پولیو ورکرز کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی ،عائشہ رضا فاروق

آئی جی بلوچستان کو اس واقع کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے،شر پسند عناصر پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں،پولیو کا خاتمے میں پاکستان نے نمایاں کامیابی حاصل کی، وزیر اعظم کی فوکل پرسن پولیو سنیٹر عائشہ رضا فاروق کی پولیو ورکر پر حملے کی مزمت

جمعرات 18 جنوری 2018 17:01

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2018ء) وفاقی وزیر قومی صحت سائرہ افضل تارڑ اور وزیر اعظم کی فوکل پرسن برائے پولیو سنیٹر عائشہ رضا فاروق نے بلوچستان میں دہشتگردوں کی جانب سے پولیو مہم کے دوران دو پولیو ورکرز کو نشانہ بنائے جانے پرزور الفاظ میں مذمت کی اور اس واقع میں شہید ہونے والی پولیو ورکرز ماں اور بیٹی کے لواحقین سے اظہار افسوس کرتے ہوئے کہا قوم کہ ان کی قربانی کو سلام پیش کرتے ہیں انہوں نے کہا کہ ان کی قربانیاں رائیگاں نہیں جائیں گی۔

وفاقی وزیر صحت نے کہا کہ آج کے اس المناک واقع کے سلسلے میں وزیر اعظم پاکستان سے بات ہوئی ہے اور آئی جی بلوچستان کو اس واقع کی تحقیقات کرنے کا حکم دیا ہے ۔ وزیرصحت سائرہ افضل تارڑ نے بتایاکہ تمام قانون نافذ کرنے والے ادارے وہاں پہنچ چکے ہیں اور اگلے چوبیس گھنٹے کے اندر رپورٹ بھی آ جائے گی ۔

(جاری ہے)

یہ دہشتگرد انسانیت اور ملک و قوم کے دشمن ہیں اور اپنے مذموم مقاصد میں کبھی کامیاب نہیں ہو سکتے۔

اس طرح کی بزدلانہ کارروائیاں ہمارے مضبوط ارادوں کو کمزور نہیں کر سکتیں۔ یہ شر پسند عناصر دراصل پاکستان کو کمزور کرنا چاہتے ہیں۔ یہ وہ لوگ ہیں جو پاکستان کو غیر محفوظ بنانا چاہتے ہیں اور یہ پیغام دینا چاہتے ہیں کہ صحت کے محافظ بھی یہاں محفوظ نہیں۔یہ انسانیت کے دشمن اچھی طرح جانتے ہیں کہ ملک سے پولیو کا خاتمے میں پاکستان نے نمایاں کامیابی حاصل کی ہے۔

عالمی ادارہ صحت اور تمام سٹیک ہولڈرز نے پولیو کے خاتمے میں ہماری کوششوں کی تعریف کی ہے۔ پاکستان سے پولیو کا جلد خاتمہ ہونے والا ہے۔ یہی وجہ ہیکہ بزدلانہ کارروائیاں کر کے ہمارے قومی کاذ کو نقصان پہنچانے کی ناکام کوشش کر رہے ہیں۔ انشااللہ ان کے ارادے خاک میںمل جائیں گے ۔ پرائم منسٹر کی فوکل پرسن برائے پولیو سنیٹر عائشہ رضا فاروق نے کہا ان دہشتگرد عناصر کے ساتھ سختی سے نمٹا جائے گا یہ پولیو ورکرز ہمارے محافظ ہیں جو ہماری نسلوں کو مستقل اپاہج ہونے سے بچانے میں مصروف ہیں۔

عائشہ رضا فاروق نے مزید کہا کہ وزیر اعظم پاکستان کی قیادت میں پولیو کے خاتمے کی کوششیں جاری رہیں گی اور انشااللہ تمام چیلنجز کا مقابلہ کرتے ہوئے اپنی منزل مقصود تک پہنچ جائیں گے انہوں نے مزید کہا کہ 2014 میں پولیو کے 306 کیسز سے شروع ہونے والا سفر 2017 میں 8 کیسز تک پہنچانے کا سہرا سکینہ بی بی اور رضوانہ بی بی جیسی باہمت اور دلیر پولیو ورکرز کے سر ہے۔

متعلقہ عنوان :