طویل مدتی منصوبہ بندی کا اجراء پاک چین تعلقات میں نئی جہت کا شاخسانہ قرار

دو طرفہ معاہدے معاشی و اقتصادی حالات کی تبدیلی کیلئے موثر اقدامات ثابت ہونگے،دو طرفہ قیادت کا نقطہء نظر اور عزم خوشحال مستقبل کی نوید ہے، منصوبے میں حسب ضرورت ترمیم کی جا سکتی ہے، سی پیک سے منسلک مختصر منصوبے 2020تک ،درمیانی مدت کے منصوبے 2025اور طویل مدتی منصوبے 2030تک مکمل کر لیئے جائیں گے، مختلف ثقافت، سماجی نظام اور نظریات کے باوجود پاک چین تعلقات ایک لازوال دوستی کا نمونہ ہیں، چینی حکام

جمعہ 19 جنوری 2018 19:01

بیجنگ(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2018ء) پاکستان کی جانب سے سی پیک کی طویل مدتی منصوبہ بندی کا اجراء پاک چین تعلقات میں نئی جہت کا شاخسانہ ہے، دو طرفہ معاہدے تعلقات کو فروغ اور لوگوں کے معاشی و اقتصادی حالات کی تبدیلی کے لئے موثر اقدامات ثابت ہوں گے،دو طرفہ قیادت کا نقطہء نظر اور عزم خوشحال مستقبل کی نوید ہے، منصوبے میں دوطرفہ ضرورت کے پیش نظر حسب ضرورت ترمیم کی جا سکتی ہے، سی پیک سے منسلک مختصر منصوبے 2020تک ،درمیانی مدت کے منصوبے 2025اور طویل مدتی منصوبے 2030تک مکمل کر لیئے جائیں گے، مختلف ثقافت، سماجی نظام اور نظریات کے باوجود پاک چین تعلقات ایک لازوال دوستی کا نمونہ ہیں۔

ذرائع کے مطابق چین نے چائنا پاکستان اقتصادی راہداری منصوبہ پر پاکستان کے موقف کی تائید اور اطمینان کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ سی پیک کی طویل مدتی منصوبہ بندی پاک چین تعلقات میں نئی جہت کا شاخسانہ ہے۔

(جاری ہے)

پاکستان اور چین کی عوام کی امنگوں کو سی پیک کے ہر منصوبہ میں مد نظر رکھا گیا ہے۔ پاک چین دو طرفہ معاہدے تعلقات کو فروغ اور لوگوں کے معاشی و اقتصادی حالات کی تبدیلی کے لئے موثر اقدامات ثابت ہوں گے۔

عوام کی خوشحالی اور ترقی کے لئے دونوں ممالک کی قیادت مابین بہترین ہم آہنگی پائی جاتی ہے۔ دونوں ممالک کی قیادت کا نقطہء نظر اور عزم خوشحال مستقبل کی نوید ہے۔چینی حکام کے مطابق دونوں ملکوںمابین سماجی - اقتصادی تعاون کو مضبوط بنانے اور طویل مدتی بنیاد پر کام کرنے کی بہت بڑی صلاحیت ہے۔سی پیک منصوبہ ایک زندہ دستاویز ہے اور دونوں اطراف کی طرف سے ہر دو سال کا جائزہ لینے کی سفارش کی جاتی ہی.۔

یہ لچکدار ہے اور دونوں اطراف کی ضرورت کے مطابق ترمیم کی جا سکتی ہے۔سی پیک منصوبہ کا معاہدہ دونوں ممالک مابین اعتماد اور اتفاق کی روشن مثال ہے۔ سی پیک منصوبہ پر پاک چائنا کی تمام جماعتیں اور عوام ایک دوسرے کے ساتھ کھڑے ہیں۔ چینی حکام کا کہنا ہے کہ سی پیک سے منسلک مختصر منصوبوں کو 2020تک ،درمیانی مدت کے منصوبے 2025اور طویل مدتی منصوبے 2030تک مکمل کر لیئے جائیں گے۔

چینی اور پاکستانی حکومتوں اورعوام نے چین، پاکستان سنکیانگ کے کاشگر سے شروع ہونے والے سی پیک کو ترقی دینے کی اہمیت کو سراہا ہے اور خنجراب کے ذریعے کراچی اور گوادر تک چین-پاکستان کے معاشی تعلقات کو فروغ دینا شامل ہے۔چینی حکام نے کہا ہے کہ مختلف ثقافت، سماجی نظام اور نظریات کے باوجود پاک چین تعلقات ایک لازوال دوستی کا نمونہ ہیں۔

دوطرفہ معاہدے میںگوادر، توانائی، ٹرانسپورٹ انفراسٹرکچر اور صنعتی معاونت کو ترجیح دی گئی ہے۔سی پیک ترقیاتی محور اور ترقیاتی بیلٹ ہے جو تکمیل فوائد، تعاون، باہمی فوائد اور عام خوشحالی کی ضمانت فراہم کرتا ہے۔چینی وزیر اعظم لی کھی چھیانگ اور سابق وزیر اعظم نواز شریف کے درمیان اتفاق رائے کے بعد ایک نیا معاون میکانزم قائم کیا گیا ہے۔دونوں ممالک مابین گزشتہ پانچ سالوں میں، چین-پاکستان تجارت نے تیزی سے بڑھتی ہوئی ترقی جاری رکھی ہے۔جو اوسط 18.8 فیصد کی سالانہ ترقی کی شرح ہے۔دو طرفہ سرمایہ کاری بھی بڑھ رہی ہے۔

متعلقہ عنوان :