Live Updates

قومی اسمبلی اجلاس ، حکومتی اور اپوزیشن ارکان کا عمران خان کے پارلیمنٹ کو لعنت بھیجنے پر سخت غم و غصے کا اظہار

عمران خان نے ایوان کو نہیں خود کو گالی دی،تانگہ پارٹی کے لیڈر نے پارلیمنٹ کی توہین کی،پارلیمان پر لعنت بھیج کر 20کروڑ عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی گئی،عمران خان اور شیخ رشید پر پارلیمنٹ میں داخلے پر پابندی لگائی جائے،ایسی جماعتیں اور لیڈر پارلیمنٹ کو کمزور کرتے ہیں، جن لوگوں نے استعفے دینے ہیں وہ جاوید ہاشمی کی طرح بہادر بنیں اور اس ایوان میں آ کر استعفے دیں، کنٹینر پر کھڑے ہو کر استعفے نہیں دیئے جاتے، شیخ رشیدنے جب سے مارشل لاء کی نوکری کی ہے ان میں فتور آ گیا ہے،پارلیمنٹ کو گالی دینا ریاست کو گالی دینے کے برابر ہے اور ریاست کو گالی دینے والا غدار ہوتا ہے، پی ٹی آئی کے ارکان کو بھی اپنے ضمیر کو جھنجھوڑنا چاہیے، بے شرم وہ ہوتے ہیں جو جس تھالی سے کھاتے ہیں وہ اسی میں چھید کرتے ہیں، قادری، عمران اور شیخ رشید چور دروازے سے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں، کل کا شو جمہوریت کے خلاف تھا اس لئے عوام نے مسترد کر دیا قومی اسمبلی میں اعجاز الحق، غلام احمد بلور ، اعجاز حسین جاکھرانی، شیخ صلاح الدین ، شاہدہ اختر علی، جاوید لطیف و دیگر کا اظہار خیال

جمعرات 18 جنوری 2018 16:45

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2018ء) قومی اسمبلی کے اجلاس میں حکومتی اور اپوزیشن ارکان نے عمران خان کے پارلیمنٹ پر لعنت بھیجنے کے بیان پر سخت غم و غصے کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ چیئرمین تحریک انصاف نے ایوان کو نہیں بلکہ خود کو گالی دی،تانگہ پارٹی کے لیڈر نے پارلیمنٹ کی توہین کی،پارلیمان پر لعنت بھیج کر 20کروڑ عوام کے مینڈیٹ کی توہین کی گئی،عمران خان اور شیخ رشید پر پارلیمنٹ میں داخلے پر پابندی لگائی جائے،ایسی جماعتیں اور لیڈر پارلیمنٹ کو کمزور کرتے ہیں، جن لوگوں نے استعفے دینے ہیں وہ جاوید ہاشمی کی طرح بہادر بنیں اور اس ایوان میں آ کر استعفے دیں، کنٹینر پر کھڑے ہو کر استعفے نہیں دیئے جاتے، شیخ رشیدنے جب سے مارشل لاء کی نوکری کی ہے ان میں فتور آ گیا ہے،پارلیمنٹ کو گالی دینا ریاست کو گالی دینے کے برابر ہے اور ریاست کو گالی دینے والا غدار ہوتا ہے، پی ٹی آئی کے ارکان کو بھی اپنے ضمیر کو جھنجھوڑنا چاہیے، بے شرم وہ ہوتے ہیں جو جس تھالی سے کھاتے ہیں وہ اسی میں چھید کرتے ہیں، قادری، عمران اور شیخ رشید چور دروازے سے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں، کل کا شو جمہوریت کے خلاف تھا اس لئے عوام نے مسترد کر دیا۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار پیپلز پارٹی کے اعجاز حسین جاکھرانی،ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین ، اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور ، جمعیت علماء اسلام (ف) کی شاہدہ اختر علی،مسلم لیگ (ن) کے شیخ جاوید لطیف، مسلم لیگ (ضیائ) کے سربراہ اعجاز الحق و دیگر نے قومی اسمبلی کے اجلاس میں کیا۔پیپلز پارٹی کے اعجاز حسین جاکھرانی نے کہا کہ پاکستان عوامی تحریک کے جلسے میں ایک تانگہ پارٹی کے لیڈر نے پارلیمنٹ کی توہین کی اس کی بات کی کوئی اہمیت نہیں وہ یہ بکواس کرتا رہتا ہے مگر ایک ایسی پارٹی جس کے اس ایوان میں 35سے زائد ارکان موجود ہیں اس کے لیڈر نے بھی اس تانگہ پارٹی کے سربراہ کی بات کی تائید کی،انہوں نے اس مقدس ایوان پر لعنت بھیجی، یہ انہوں نے کسی اور پر نہیں بلکہ خود پر لعنت بھیجی ہے۔

