Live Updates

وزیر اعظم کا واحد مقصد پارلیمنٹ میں آل شریف کی صفائیاں پیش کرنا ہے، شیریں مزاری

ایوان میں بیٹھے لوگ عوام کے اصل ایشوز حل کرنے کی بجائے عمران خان پر تنقید کر رہے ہیں،فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم نہ کروانے والوں کے خلاف کیوں قرارداد نہیں لائی گئی ، حکومت قومی اسمبلی کی قراردادوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینکتی ہے تحریک انصاف کی رہنما کا مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مک مکا پر ردعمل

جمعہ 19 جنوری 2018 17:29

وزیر اعظم کا واحد مقصد پارلیمنٹ میں آل شریف کی صفائیاں پیش کرنا ہے، ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 19 جنوری2018ء) پاکستان تحریک انصاف کی رہنما ڈاکٹر شیریں مزاری نے کہا ہے کہ وزیر اعظم کا واحد مقصد پارلیمنٹ میں آل شریف کی صفائیاں پیش کرنا ہے،ایوان میں بیٹھے لوگ عوام کے اصل ایشوز حل کرنے کی بجائے عمران خان پر تنقید کر رہے ہیں،فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم نہ کروانے والوں کے خلاف کیوں قرارداد نہیں لائی گئی ، حکومت قومی اسمبلی کی قراردادوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینکتی ہے۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں مسلم لیگ ن اور پیپلز پارٹی کے مک مکا پر ترجمان چئیرمین پاکستان تحریک انصاف اور چیف ویپ ڈاکٹر شیریں مزاری کا شدید ردعمل کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ پارلیمنٹ عوام کے مسائل حل کرنے کے لیے اپنا کردار ادا کرے۔

(جاری ہے)

ایوان میں بیٹھے لوگ عوام کے اصل ایشوز حل کرنے کی بجائے عمران خان پر تنقید کر رہے ہیں۔ قومی پالیسی پر وضاحت کی بجائے وزیر اعظم کا واحد مقصد پارلیمنٹ میں آل شریف کی صفائیاں پیش کرنا ہے۔

انہوں نے کہا اپوزیشن لیڈر خورشید شاہ نے ابھی تک پارلیمنٹ میں صدارتی خطاب پر بحث شروع نہیں کروائی۔ کیا ہی اچھا ہوتا اگر پارلیمنٹ سرعام پاکستان کو توڑنے کی باتیں کرنے والے کے خلاف قراداد لاتی۔ شیریں مزاری نے کہا فاٹا کو خیبر پختونخواہ میں ضم نہ کروانے والوں کے خلاف کیوں قرارداد نہیں لائی گئی پارلیمنٹ کا کورم حکومت کی سنجیدگی کا اظہار کرتا ہے۔

عام طور پر حکومت کورم پورا نہیں کر پاتی مگر ایک نااہل شخص کے لیے قانون سازی میں سب پہنچ جاتے ہیں ۔ انہوں نے کہا حکومت کی جانب سے انتہائی اہم قومی معاملات پر قراردادیں ردی کی ٹوکری میں پھینک دی گئی۔یہی حکومت قومی اسمبلی کی قراردادوں کو ردی کی ٹوکری میں پھینکتی ہے۔ شیریں مزاری نے کہا امریکہ کے خلاف تحریک انصاف کی 2017 کی قرارداد کو نظر انداز کیا گیا سعودی اتحاد کا حصہ بننے کی بنا پر یمن سے متعلق قرارداد بھی نظر انداز کی گئی۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات