیصد ہو گئی ہے ، ڈیوٹی صفر ہونے کی وجہ سے 100ملین ڈالر سالانہ منافع ہو گا، پرویز ملک نے کہا کہ26جنوری تک انڈونیشیا سے اس معاہدے پر دستخط ہوں گے، انڈونیشیائ کے ساتھ تجارت 2.44ارب ڈالر کی ہو رہی ہے، پاکستان کی انڈونیشیا کے ساتھ تجارت یکطرفہ ہے۔

یونس ڈھاگا نے کہا کہ دنیا میں ایف ٹی ایز فائنل ہونے میں دو سے تین سال لگتے ہیں، چھ ماہ میں 1.1ارب ڈالر کی برآمدات میں اضافہ ہوا ہے، رواں سال 30جون تک اڑھائی ارب ڈالر ہو جائے گی، تجارتی خسارہ میں اضافہ عالمی مارکیٹ میں پٹرولیم مصنوعات کی قیمتوں اضافے کی وجہ سے ہے، سی پیک کے تحت مشینری درآمد ہو رہی ہے، الیکٹرانک ڈیٹا ایکسچینج (ای ڈی ای)کے ذریعے چین کے ساتھ تجارتی خسارے اور ایف ٹی اے کی مشکلات دور ہوں گی۔۔

متعلقہ عنوان :