انہوں نے کہا کہ جس بھی پارٹی کو الیکشن میں اکثریت ملتی ہے وہ حکومت بناتی ہے مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ جس کو اکثریت نہیں ملی وہ اس پارلیمنٹ کو گالیاں دے، اگر پارلیمنٹ نے کوئی غلط بل پاس کیا ہے تو ہم اس پر بات کر سکتے ہیں،اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم پارلیمنٹ کو گالیاں دیں، جو باتیں لاہور میں کنٹینر پر بیٹھ کر کی گئیں اس کی کسی صورت بھی قبول نہیں کیا جا سکتا، ایسی باتیں پارلیمنٹ کو مضبوط کرنے کی بجائے کمزور کرتی ہیں اور ایسے لیڈر بھی پارلیمنٹ کو کمزور کرتے ہیں، پاکستان پیپلز پارٹی نے ہمیشہ پارلیمنٹ کو مضبوط کیا اور جمہوریت کی خاطر جانیں دیں، یہ پارلیمنٹ ہو گی تو جمہوریت مضبوط ہو گی، پیپلز پارٹی شیخ رشید اور عمران خان کے بیان کی سختی سے مذمت کرتی ہے، پارلیمنٹ سپریم ہے جن لوگوں نے پارلیمنٹ کے خلاف گھٹیا زبان استعمال کی ان کے خلاف تحریک استحقاق لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ انہی لوگوں نے دھرنے کے دوران پارلیمنٹ اور سرکاری ٹی وی پر حملہ کیا، اس دوران ہم ایسے ایسے راستوں سے پارلیمنٹ آئے جنہیں کبھی دیکھا بھی نہیں تھا، پیپلز پارٹی نے دھرنوں کے دوران صرف جمہوریت کو بچایا، ہم لوگ باتیں کرتے ہیں کہ دیگر ادارے پارلیمنٹ میں مداخلت کرتے ہیں، مگر جب ہم خود ہی پارلیمنٹ پر تنقید کرتے ہیں اور اس کے تقدس کا خیال نہیں رکھتے تو دیگر اداروں کو اس کو کمزور کرنے کی ضرورت نہیں ہم خود اس کو کمزور کرتے ہیں، پارلیمنٹ کو جب بھی خطرہ ہو گا تو اس کے دفاع کیلئے سب سے آگے پیپلز پارٹی ہو گی، ہم جمہوریت کے خلاف سازش کا حصہ نہیں بنیں گے۔

ایم کیو ایم کے شیخ صلاح الدین نے کہا کہ جن لوگوں نے گزشتہ روز پارلیمنٹ کی عزت کو پامال کیا ہے ان کے خلاف سخت کارروائی کی جائے، دھرنوں کے دوران بھی اسی پارلیمنٹ کو گالیاں دی گئیں، پارلیمنٹ میں تیسری بڑی جماعت ہونے کے باوجود تحریک انصاف کا رویہ افسوسناک ہے ، تحریک انصاف کے چیئرمین اور شیخ رشید نے پارلیمنٹ کو نہیں 20کروڑ عوام پر لعنت بھیجی ہے، ان کے خلاف تحریک استحقاق لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے استعفے دینے ہیں وہ جاوید ہاشمی کی طرح بہادر بنیں اور اس ایوان میں آ کر استعفے دیں، کنٹینر پر کھڑے ہو کر استعفے نہیں دیئے جاتے۔ انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف کے رویے سے ایک بات واضح ہو گئی ہے کہ یہ سب کچھ کسی اور کے اشارے پر ہو رہا ہے، تحریک انصاف کا رویہ غیر جمہوری ہے۔ اے این پی کے حاجی غلام احمد بلور نے کہا کہ شیخ رشید پرانے سیاسی ورکر ہیں مگر جب سے انہوں نے مارشل لاء کی نوکری کی ہے ان میں فتور آ گیا ہے، شیخ رشید کی خواہش ہے کہ اس ملک میں مارشل لاء رہے تب ہی وہ وزیر بن سکتے ہیں کیونکہ اس ایوان میں جمہوریت کے ہوتے ہوئے وہ وزیر نہیں بن سکتے، عمران خان کے رویے سے افسوس ہوا، عمران خان اور شیخ رشید نے کسی اور ادارے پر نہیں ہمیشہ پارلیمنٹ کو گالیاں دیں اور لعنت بھیجی۔

انہوں نے کہا کہ جن لوگوں نے لاہور میں کنٹینر پر کھڑے ہو کر خطاب کیا انہوں نے حقیقت میں عدلیہ پر عدم اعتماد کا اظہار کیا کیونکہ سانحہ ماڈل ٹائون کا کیس عدالتوں میں ہے، اے این پی عمران خان اور شیخ رشید کے خلاف تحریک کی مکمل حمایت کرتی ہے، ان لوگوں کو استحقاق کمیٹی میں بلایا جائے اور ان سے معافی منگوائی جائے اور مجھے امید ہے کہ جس طرح وہ یو ٹرن لیتے ہیں وہ آسانی سے معافی بھی مانگ لیں گے۔

