خطاطی مسلمانوں کا عظیم الشان فنی اور ثقافتی ورثہ ہے جسے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے خطاطی پر توجہ دے کر پاکستان اور اسلامی دنیا اپنا اعتدال پسند تشخص پیش کر سکتی ہے، استاد شفیق الزمان کے فن سے نوجوان خطاط کو جدید خطاطی کے اصول سیکھنے کا موقع ملے گا

صدر مملکت ممنون حسین کی مسجد نبویؐ کے پاکستانی خطاط استاد شفیق الزمان سے بات چیت

جمعرات 18 جنوری 2018 17:41

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2018ء) صدر مملکت ممنون حسین نے کہا ہے کہ خطاطی مسلمانوں کا عظیم الشان فنی اور ثقافتی ورثہ ہے جس پر توجہ دے کر پاکستان اور اسلامی دنیا اپنا اعتدال پسند تشخص پیش کر سکتی ہے۔ انہوں نے یہ بات مسجد نبویؐ کے پاکستانی خطاط استاد شفیق الزمان سے بات چیت کرتے ہوئے کہی جنہوں نے جمعرات کو ایوان صدر میں اپنے وفد کے ہمراہ ان سے ملاقات کی۔

(جاری ہے)

صدر مملکت نے کہا کہ یہ امر ہمارے لئے باعثِ اعزاز ہے کہ ایک پاکستانی خطاط کو حرم نبویؐ میں خطاطی کا موقع ملا، اس سے صرف شفیق الزمان ہی نہیں پاکستان کی نیک نامی میں بھی اضافہ ہوا۔ انہوں نے کہا کہ استاد شفیق الزمان کے فن سے نوجوان خطاط کو جدید خطاطی کے اصول سیکھنے کا موقع ملے گا اور وہ مستقبل میں اپنا نام پیدا کر سکیں گے۔ صدر مملکت نے کہا کہ خطاط کو دنیا میں نئی پیشرفت سے فائدہ اٹھانا چاہئے اور جدیدیت سے خطاطی پر مثبت اثر ات مرتب ہونے چاہئے۔ صدر مملکت نے کہا کہ یہ مسلمانوں کا ثقافتی ورثہ ہے جسے آگے بڑھانے کی ضرورت ہے۔ اس موقع پر ممتاز پاکستانی خطاط واصل شاہد نے پاکستانی خطاطوں کے فن پاروں پر مشتمل مجموعہ ’’ن والقلم‘‘ بھی صدر مملکت کو پیش کیا۔

متعلقہ عنوان :