اشتعال انگیزتقریر کیسز،چالان پیش نہ کرنے پر تمام تفتیشی افسران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری سماعت10فروری تک ملتوی

نقیب اللہ محسود کا پہلا ماورائے عدالت قتل نہیں ہے ،ْاس سے قبل بھی اسی طرح کے اقدامات ہوتے رہے ہیں، صرف رائوانوار کیخلاف کارروائی نہیں ،ْوزیراعلی اور وزیرداخلہ سے بھی استعفے کا مطالبہ کرنا چاہئے ، ڈاکٹرفاروق ستار

ہفتہ 20 جنوری 2018 14:00

کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2018ء) ایم کیو ایم پاکستان کے سربراہ ڈاکٹر فاروق ستار نے نقیب اللہ محسود کے ماورائے عدالت قتل پر اپوزیشن جماعتوں کو وزیراعلی ہائوس کے گھیرائو کی دعوت دیتے ہوئے وزیراعلی سندھ اور وزیر داخلہ سے بھی استعفے کا مطالبہ کیا ہے۔ہفتہ کو کراچی کی انسداد دہشت گردی کی عدالت نے اشتعال انگیزتقریر کیسز کی سماعت ہوئی۔

متحدہ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار، خواجہ اظہار الحسن، عامر خان، عدالت میں پیش ہوئے جبکہ ایم کیو ایم رہنما ریحان ہاشمی عدالت میں پیش نہ ہوئے۔ریحان ہاشمی کی عدم پیشی پر جج نے برہمی کا اظہار کرتے ہوئے ضلع سینٹرل کے چیئرمین کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری جاری کردیئے۔دوران سماعت عدالت نے ملزمان کے خلاف قائدآباد تھانے میں درج دو مقدمات کے چالان پیش نہ کرنے پر ڈی آئی جی ایسٹ کو توہین عدالت کا نوٹس جاری کیا، عدالت نے کہاکہ پولیس کو معلوم ہی پیش ہونے والے تمام افراد مصروف شخصیات ہیں، اس کے باوجود سستی کا مظاہرہ کیا گیا۔

(جاری ہے)

بعد ازاں انسداد دہشت گردی کی عدالت نے تفتیشی افسران کے ناقابل ضمانت وارنٹ گرفتاری اور تنخواہ بند کرنے کا حکم جاری کرتے ہوئے ڈی آئی جی ایسٹ، ایس پی اور دیگر کو دس فروری تک ذاتی طور پر پیش ہو نے کا حکم دیا۔عدالت نے حتمی چالان پیش کرنے کیلئے پراسیکیوشن کو آخری مہلت دیتے ہوئے کیس کی سماعت 10فروری تک ملتوی کردی۔بعد ازاں میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے متحدہ پاکستان کے سربراہ فاروق ستار نے وزیر اعلی سندھ سے استعفے کا مطالبہ کر تے ہوئے کہا کہ نقیب اللہ محسود کا پہلا ماورائے عدالت قتل نہیں ہے، اس سے قبل بھی اسی طرح کے اقدامات ہوتے رہے ہیں، صرف رائوانوار کیخلاف کارروائی نہیں ہونی چاہیئے بلکہ وزیراعلی سے بھی استعفی کا مطالبہ کرنا چاہیئے۔

فاروق ستار نے کہاکہ حکمران حکومت کرنے کے اہل نہیں رہے، ایسی حکومت کو فورا فارغ کرنا چاہیے اور عدالتوں کو سوموٹو نوٹس لینا چاہیئے۔ انہوں نے کہا8، 8 سال لوگ جیلوں میں رہتے ہیں جس کے بعد باعزت بری ہو جاتے ہیں، ہم نے شہر میں امن قائم کرنے کیلئے بڑی قربانیاں دی ہیں۔انہوں نے کہاکہ کراچی آپریشن کا مطالبہ ایم کیوایم نے کیا تھا جس کے بعد شہر میں امن قائم ہوا اور اور جرائم میں نمایاں کمی واقعہ ہوئی ہے۔ کراچی کے ووٹ ایم کیوایم پاکستان کے پاس ہیں، ہمارے خلاف جھوٹے اور بے بنیاد مقدمات قائم ہوئے۔ جھوٹے مقدمات میں تاریخ پر تاریخ ملتی ہے اور اگر مقدمات سچے ہوں تو انصاف کی فراہمی میں وقت نہیں لگتا۔