پارلیمنٹ عوام کا نمائندہ ادارہ ہے اسے گالی نہیں دی جاسکتی،آصف علی زرداری

پارلیمنٹ کواس میں ہونیوالی قانون سازی کی بنیادپرملعون نہیں کہاجاسکتا،جس قانون سازی کی بنیادپرپارلیمنٹ کوبراکہاجارہاہے اس میں تمام جماعتیں شامل تھیں پیپلزپارٹی نے سینیٹ میں اس قانون سازی کا راستہ روکا،پارلیمنٹ کے اندرایجنڈاحکومت یاارکان لیکرآتے ہیں ،پارلیمنٹ کوگالی دینے کی نہیں بلکہ اسے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے،پارلیمنٹ کواس قدرموثربنایا جائے کہ متنازع قوانین نہ بن سکیں،پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے وفد سے گفتگو

جمعرات 18 جنوری 2018 22:30

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 18 جنوری2018ء) سابق صدرآصف علی زرداری نے کہا ہے کہ پارلیمنٹ عوام کا نمائندہ ادارہ ہے اسے گالی نہیں دی جاسکتی،پارلیمنٹ کواس میں ہونیوالی قانون سازی کی بنیادپرملعون نہیں کہاجاسکتا،جس قانون سازی کی بنیادپرپارلیمنٹ کوبراکہاجارہاہیاس میں تمام جماعتیں شامل تھیں،پیپلزپارٹی نے سینیٹ میں اس قانون سازی کا راستہ روکا،پارلیمنٹ کے اندرایجنڈاحکومت یاارکان لیکرآتے ہیں،پارلیمنٹ خودایجنڈامقررنہیں کرتی،پارلیمنٹ کوگالی دینے کی نہیں بلکہ اسے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے،پارلیمنٹ کواس قدرموثربنایا جائے کہ متنازع قوانین نہ بن سکیں۔

جمعرات کے روز پیپلز پارٹی جنوبی پنجاب کے وفد سے گفتگو میں سابق صدر آصف علی زرداری چیئرمین تحریک انصاف عمران خان کے پارلیمنٹ بارے بیان پر بر ہمی کا اظہار کرتے ہوئے عمران خان کوحکومت اورپارلیمنٹ میں تمیزکرنیکامشورہ دیا ، سابق صدر نے کہا کہ پارلیمنٹ عوام کا نمایندہ ادارہ ہے اسے گالی نہیں دی جاسکتی،پارلیمنٹ کواس میں ہونیوالی قانون سازی کی بنیادپرملعون نہیں کہاجاسکتا،جس قانون سازی کی بنیادپرپارلیمنٹ کوبراکہاجارہاہیاس میں تمام جماعتیں شامل تھیں،پیپلزپارٹی نے سینیٹ میں اس قانون سازی کا راستہ روکا،حکومت نے قومی اسمبلی میں اکثریت کی بنیاد پر بل پاس کرایا۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ رلیمنٹ کے اندراقدامات حکومت کے ہوتے ہیں پارلیمنٹ کے نہیں،حکومتی پالیسیوں پراعتراض کیاجاسکتاہے پارلیمنٹ کوبرا نہیں کہاجاسکتا،پارلیمنٹ کے اندرایجنڈاحکومت یاارکان لیکرآتے ہیں،پارلیمنٹ خودایجنڈامقررنہیں کرتی،قانون میں کمزوری ہوتوکبھی بھی بہتربنایاجا سکتا ہے،پارلیمنٹ کوگالی دینے کی نہیں بلکہ اسے مضبوط بنانے کی ضرورت ہے،پارلیمنٹ کواس قدرموثربنایا جائے کہ متنازع قوانین نہ بن سکیں۔