سعودی عرب ، ریاض میں 1011غیر قانونی تارکین وطن سلاخوں کے پیچھے

Sadia Abbas سعدیہ عباس ہفتہ 20 جنوری 2018 09:45

سعودی عرب ، ریاض میں 1011غیر قانونی تارکین وطن سلاخوں کے پیچھے
ریاض (اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین-20 جنوری۔2018ء) باخبر ذرائع کے مطابق سعودی عرب کے دارالحکومت ریاض میں پولیس نے 24 گھنٹے کے دوران 1011غیر قانونی تارکین گرفتار کرلئےہیں جن کا تعلق مختلف ممالک سے ہیں۔ تفصیلات کے مطابق بعض غیرملکی کفیل کے یہاں کام کررہے تھے جبکہ دیگر ریڑھی پر سامان بیچ رہے تھے۔ ان تمام تارکین وطن کو ریاست میں جاری " غیر قانونی غیر ملکیوں سے پاک مہم" کے تحت گرفتار کیا گیا ہے جو کہ 15 نومبر 2017 کو شروع کی گئی تھی اور اس کے نتیجے میں پورے سعودی عرب میں جگہ جگہ چھاپے مار کر 4 لاکھ سے زائد تارکین وطن کو گرفتار کیا جا چکا ہے ۔

جن میں 2لاکھ 38 ہزار 40 اقامہ ، 42 ہزار 907 سرحدی سلامتی ضوابط اور ایک لاکھ 5945 محنت قوانین کی خلاف ورزی پر پکڑے گئے تھے۔ سرحد پار کرکے مکہ میں دراندازی کرنے والے 5ہزار 288گرفتار کئے گئے تھے۔

(جاری ہے)

ان میں سے78 فیصد یمنی،21 فیصد ایتھوپین اور ایک فیصد دیگر ممالک کے تھے۔ وزارت داخلہ کا کہنا ہے کہ 5288غیر قانونی تارکین بیدخل کردیئے گئے ،292 ریاست سے سرحد پار کرکے باہر جانے کی کوشش کرنیوالے پکڑے گئے۔

غیر قانونی تارکین کو مختلف سہولتوں کی فراہمی میں ملوث795شہری گرفتار کئے گئےتھے ۔ غیر قانونی غیر ملکیوں کو پناہ فراہم کرنے اور انکی مدد کرنے والے سعودی شہریوں کے خلاف بھی کاروائی شروع کر دی گئی ہیں۔ غیر ملکیوں کی مدد کرنے والوں کے خلاف سعودی محکمہ پاسپورٹ نے 28 نومبر 2017 کو اعلامیہ جاری کیا تھا کہ جو شخص بھی اقامہ و لیبر قوانین اور سرحدی قوانین کی خلاف ورزی کرنےوالے تارکین وطن کی مدد کریگا اسے6 ماہ قید، 25ہزار ریال جرمانے کی سزا دی جائیگی ۔

یہ سزا اُن کےلئے ہے جو کسی ایک کو سفر کی سہولت مہیا کریگا یا کسی خلاف ورزی کے مرتکب یا درانداز کو چھپائے گا یا مدد کریگا یا روزگار فراہم کریگا۔ اسکی تشہیر بھی ہوگی۔ اگر غیر ملکی ہوگا تو اسے مملکت سے بیدخل کردیا جائیگا۔ محکمہ پاسپورٹ کا کہنا ہے کہ غیر قانونی تارکین وطن کو سفر کی سہولت دینے یا اپنے یہاں ٹھہرانے یا روزگار دینے والے کو 15ہزار ریال جرمانے کی سزا دی جائیگی۔