حکومت نے نقل مکانی کرنے والے افراد کی اپنے گھروں کو واپسی اور بحالی کے لئے گراں قدر اقدامات کئے ،

فاٹا اصلاحات موجودہ پارلیمنٹ کے لئے اعزاز کی بات ہوگی ریاستوں و سرحدی امور کے وزیر مملکت غالب خان کا توجہ مبذول نوٹس پر جواب

جمعہ 19 جنوری 2018 14:24

حکومت نے نقل مکانی کرنے والے افراد کی اپنے گھروں کو واپسی اور بحالی ..
اسلام آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2018ء) ریاستوں و سرحدی امور کے وزیر مملکت غالب خان کی جانب سے قومی اسمبلی کو بتایا گیا ہے کہ جنوبی وزیرستان میں اب تک بارودی سرنگوں کے 23 دھماکے ہوئے ہیں جن میں 19 افراد جاں بحق ہوئے ہیں‘ موجودہ حکومت نے ماضی کے مقابلے میں 4 سال کے مختصر عرصے میں نقل مکانی کرنے والے افراد کی اپنے گھروں کو واپسی اور بحالی کے لئے گراں قدر اقدامات کئے ہیں‘ ماضی میں اس کی مثال نہیں ملتی‘ فاٹا اصلاحات تکمیل پاکستان ہوگی اور یہ موجودہ پارلیمنٹ کے لئے بھی اعزاز کی بات ہوگی۔

جمعہ کو قومی اسمبلی میں محمد جمال الدین کے جنوبی وزیرستان ایجنسی میں بارودی سرنگوں کے دھماکوں کے بڑھتے ہوئے واقعات سیکیورٹی عملے اور بے گناہ قبائلی لوگوں کی ہلاکت سے متعلق توجہ مبذول نوٹس کا جواب دیتے ہوئے ریاستوں و سرحدی امور کے وزیر مملکت غالب خان نے کہا کہ پاک فوج اور پولیٹیکل انتظامیہ مقامی لوگوں کو پہلے سے احتیاطی تدابیر جاری کرتی ہے۔

(جاری ہے)

بارودی سرنگوں کے مکمل خاتمے میں کچھ وقت لگے گا۔ ان واقعات میں 19 افراد جاں بحق اور کئی زخمی ہو چکے ہیں۔ محمد جمال الدین‘ مولانا گوہر شاہ‘ شاہدہ اختر علی‘ آسیہ ناصر‘ نعیمہ کشور خان کے سوالات کے جواب میں غالب خان نے کہا کہ ہمیں متاثرہ لوگوں کی مالی امداد کی تجویز سے اتفاق ہے۔ قبائلی قیام پاکستان سے اب تک ملک کے لئے گراں قدر خدمات سرانجام دے رہے ہیں۔

اس معاملے پر ذیلی کمیٹی کے قیام پر ہمیں کوئی اعتراض نہیں۔ وزیر مملکت نے ایک اور سوال کے جواب میں کہا کہ واقعی یہ اہم مسئلہ ہے۔ فاٹا کا 90 فیصد علاقہ پہاڑی ہے۔فاٹا کے لوگوں نے اپنی مدد آپ کے تحت نقل مکانی کی۔ بارودی سرنگوں کا 95 فیصد مسئلہ حل ہو چکا ہے۔ بقیہ پانچ فیصد بارودی سرنگوں کو صاف کرنے کے لئے پاک فوج دن رات کام کر رہی ہے۔ اپنے گھروں کو واپس جانے والے آئی ڈی پیز کی حکومت ہر ممکن مدد کر رہی ہے۔

انہوں نے یقین دلایا کہ ارکان کی قابل عمل تجاویز کو زیر غور لایا جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ ماضی کے مقابلے میں قبائلی علاقوں کے حالات میں گزشتہ چار سالوں سے بہت بہتری آئی ہے۔ انتہائی گھمبیر مسائل پر انتہائی مختصر عرصہ میں قابو پایا گیا ہے۔ انہوں نے اس بات کا اعتراف کیا کہ سب سے زیادہ معاوضہ قبائلیوں کو ملنا چاہیے۔ معاوضوں کے حوالے سے تجویز زیر غور ہے۔ فاٹا اصلاحات سے تکمیل پاکستان ہوگی اور یہ تاریخ کا حصہ رہے گا۔ موجودہ پارلیمنٹ کے لئے بھی یہ اعزاز کی بات ہوگی۔ ایک اور سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ ہمیں پولیٹیکل انتظامیہ اور پاک فوج کی اطلاعات کے مطابق اب تک 23 بارودی سرنگوں کے دھماکے ہو چکے ہیں۔ تازہ ترین رپورٹ بھی ایوان میں پیش کردی جائے گی۔

متعلقہ عنوان :