ڈی ای او کی جانب سے عدالتی احکامات کے خلاف ورزی پر مانسہرہ کے برطرف اساتذہ کا ایبٹ آباد میں مظاہرہ

جمعہ 19 جنوری 2018 11:10

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 19 جنوری2018ء) ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر مانسہرہ کی جانب سے سپریم کورٹ احکامات کے خلاف ورزی پر ضلع مانسہرہ کے برطرف اساتذہ نے ایبٹ آباد میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔ مظاہرین نے چیف جسٹس سپریم کورٹ سے فوری نوٹس لینے کا مطالبہ کیا ہے۔ ضلع مانسہرہ اور کوہستان سے نوازشریف دور میں برطرف اساتذہ نے اشفاق احمد یوسفزئی، سردار سلیمان، عاصم فاروق، خاقان اور سرور کھٹانہ کی قیادت میں ایبٹ آ باد میں احتجاجی مظاہرہ کیا۔

اس موقع پر انہوں نے کہا کہ صوبہ خیبر پختونخوا کے دیگر اضلاع میں ٹیچرز کو نہ صرف بحال کر دیا گیا ہے بلکہ گذشتہ چند سالوں سے نوکریاں بھی کر رہے ہیں مگر مانسہرہ کے ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر نے ہمارے ساتھ دشمنی مول رکھی ہے اور وہ ہمیں بحال نہیں کر رہا ہے حالانکہ سپریم کورٹ کی جانب سے بحالی کے احکامات کو بھی کافی عرصہ گذر گیا ہے۔

(جاری ہے)

صوبائی و وفاقی حکومت نے چھ سال قبل بحالی کے احکامات دیئے تھے مگر 300 سے زائد سرکاری ٹیچر محکمہ ایجوکیشن کی کرپشن اور ای ڈی او مانسہرہ ظفر ارباب عباسی کے ذاتی انتقام کی وجہ سے 6 سال گذرنے کے بعد بھی بحال نہیں ہوسکے ہیں، برطرف اساتذہ 1996ء میں وزیر اعظم نواز شریف کی حکومت میں سیاسی انتقام کا نشانہ بنے۔

انہوں نے کہا کہ عدالت نے بحالی کے کے احکامات صادر فرمائے مگر محکمہ تعلیم اور ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسر ظفر ارباب عباسی عدالتی فیصلہ ماننے سے انکار کر رہا ہے، ضلع بٹگرام ضلع مانسہرہ اور ضلع کوہستان میں بہت سی آسامیاں خالی ہیں مگر بدقسمتی سے محکمہ ایجوکیشن میں کرپشن کا بازار گرم ہے۔ انہوں نے کہا کہ بحالی ایکٹ 2009ء میں حکم دیا گیا تھا کہ سیاسی بنیادوں نکالے گئے ملازمین کو اپنے اپنے متعلقہ محکمہ جات میں بحال کیا جائے مگر بدقسمتی سے بحالی ایکٹ 2009ء سیاسی درندوں کی نظروں کا مرکز بن گیا اور غریب خاندان ایک وقت کی روٹی کو ترس گئے۔

انہوں نے کہا کے ہم 300 سے زائد اساتذہ گذشتہ 6 سالوں سے انصاف کے اصول کے خاطر دھکے کھا رہے ہیں، 8 لااکھ سے زائد فیسیں ادا کرنے کے باوجود وہ در در کی ٹھوکریں کھانے پر مجبور ہیں۔ مظاہرین نے چیف جسٹس سپریم کورٹ اور چیف جسٹس پشاور ہائی کورٹ سے اپیل کی کہ انہیں انصاف فراہم کرتے ہوئے نوکریوں پر بحال کیا جائے۔

متعلقہ عنوان :