بھارت کے سامنے ہر گز نہیں جھکیں گے، مشترکہ حریت قیادت

حریت رہنمائوں کیخلاف چارج شیٹ بے بنیاداور گمراہ کن ہے، جنر ل راوت کے بیان پر اظہار برہمی

جمعہ 19 جنوری 2018 11:30

سرینگر ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2018ء) مقبوضہ کشمیرمیں سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک پر مشتمل مشترکہ حریت قیادت نے آزادی پسند رہنمائوںکے خلاف بھارتی تحقیقاتی ادارے این آئی اے کی کارروائی کو کشمیریوں کے جذبہ حریت کو کمزور کرنے کا ایک ہتھکنڈہ قراردیاہے۔ کشمیرمیڈیاسروس کے مطابق سیدعلی گیلانی ، میر واعظ عمر فاروق اور محمد یاسین ملک نے سرینگرکے علاقے نگین میں میر واعظ عمر فاروق کی رہائش گاہ پر ایک پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے کہاکہ مسئلہ کشمیر کو فوجی طاقت کے ذریعے حل نہیں کیا جاسکتا۔

سیدعلی گیلانی نے جو مسلسل گھر میں نظربند ہیں، پریس کانفرنس سے ٹیلی فونک خطاب کیا۔ حریت رہنمائوںنے کہاکہ وہ بھارت کے سامنے ہار نہیں مانیں گے چاہے کچھ بھی ہو۔

(جاری ہے)

انہوںنے حریت رہنمائوں کیخلاف چارج شیٹ کوبے بنیاد، جھوٹ اور گمراہ کن قرار دیتے ہوئے کہا کہ تہاڑ جیل میں قید افراد کودرحقیقت اغوا کرلیاگیا ہے۔ حریت رہنمائوںنے بھارتی فوج کے سربراہ جنرل بپن راوت کے حالیہ بیان پر ردعمل ظاہر کرتے ہوئے کہاکہ جدوجہد آزادی کشمیر ان کیلئے ’ محبت اور عبادت‘ ہے، اور وہ کسی بھی صورت میں سرنڈر نہیں کریں گے، چاہیے بھارت ان پر کتنا ہی دبائو کیوں نہ ڈالے۔

انہوںنے کہا کہ دانستہ طورپر ایسی کوشش کی جارہی ہے کہ کشمیر کی جدوجہد کو دہشت گردی کیساتھ منسلک کیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ جنرل راوت کی دھمکیاں ہمیں مرعوب نہیں کرسکتیں، حقیقت یہ ہے کہ ہماری جدوجہد ہر سطح پر جاری رہے گی، ہماری تحریک پر امن ہے اور اسے دہشت گردی کیساتھ نہیںجوڑا جا سکتا۔ انہوں نے کہا کہ کشمیری صرف اپنا پیدائشی حق ، حق خود ارادیت چاہتے ہیں جس سے انہیں کوئی دستبردار نہیں کرسکتا۔

فوجی سربراہ نے خود یہ بات تسلیم کی ہے کہ کشمیریوں کی منشاء اور خواہش کچھ اور ہے لیکن بھارت کشمیری عوام کی خواہشات کو فوجی طاقت سے ختم کرے گا۔ انہوں نے کہاکہ حریت قیادت پر ذمہ داری عائد ہوتی ہے کہ وہ جدوجہد آزادی کو اس کے منطقی انجام تک جاری رکھیں اور کسی قربانی سے دریغ نہ کریں۔ انہوںنے کہاکہ یہ سب کچھ جنرل راوت کشمیر میں نہتے کشمیریوںکے قتل عام کو جائز قراردینے کیلئے کررہے ہیں اور اگر وہ چاہتے ہیں بھارتی فوج ہمیں قتل کرے تو ہم اس کیلئے بھی تیار ہیں۔

حریت رہنمائوںنے کہاکہ ہمارے سیاسی، سماجی اور انسانی حقوق کو روندا جارہا ہے اور لوگوں کوعباد ت کی اجازت نہیں ہے بلکہ سیمیناروں کے انعقاد پر پابندی عائد ہے۔ انہوںنے کہاکہ یہ نارملسی ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہر روز شہر سرینگر کے بڑے علاقوں میں کرفیو لگا کر لوگوں کو قیدکردیا جاتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ چارشیٹ اور دیگرہتھکنڈے کشمیریوں کو اکسانے کیلئے آزمائے جارہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ ہماری تحریک انصاف پر مبنی ہے اورتنازعہ کشمیر ایک سیاسی مسئلہ ہے جس کا کوئی فوجی حل نہیں ہے۔ انہوں نے سیاسی نظربندوں کی حالت زارپر افسوس کا اظہار کرتے ہوئے کہا کہ سیاسی قیدیوں کی ابتر حالت پر جلد حریت قیادت ایک رپوٹ جاری کرے گی۔ واضح رہے کہ حریت رہنمائوں الطاف احمد شاہ،نعیم احمد خان،پیر سیف اللہ ، ایازمحمد اکبر، شاہدا لاسلام،فاروق احمد ڈار اور معرا ج الدین کلوال کے خلاف جدوجہد آزادی کشمیر میں اہم کردار ادا کرنے پر گزشتہ سال مئی میں درج کئے گئے جھوٹے مقدمے میں چارج شیٹ دائر کی گئی ہے ۔ 12ہزار794صفحات پر مشتمل چارج شیٹ میں کہاگیا ہے کہ یہ لوگ بھارت کے خلاف جنگ کر رہے ہیں۔

متعلقہ عنوان :