نقیب اللہ محسود کے قتل کے بعد کراچی پولیس کا ایک اوراِن کاؤنٹر

ہفتہ 20 جنوری 2018 13:40

نقیب اللہ محسود کے قتل کے بعد کراچی پولیس کا ایک اوراِن کاؤنٹر
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 20 جنوری2018ء) شارع فیصل پر فیصل بیس کے قریب مبینہ پولیس مقابلے میں زخمی ہونے والا جس شخص کو پولیس نے ڈاکو قرار دیا وہ عام شہری نکلا۔پولیس کے مطابق جمعہ اور ہفتہ کی درمیانی شب شارع فیصل پر گشت پر موجود اہلکاروں نے مشتبہ گاڑی کو روکا تو ملزمان نے فائرنگ کردی جس کے بعد پولیس اور ملزمان کے درمیان فائرنگ کا تبادلہ ہوا اور اہلکاروں کی جوابی کارروائی میں چار ملزمان زخمی ہوگئے۔

پولیس کے مطابق زخمی ملزمان کو جناح ہسپتال منتقل کیا گیا جن میں سے ایک ملزم زخموں کی تاب نہ لاتے ہوئے دم توڑ گیا جس کی شناخت مقصود کے نام سے ہوئی جبکہ دیگر زخمی ملزمان میں رؤف، بابر اور علی شامل ہیں۔پولیس کے مطابق ملزمان شارع فیصل پر شہریوں سیلوٹ مار کرتے تھے اور ائیر پورٹ سے واپس آنے والوں کو ہدف بناتے تھے جبکہ انہوں نے گزشتہ شب ہی ائیر پورٹ سے آنے والے شہری کو لوٹا تھا۔

(جاری ہے)

پولیس نے تمام تفصیلات بتانے کے بعد اب اپنا مؤقف تبدیل کرلیا اور پولیس نے بتایا کہ مقابلے کے دوران فائرنگ سے ایک شہری جاں بحق اور ایک زخمی ہوا ہے جبکہ مقابلے دوران 2 ملزمان گرفتار کیے گئے جن میں علی اور بابر شامل ہیں۔پولیس کے مطابق جاں بحق شخص مقصود رکشے میں سوار تھا اور رکشا ڈرائیور عبدالرؤف فائرنگ سے زخمی ہوا۔واضح رہے کہ 13 جنوری کو کراچی کے علاقے شاہ لطیف ٹاؤن میں بھی ایس ایس پی راؤ انوار نے پولیس مقابلے میں 4 دہشت گردوں کی ہلاکت کا دعویٰ کیا تھا جن میں سے ایک نقیب اللہ بھی شامل تھا جس کی ہلاکت کے خلاف مظاہرے کیے گئے۔

نقیب اللہ کی مبینہ پولیس مقابلے میں ہلاکت پر چیف جسٹس نے بھی از خود نوٹس لیا جبکہ پولیس کی تین رکنی اعلیٰ سطح کی تحقیقاتی کمیٹی نے بھی نقیب اللہ کو بے گناہ قرار دے کر راؤ انوار کو گرفتار کرنے کی سفارش کی ۔