ْوزیرداخلہ سندھ کی سچل کے علاقے میں زیادتی کا شکار ہونیوالی کمسن بچی کے والدین سے ملاقات

وقوعے میں ملوث ملزمان کو ٹھوس تفتیش کی بدولت قانون کی گرفت میں لایا جائے اور تمام تر شواہد کی بدولت انھیں متعلقہ عدالت سے سخت سزائیں دلوائی جائیں، سہیل انور خان سیال کی ڈی آئی جی کو ہدایت

جمعہ 19 جنوری 2018 21:50

ْوزیرداخلہ سندھ کی سچل کے علاقے میں زیادتی کا شکار ہونیوالی کمسن بچی ..
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2018ء) وزیرداخلہ سندھ سہیل انور خان سیال نے امروز اپنے دفتر میں سچل کے علاقہ میں زیادتی کا شکار ہونیوالی کمسن بچی کے والدین سے ملاقات کی اور انھیں کیس کے حوالے سے تمام تر تعاون کی یقین دہانی کرائی۔انہوں نے کہا کہ کیس کی تفتیش کو ہر لحاظ سے غیر جانبدارانہ اور شفاف بنانے کے ضمن میں ڈی آئی جی ایسٹ کو پہلے ہی انکوائری افسر نامزد کردیا گیا ہے بعدازاں انہوں نے بچی کے والدین کی موجودگی ہی میں ڈی آئی جی ایسٹ سے ٹیلی فونک رابطہ کیا اور اپنی ذاتی گاڑی میں بچی کے والدین کو ڈی آئی جی ایسٹ کے دفتر روانہ کیا اور پھر وہاں سے اپنی ہی گاڑی میں انھیں سچل میں واقع انکے گھر ڈراپ کرایا۔

*وزیرداخلہ سندھ نے ڈی آئی جی ایسٹ کو ہدایات جاری کیں ہیں کہ وقوعے میں ملوث ملزمان کو ٹھوس تفتیش کی بدولت قانون کی گرفت میں لایا جائے اور تمام تر شواہد کی بدولت انھیں متعلقہ عدالت سے سخت سزائیں دلوائی جائیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے مذید ہدایات میں کہا کہ ایسے گھناؤنے فعل میں ملوث ملزمان چاہے کتنے ہی باثر کیوں نہ ہو ان سے کوئی رورعایت نہ برتی جائے اور انہیں جلد سے جلد قانون کے کٹہرے میں لایا جائے۔انہوں نے ڈی آئی جی ایسٹ کو ہدایت دی کہ بچی اور اسکے والدین ودیگر اہل خانہ کے تحفظ کے مجموعی امور کو غیرمعمولی بنایا جائے۔

متعلقہ عنوان :