چار برس میں تیل و گیس کی 105 نئی دریافتیں ہوئیں‘

ہماری پیداوارضرورت سے اڑھائی ارب ملین مکعب فٹ کم ہے، وزیر مملکت جام کمال خان

جمعہ 19 جنوری 2018 14:24

چار برس میں تیل و گیس کی 105 نئی دریافتیں ہوئیں‘
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2018ء) وزیر مملکت جام کمال خان نے کہا ہے کہ ملک میں گزشتہ چار برس میں تیل و گیس کی 105 نئی دریافتیں ہوئی ہیں‘ ہماری پیداوار چار ارب ملین مکعب فٹ ہے جو ہماری ضرورت سے اڑھائی ارب کم ہے۔ جمعہ کو قومی اسمبلی میں وقفہ سوالات کے دوران مسرت رفیق مہیسڑ کے سوال پر وزیر مملکت جام کمال نے بتایا کہ تین چار برسوں میں گیس کی پیداوار میں نمایاں اضافہ ہوا۔

105 دریافتیں ہوئی ہیں۔ ہماری ضروریات بہت زیادہ ہیں۔ اس وقت چار ارب پیداوار ہے اور اڑھائی بلین کیوبک فٹ مزید کی ضرورت ہے۔ حکومت نے اس ضمن میں اقدامات کئے ہیں۔ اس وقت ایل این جی 1200 ملین کیوبک فٹ ہے۔ گیس کے ذخائر کی ایک عمر ہوتی ہے اس لئے ہم نے ایل این جی کو انرجی مکس میں شامل کیا ہے۔

(جاری ہے)

بلوچستان ‘ سندھ اور خیبر پختونخوا میں تیل و گیس کی پیداوار پر بہت کام ہو رہا ہے۔

پنجاب میں جنڈ کے قریب دریافت ہوئی ہے۔ دس پندرہ سال سے کام نہ کرنے والی کئی کمپنیوں کے لائسنس معطل کئے گئے۔ آسیہ ناصر کے بلوچستان میں آئل ریفائنریوں کے قیام سے متعلق سوال پر انہوں نے بتایا کہ خاران‘ لسبیلہ‘ خضدار‘ کلات اور دیگر علاقوں میں کام ہو رہا ہے۔ 2 ڈی سروے ابھی تک نہیں ہو سکا۔ ٹوڈی سروے پر کام ہو رہا ہے اور کئی علاقے ایسے ہیں جہاں ہم اب ایکسپلوریشن پر جارہے ہیں۔

گوادر اور کوسٹل بیلٹ میں دو ریفائنریوں پر کام ہو رہا ہے۔ گوادر کے لئے بھی کئی تجاویز ہیں اس میں چین نے بھی دلچسپی ظاہر کی ہے۔ خیال زمان کے سوال پر انہوں نے کہا کہ تجویز مناسب ہے۔ گیس پیدا کرنے والے علاقوں کو گیس کی فراہمی سے متعلق ایشو مشترکہ مفادات کونسل میں بھی آیا ہے اور اس کے فیصلے پر عملدرآمد ہوگا۔ مشترکہ مفادات کونسل کے فیصلے کے مطابق اب متعلقہ کمپنی پانچ کلو میٹر پر محیط علاقے میں گیس فراہمی کے اخراجات برداشت کرے گی۔ انہوں نے وضاحت کی کہ کسی بھی کنسیشن والے علاقے میں پیداوار کا انحصار وہاں پر موجود کنوئوں سے ہوتا ہے اگر کنویں زیادہ ہوں گے تو پیداوار کی عمر‘ مدت کم ہو جائے گی۔

متعلقہ عنوان :