ایبٹ آباد تعلیمی بورڈ پشاور منتقل نہیں کیا جا رہا، امتحانی نظام کی اصلاح مقصود ہے، ڈاکٹر اظہر جدون

جمعرات 18 جنوری 2018 16:50

ایبٹ آباد۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 18 جنوری2018ء) رکن قومی اسمبلی ڈاکٹر محمد اظہر خان جدون نے ان افواہوں کی سختی سے تردید کی ہے کہ ایبٹ آباد تعلیمی بورڈ پشاور منتقل کیا جا رہا ہے۔ جمعرات کو مختلف وفود سے بات چیت کرتے ہوئے انہوں نے واضح کیا کہ تحریک اِنصاف نے خیبر پختونخوا میں حکومت بنانے کے بعد تعلیمی ایمرجنسی کا نفاذ کیا اور اس اصلاحاتی عمل کے نتیجہ میں سرکاری تعلیمی اِداروں کی کارکردگی میں نمایاں و مثالی ترقی دیکھنے میں آئی جس کا ثبوت یہ ہے کہ تاریخ میں پہلی مرتبہ نجی اداروں سے طلباء و طالبات نے سرکاری تعلیمی اداروں میں داخلے حاصل کئے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کی تاریخ میں پہلی مرتبہ 40 ہزار اساتذہ کی بھرتی اہلیت کی بنیاد پر کی گئی جبکہ ماضی میں سیاسی وابستگیوں کی بنیاد پر اساتذہ بھرتی کئے جاتے تھے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا کا تعلیمی معیار بہتر بنانے کیلئے امتحانی نظام میں اصلاحات ناگزیر تھیں جس کیلئے صوبہ کے آٹھ تعلیمی بورڈز کا امتحانی نظام مرکزی کیا جا رہا ہے جس سے ایبٹ آباد بورڈ کی موجودہ عمارت یا ملازمین کی تعداد میں کمی بیشی نہیں ہو گی بلکہ پرائمری اور مڈل بورڈ امتحانات کیلئے مزید آسامیوں پر ملازمتیں فراہم کی جائیں گی تاہم اس سلسلہ میں مجوزہ قانون سازی ابھی خیبر پختونخوا اسمبلی سے منظور نہیں ہوئی جس پر مختلف سیاسی جماعتوں کو غوروخوض کرنے کا موقع ملے گا اور صوبائی ایوان سے منظوری کے بعد ہی امتحانی نظام سے متعلق اصلاحاتی ترمیمی قانون نافذ العمل ہو گا۔

انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف نے سرکاری اداروں میں سیاسی مداخلت ختم کر کے بہتری کا ایک ایسا سفر شروع کیا ہے جس کے نتیجہ میں اہل افراد کو تعلیمی اور ملازمتی مواقع مل رہے ہیں۔ ڈاکٹر اظہر جدون نے اس امر پر افسوس کا اظہار کیا کہ ماضی میں ہزارہ کے حقوق غصب کرنے والے آج ایبٹ آباد بورڈ کی پشاور منتقلی جیسی بے بنیاد افواہیں پھیلا رہے ہیں، جس طرح ڈسٹرکٹ ہیڈ کواٹرز ہسپتال کو ختم کرنے کی کوشش ناکام بنائی گئی تھی اور جس طرح ایبٹ آباد میں تعلیمی بورڈ کے قیام عمل میں لایا گیا تھا اسی خدمت کے جذبہ کے تحت ایبٹ آباد کے مفادات کا تحفظ کیا جائے گا اور ایسی کسی بھی اقدام کی اجازت نہیں دی جائے گی جس سے ہزارہ کے سیاسی، سماجی، معاشرتی، ثقافتی، علمی اور ادبی مفادات کو نقصان پہنچے۔

انہوں نے کہا کہ نئی نسل کو زیور تعلیم سے آراستہ کرنے اور ان کیلئے روزگار کے خاطر خواہ مواقع فراہم کرنے کیلئے تحریک انصاف کی قیادت میں خیبر پختونخوا حکومت نے انقلابی اقدامات کئے ہیں جن کے خلاف شکوک و شبہات پیدا کرنے والے عناصر سیاسی مخالفت اور بغض و عناد کا مظاہرہ کر رہے ہیں لیکن ہزارہ کے عوام باشعور ہیں اور جانتے ہیں کہ ان کے حقوق اور مفادات کا سودا کرنے والے کون ہیں اور ان کے درپردہ سیاسی مقاصد کیا ہیں۔

متعلقہ عنوان :