نقیب 2014ء میں مفرور تھا ، اس کے خلاف سچل تھانے میں مقدمہ درج ہوا۔ را ؤ انوار

مجھے سیاسی طور پر نشانہ بنایا جا رہا ہے ، پی ٹی آئی والے میرے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔ ایس ایس پی ملیر راؤ انورا کی میڈیا سے گفتگو

Sumaira Faqir Hussain سمیرا فقیرحسین جمعہ 19 جنوری 2018 12:20

نقیب 2014ء میں مفرور تھا ، اس کے خلاف سچل تھانے میں مقدمہ درج ہوا۔ را ؤ ..
کراچی (اُردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار۔ 19 جنوری 2018ء) : ایس ایس پی ملیر راؤ انوار آج نقیب ان کاؤنٹر کیس میں تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہوں گے ۔ تحقیقاتی کمیٹی کے سامنے پیش ہونےسے قبل ایس ایس پی ملیر راؤ انوار نے میڈیا سے بات کرتے ہوئے کہا کہ نقیب محسود جرائم پیشہ ملزم تھا ، میں اس کے تمام ثبوت پیش کروں گا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ نقیب محسود 2014ء میں مفرور ہوا ، اس کے خلاف تھانہ سچل میں مقدمہ درج ہوا جبکہ ایف آئی آر بھی سامنے آ گئی ۔

نقیب نے تاوان کے لیے میمن تاجر کو اغوا بھی کیا ، جس کے بعد ایک پولیس مقابلے میں نور عالم اور زاہد اللہ سمیت نقیب کے چار ساتھی مارے گئے ۔ ایس ایس پی ملیر کا کہنا تھا کہ میں 100 فیصد سمجھتا ہوں کہ نقیب جرائم پیشہ تھا، مجھے سیاسی بنیاد پر نشابہ بنایا جا رہا ہے ۔ میں نے حلیم عادل شیخ کے خلاف مقدمہ درج کیا جس پر سوشل میڈیا پر پی ٹی آئی والے میرے خلاف پروپیگنڈہ کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :