مفتی عبدالقوی نے حج پالیسی 2018کو سود ، کرپشن اور سکینڈل قرار دیتے ہوئے عدالت میں چیلنج کر دیا

جمعہ 19 جنوری 2018 17:29

مفتی عبدالقوی نے حج پالیسی 2018کو سود ، کرپشن اور سکینڈل قرار دیتے ہوئے ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2018ء) تحریک انصاف علما و مشائخ ونگ کے رکن مفتی عبدالقوی نے وزارت مذہبی امور و بین المذاہب ہم آہنگی کی حج پالیسی 2018کو سود ، کرپشن اور سکینڈل قرار دیتے ہوئے عدالت میں چیلنج کر دیا ،وزارت مذہبی امور کے باہر پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہاکہ گزشتہ سال اپریل میں درخواستیں لی جا سکتی ہیں تو اس سال کیو ں نہیں، اتنی جلدی رقم کی وصولی اوربنکوں میں طویل عرصہ رقم جمع رکھنا سود کے مترادف ہے۔

گزشتہ پالیسی میں کہا گیا تھا کہ یہ پالیسی 2018 کے لئے بھی ہے وزیر مذہبی امور اعلان کریں کہ حج درخواستیں 26 اپریل تک وصول کی جائیں گی تین ماہ پہلے رقم کی وصولی مناسب نہیں یہ غیر شرعی ہے جنوبی پنجاب میں ابھی زمینداروں نے گنے کی فصل نہیں سنبھالی وہاں کے لوگ لوگ پریشان ہیں ،رقم کہاں سے لائیں ،انہوں نے کہا کہ حج پالیسی سندھ کے بعد ملتان ہائی کورٹ میں بھی ہم نے پالیسی کو چیلنج کر دیاہے۔

(جاری ہے)

ان کا کہنا تھا کہ سندھ ہائی کورٹ میں حج پر پابندی کو غیر شرعی قرار دیتے ہوئے چیلنج کیا گیا ہے،جبکہ انہوں نے اسے کئی ماہ قبل حج رقم جمع کرنے پر ملتان ہائی کورٹ میں چیلنج کیا ہے،جس کی وجہ یہ ہے کہ جنوبی پنجاب کے کسان کا گنا فروخت نہیں ہواوہ پیسے کہاں سے جمع کرائیں گے اس طرح جنوبی پنجاب کے بہت عازمین حج کی سعاد ت سے محروم رہ جائیں گے انہوں نے کہا کہ پہلے اپریل میں حج درخواستیں لی جاسکتی تھیں تو اب کیوں نہیں، جنوری میں رقم بنکون میں جمع کرانے سے سود کمیشن اور کرپشن سکینڈل بنے گا اس لئے چھبیس اپریل درخواستیں مانگی جائیں قندیل بلوچ کیس میں دل کی تکلیف اور صحت کی موجودہ صورتحال پر ان کا کہنا تھا کہ اس سینے میں درد تھا دل میں نہیں اب وہ بھی ٹھیک ہے۔

متعلقہ عنوان :