Live Updates

میرے خلاف کوئی بھی کرپشن ثابت ہو جائے تو سزا کے لیے تیار ہوں،عمران خان کو وزارت عظمی کی جلدی ہے،وہ اس جلدی کے عالم میں کچھ بھی کر گزرنے کو تیار ہیں،اسفندیار ولی خان کا باچا خان اور ولی خان کی برسی کی تقریب سے خطاب

جمعہ 19 جنوری 2018 23:30

ْ پشاور۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2018ء) عوامی نیشنل پارٹی کے مرکزی صدر اسفندیار ولی خان نے کہا ہے کہ فاٹا کو آئندہ الیکشن سے قبل صوبے میں ضم کر کے 2018کے انتخابات میں صوبائی اسمبلی میں نمائندگی دی جائے، قبائل کو صوبے میں ضم کرنے کے بعد بلوچستان کے پختونوں کی ایک وحدت بنائیں گے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے سعودی عرب کے شہر ریاض میں باچا خان اور ولی خان کی برسی کی تقریب سے خطاب کرتے ہوئیء کیا ، اے این پی سعودی عرب کے مرکزی صدر گل زمین خان اور دیگر رہنماؤں نے بھی تقریب سے خطاب کیا جبکہ پارٹی ورکروں کی بڑی تعداد نے تقریب میں شرکت کی ، اسفندیار ولی خان نے اپنے خطاب میںبا چا خان اور ولی خان کی زندگی اور جدوجہد پر روشنی ڈالی اور انہیں شاندار الفاظ میں خراج عقیدت پیش کرتے ہوئے کہا کہ باچا خان بابا کی عدم تشدد اور امن کے حوالے سے سوچ و فکر لوگوں میں شعور بیدار کر رہی ہے، اسفندیار ولی خان نے کہا کہ آج ہمیں کرپٹ کہنے والے وزیراعلیٰ پرویز خٹک اپنے گریبان میں جھانکیں اور بتائیں کہ جس حکومت کو وہ کرپٹ کہتے ہیں اس میں وہ خود کیوں وزیر رہے ۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ ہم نے کرپشن کی ہوتی تو آج ہمارے ایم پی ایز، ایم این ایز اور وزراء جیلوں میں ہوتے لیکن ہمارے کسی ممبر کے خلاف کوئی چوری ثابت نہیں ہوئی جبکہ پرویز خٹک کے اپنے ممبران ان کے خلاف سلطانی گواہ بن چکے ہیں۔ انہوں نے خود کو احتساب کے لیے پیش کرتے ہوئے کہا کہ میرے خلاف کوئی بھی کرپشن ثابت ہو جائے تو میں سزا کے لیے تیار ہوں۔

اسفندیار ولی خان نے کہا کہ عمران خان کو صوبے کے عوام سے کوئی غرض نہیں انہیں وزارت عظمی کی جلدی ہے اور وہ اس جلدی کے عالم میں کچھ بھی کر گزرنے کو تیار ہیں ، انہوں نے کہا کہ یہ پہلا شخص ہے جو طلاق کے بعد اپنی بیوی سے حق مہر لیتا ہے ،انہوں نے کہا کہ اے این پی کے بغیر کوئی بھی جماعت پختونوں کے حقوق کا تحفظ نہیں کر سکتی۔ عوام آئندہ انتخابات میں اے این پی کو کامیاب کرکے اپنے ساتھ دھوکہ کرنے والوں کو مسترد کر دیں گے۔

اسفندیار ولی خان نے کہا کہ این اے 4کے ضمنی الیکشن میں اے این پی کے پولنگ ایجنٹس کو پولنگ سٹیشنز میں داخل نہیں ہونے دیا گیا البتہ دھاندلی کے باوجود یہ بات خوش آئند ہے کہ پارٹی کے ووٹ بنک میں کافی اضافہ ہوا،انہوں نے کہا کہ 2018میں اگر شفاف اور غیر جانبدارانہ الیکشن ہوئے تو کوئی شک نہیں کہ اے این پی بھاری مینڈیت سے کامیابی حاصل کرے گی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات