دو سال قبل اسلام آباد میں لاپتہ ہونے والا افغان بچہ سفارت خانے کے حوالے

سیکرٹری خارجہ تہمینہ

جمعہ 19 جنوری 2018 16:10

دو سال قبل اسلام آباد میں لاپتہ ہونے والا افغان بچہ سفارت خانے کے حوالے
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2018ء) دو سال قبل اسلام آباد میں لاپتہ ہونے والا افغان بچہ حکومت پاکستان کی کوششوں سے اپنے خاندان سے مل گیا۔جذبہ خیر سگالی کے تحت سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے 13سالہ عبیداللہ کو جمعہ کو دفتر خارجہ میں ایک تقریب کے دوران پاکستان میں افغانستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشنز کے حوالے کیا۔

تیرہ سالہ عبیداللہ دو سال قبل اپنے والد کی علاج کیلئے والدین اور دو بھائیوںکے ہمراہ پاکستان آیا تھا۔اسلام آباد میں قیام کے دوران عبیداللہ اپنے والدین سے بچھڑ گیا۔تاہم عبیداللہ کے والد کے اچانک انتقال کی وجہ سے خاندان کو اپنے لاپتہ بچے کی تلاش کا موقع نہیں مل سکا اور اس کی والدہ بوجھل دل کے ساتھ عبید اللہ کے دیگردو بھائیوں کے ہمراہ افغانستان واپس چلی گئیں۔

(جاری ہے)

اسلام آباد پولیس کو 7نومبر 2015 ء کو عبیداللہ تو مل گیا لیکن وہ ان کے والدین تلاش کرنے میں ناکام رہے ،اس لئے افغان بچے کو چائلڈ پروٹیکشن اینڈ ویلفیئر بیورو(سی پی اینڈ ڈبلیو بی) راولپنڈی کے حوالے کیا گیا جہاں افغان بچے کو تعلیم، ہیلتھ کیئر اور نفسیاتی رہنمائی سمیت گھر جیسا ماحول فراہم کیا گیا ۔دریں اثناء بچے کے والدین کی تلاش کا سلسلہ جاری رہا۔

کابل میں پاکستانی سفارتخانے اور سی پی اینڈ ڈبلیو بی کی کوششوں سے جولائی 2017 بچے کے والدین کا افغانستان میں پتہ لگایا گیا۔بچے کے سرپرستوں کی درخواست پر بچے کو اپنے خاندان سے ملانے کیلئے وزارت خارجہ امور نے انتظامات کئے۔وزارت خارجہ کی کوششوں سے عبید اللہ اپنے خاندان سے جا ملا اور جمعہ کو دفتر خارجہ میں تقریب کے دوران سیکرٹری خارجہ تہمینہ جنجوعہ نے تیرہ سال عبیداللہ کو افغانستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشنز کے حوالے کیا۔افغانستان کے ڈپٹی ہیڈ آف مشنز نے اپنی حکومت کی جانب سے عبید اللہ کی بحفاظت بازیابی اور والدین اور اپنے خاندان کے ساتھ ملانے پر پاکستانی حکومت،وزارت خارجہ،سی پی اینڈ ڈبلیو بی اور کابل میں پاکستانی سفارتخانے کا شکریہ ادا کیا۔

متعلقہ عنوان :