وزیراعلیٰ پرویزخٹک نوشہرہ کی متاثرہ بچی کے گھرگئے، تفتیشی ٹیم کو شفاف تحقیقات کاحکم

جمعہ 19 جنوری 2018 21:25

وزیراعلیٰ پرویزخٹک نوشہرہ کی متاثرہ بچی کے گھرگئے، تفتیشی ٹیم کو شفاف ..
نوشہرہ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2018ء)وزیر اعلیٰ پرویز خان خٹک پبی کے علاقے خوشمقام میں زیادتی کا نشانہ بننے والی معصوم بچی مدیحہ کے گھر پہنچے۔ اس موقع پرضلع نا ظم نوشہرہ لیاقت خان خٹک، ایم این اے ڈاکٹر عمران خٹک، ایم پی اے میاں خلیق الرحمن خٹک ،تحصیل ناظم احد خٹک ڈسٹرکٹ نائب ناظم اشفاق احمد خان ، مقامی کونسلر شعیب،سفید خان، اور دیگر عوامی نمائندے بھی موجود تھے۔

وزیر اعلیٰ نے متاثرہ خاندان کے سربراہ محمد نیاز سے اظہار ہمدردی کیا اور ان سے واقعے سے متعلق تمام تفصیلات سے اگاہی حاصل کی۔ محمد نیاز نے وزیر اعلی ٰ پرویز خان خٹک کو بتایا کہ اس کی معصوم تین سالہ بچی مدیحہ دو روز قبل اپنے گھر کے سامنے بچوں کے ساتھ کھیل رہی تھی کہ سفاک ملزم محمد حماد ولد محمد اعجاز ساکن لاہور پنجاب حال پبی اسٹیشن جو موٹر سائیکل پر کباڑ اکٹھی کرنے کا کام کررہا ہے اپنی موٹر سائیکل پرآیا اور بچی کومیٹھی ٹافیاں دی اور اس کو زیر تعمیر مکان میں لے جاکر اپنی ہوس کانشانہ بنانے کی کوشش کی اس دوران بچی کی چیخ وپکار پر اہل محلہ اورمیرے بھائی محمد زمان موقع پر پہنچے اور ملزم کو رنگے ہاتھوں پکڑکرپولیس کے حوالے کردیا۔

(جاری ہے)

ایس پی انوسٹی گیشن ثناء اللہ اور ڈی ایس پی پبی لقمان خان نے وزیر اعلی کوواقعے کی تفصیلات سے اگاہ کرتے ہوئے کہا کہ متاثرہ بچی کو پبی ہسپتال پہنچایا گیا جہاں ڈاکٹر عائشہ نے بچی کامعائنہ کیا اور نمونے لیکر ڈی این اے ٹسٹ کے لیے لاہور روانہ کردئیے گئے ہیں جبکہ ملزم محمد حماد کا بھی میڈیکل کیا گیا اور ڈاکٹر یاسر نے اس بات کی تصدیق کہ ملزم زنانہ بالجبر کامرتکب پایا گیا ڈاکٹڑ عائشہ کی ابتدائی رپورٹ کے مطابق ملزم نے بچی کے ساتھ زیادتی کی کوشش کی اور بچی کے جسم پر زخم کے نشان ہیں تاہم ڈی این اے ٹسٹ کے بعد اصل حقائق سامنے ائیں گے۔

وزیر اعلیٰ پرویز خٹک نے تفتیشی ٹیم کے سربر اہ ایس پی انوسٹی گیشن ثناء اللہ کو ہدایت کی کہ وہ صاف وشفاف تفتیش کو یقینی بنائیں اور تمام شواہد اکٹھے کرکے باریک بینی کے ساتھ تفتیش کرکے متاثرہ خاندان کے ساتھ بھر پور تعاون کریں اور کوشش کریں کہ ملزم کو قرار واقعی سزادی جائے تاکہ آئندہ کوئی ایسی حرکت نہ کرسکے اور متاثرہ خاندان کی تسلی بھی ہو۔ وزیر اعلیٰ نے کہا کہ وہ اس کیس کی خود نگرانی کریں گے انھوں نے منتخب نمائندوں اور متاثرہ خاندان کو ہدایت کی وہ پولیس کے ساتھ بھر پور تعاون کریں۔ بعدازاں وہ متاثرہ خاندان کے گھر گئے اورخواتین کوتسلی دی اورمتاثرہ بچی سے ملے اوران کوتسلی دی اورکہاان کو ہر ممکن انصاف ملے گا۔