جمعیت علماء اسلام (ف) کی شاہدہ اختر علی نے کہا کہ میں نے اس سے قبل ایسا شخص نہیں دیکھا تھا جس نے اپنے منہ پر لعنت بھیجی ہو، عمران خان نے اس ادارے کو برا بھلا کہا ہے جس کے ذریعے وہ وزیراعظم بننا چاہتا ہے، عمران خان کے خلاف صرف تحریک استحقاق ہی نہیں بلکہ مذمتی قرار داد بھی منظور کی جائے۔ایم کیو ایم کے ساجد احمد نے کہا کہ عمران خان اور شیخ رشید نے لعنت اس ایوان پر نہیں بلکہ ان لوگوں پر بھیجی ہے جنہوں نے انہیں منتخب کر کے اس ایوان میں بھیجا، سانحہ ماڈل ٹائون پر ہمارا موقف واضح ہے کہ ملزمان کو پھانسی دی جائے مگر گزشتہ روز سانحہ ماڈل ٹائون کے متاثرین کو انصاف کی بجائے سیاست چمکائی گئی، ایک صاحب نے کنٹینر پر کھڑے ہو کر اپنی تقرریر میں کہا کہ عمران خان تلوار نکالو اور بڑھا جاتی امراء کی طرف، کاش کہ یہ سیاست پنڈت اس وقت تلوار اٹھاتے جب 20 کروڑ پاکستانیوں کو دہشت گردی کے خلاف جنگ میں شہید کر دیا گیا،انہوں نے کہا کہ بیس کروڑ عوام نے ہمیں یہاں لوگوں پر لعنت بھیجنے کیلئے نہیں بھیجا، ہمارے ذاتی اور سیاسی اختلافات پیپلز پارٹی اور مسلم لیگ (ن) سے ہیں مگر اس کا مطلب یہ نہیں کہ ہم پارلیمنٹ پر لعنت بھیجیں۔

رکن قومی اسمبلی عیسیٰ نوری نے کہا کہ شیخ رشید اور عمران خان کے بیان پر ابھی مذمتی قرار داد منظور کی جائے، دونوں نے ایسی زبان استعمال کی جو کسی صورت بھی ناقابل قبول ہے، 24کروڑ عوام کے نمائندہ ایوان کو لعنتی کہنے کو درگذر نہیں کیا جا سکتا۔مسلم لیگ (ن) کے شیخ جاوید لطیف نے کہا کہ پارلیمنٹ سے ریاستیں ترقی کرتی ہیں، جو چہرے لاہور میں اکٹھے ہوئے وہ بے نقاب ہوئے کہ پارلیمان پر یقین نہیں رکھتے، پارلیمنٹ کو گالی دینا ریاست کو گالی دینے کے برابر ہے اور ریاست کو گالی دینے والا غدار ہوتا ہے، پی ٹی آئی کے ارکان کو بھی اپنے ضمیر کو جھنجھوڑنا چاہیے، بے شرم وہ ہوتے ہیں جو جس تھالی سے کھاتے ہیں وہ اسی میں چھید کرتے ہیں، قادری، عمران اور شیخ رشید چور دروازے سے اقتدار حاصل کرنا چاہتے ہیں، کل کا شو جمہوریت کے خلاف تھا اس لئے عوام نے مسترد کر دیا، ان کو ایوان میں لا کر پوچھا جائے کہ جہاں پیری مریدی کیلئے جاتے ہو وہاں بھی غلط نظر رکھتے ہو اور جس ادارے سے تعلق رکھتے ہو اسے بھی گالیاں نکالتے ہو۔

مسلم لیگ (ضیائ) کے سربراہ اعجاز الحق نے کہا کہ آج تک نہیں دیکھا کہ پارلیمنٹ کے رکن نے پارلیمنٹ کو لعنت بھیجی ہو، عمران خان سے بڑی غلطی سرزد ہوئی ہے وہ معافی مانگ لیں، پارلیمنٹ تمام اداروں کی ماں ہے، سپریم کورٹ کیلئے قوانین بھی یہ پارلیمنٹ بناتی ہے، عمران خان معذرت کرلیں۔مسلم لیگ (ن) کے اقلیتی رکن جارج خلیل نے کہا کہ ایوان کے تقدس کیلئے بھی قانون سازی ہونی چاہیے، گالی دینے والے پر پارلیمنٹ میں آنے پر پابندی لگائی جائے، عمران خان کے ہاتھ میں وزیراعظم بننے کی لکیر ہی نہیں ہے، اس شخص نے صرف اس ایوان کی نہیں بلکہ پورے ملک کی بے حرمتی کی ہے، شیخ رشید اور عمران خان کے خلاف تحریک استحقاق ہی نہیں بلکہ ان پر اس ایوان میں داخلے کی دس سال تک پابندی لگائی جائے۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات