مسلمان ملکوں میں سازش کے تحت سیکولرازم اور لبرل ازم کو پروان چڑھایا جارہا ہے، پروفیسر حافظ محمد سعید

مسلمان اپنے مسائل حل کرنے کیلئے بیرونی قوتوں کی طرف دیکھنا چھوڑ دیں، مسلم خطوں و علاقوں کو درپیش مسائل انہیں خود حل کرنے ہوں گے،امیر جماعةالدعوة پاکستان کا نماز جمع کے اجتماع سے خطاب

جمعہ 19 جنوری 2018 20:50

مسلمان ملکوں میں سازش کے تحت سیکولرازم اور لبرل ازم کو پروان چڑھایا ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 19 جنوری2018ء) امیر جماعةالدعوة پاکستان پروفیسر حافظ محمد سعید نے کہا ہے کہ دنیا میں فساد اور بگاڑ کی جڑ اللہ کے دیئے ہوئے نظام کو تسلیم نہ کرنا ہے۔مسلمان ملکوں میں سازش کے تحت سیکولرازم اور لبرل ازم کو پروان چڑھایا جارہا ہے۔مسلم امہ کی اصلاح کیلئے زبردست تحریک اٹھانے کی ضرورت ہے۔ مسلمان اپنے مسائل حل کرنے کیلئے بیرونی قوتوں کی طرف دیکھنا چھوڑ دیں۔

مسلم خطوں و علاقوں کو درپیش مسائل انہیں خود حل کرنے ہوں گے۔ پاکستان کلمہ طیبہ کی بنیاد پر حاصل کیا گیا‘ حکمران اسلامی اصولوں کے مطابق سیاسی، معاشی و معاشرتی پالیسیاں ترتیب دیں۔ وہ جامع مسجد القادسیہ میں نماز جمعہ کے بڑے اجتماع سے خطاب کر رہے تھے۔ اس موقع پر ہزاروں مردوخواتین نے ان کی امامت میں نماز جمعہ ادا کی۔

(جاری ہے)

حافظ محمدسعید نے اپنے خطاب میں کہاکہ نبی اکرم ﷺ نے امت کو پورا دین دیا اور نماز، روزہ کی طرح سیاست کرنا بھی سکھایا ہے۔

ہمارے لئے اگر ملکوں و معاشروں میں دین اسلام کا نفاذ مشکل ہے تو ہم اپنے گھروں میں تو کتاب و سنت کو نافذ کر سکتے ہیں۔ ہماری سیاست، معیشت و معاشرت سمیت ہر عمل اسلامی شریعت کے مطابق ہونا چاہیے۔ انہوںنے کہاکہ دنیا میں اپنے بنائے ہوئے نظاموں کو چلانے کو کوششیں کرنے والے فطرت کیخلاف جنگ کر رہے ہیں۔ معاشرے کا جو نقشہ اسلام نے متعارف کروایاقیامت تک وہی ہمارے لئے لائحہ عمل ہے ۔

جب اسلامی نظام کے مطابق عمل نہیں ہو گا تو پھر انسان اپنی مرضی اور خواہشات کے مطابق عمل درآمد کریں گے۔ اس سے معاشروں میں بگاڑ پیدا ہوتا ہے۔ آج کے دور میں سیکولر طبقوںکو اسلامی نظام میں بڑی غلطیاں نظر آتی ہیں اور وہ کہتے ہیں کہ معاشرے کو سیکولر بنائواور یہ کہ دنیا کے معاشی و معاشرتی نظاموں کا مذہب سے تعلق نہیں ہونا چاہیے۔یہ سوچ درست نہیں ہے۔

دکھ کی بات ہے کہ پاکستان میں بھی بعض دانشورمغرب کی زبان بول رہے ہیں اور یہاں غیر اسلامی نظاموں کو رائج کرنے کی باتیں کی جاتی ہیں۔ حافظ محمد سعید نے کہاکہ دو قومی نظریہ کی بنیادپر حاصل کئے گئے اس ملک کی بنیادوں میں لاکھوں مسلمانوں کا لہو شامل ہے۔چاہیے تو یہ تھا کہ الگ خطہ ملنے کے بعد ہم اللہ سے کئے گئے اپنے عہد کو پورا کرتے اور اس ملک میں اسلامی شریعت کو نافذ کیا جاتا لیکن افسوس کہ ایسا نہیں کیا گیا۔

ہمارے بعض سیاستدان ووٹ لینے کیلئے تو پاکستان کا مطلب کیا لاالہ الااللہ کا نعرہ لگاتے ہیں مگر اقتدار میں آنے کے بعد سب کچھ بھول جاتے ہیں۔ اسلامی نظام پر عمل پیرا ہونے سے ہی مسلمان ملک و معاشرے ترقی کر سکتے ہیں۔ ہم نے حالات کو دیکھ کر نظام وضع نہیں کرنے بلکہ اسلام کے دیے ہوئے نظام پر عمل کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ مسلمان اپنے گھروں میں قرآن و سنت نافذ کریں اور بچوں کی تربیت دینی بنیادوں پر کریں۔ ہم نے ایک ایک فرد کی اصلاح کرنی اور اسے دین سے وابستہ کرنا ہے۔ انہوںنے کہاکہ علما ء کرام مسلم امہ کی رہنمائی کا فریضہ سرانجام دیں اور مسلم معاشروں میں اتحادویکجہتی کا ماحول پیدا کرنے کی کوشش کریں۔

متعلقہ عنوان :