ْ عمران ،شیخ رشید اور طاہر القادری میں ضمیر، شرم اور حیا نام کی کوئی چیز نہیں،خواجہ آصف

جمعرات 18 جنوری 2018 16:42

اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 18 جنوری2018ء) وزیر خارجہ خواجہ محمد آصف نے کہا ہے کہ عمران خان ،شیخ رشید اور طاہر القادری میں ضمیر، شرم اور حیا نام کی کوئی چیز نہیں ، عمران خان جلسوں سے وزیراعظم نہیں بن سکتے،عمران اور شیخ رشید کو استحقاق کمیٹی میں بلایا جائے، اگر یہ نہیں آتے تو انہیںگرفتار کرکے لائیں،طاہر القادری نے مذہب کو لوٹ مار کا ذریعہ بنایا ہوا ہے، اسلام کے نام پر وہ لوگوں کی جیبیں کاٹتے ہیں، عمران اور شیخ رشید نے پارلیمان کو گالی دے کر گھٹیا پن اور بازاری پن کی سوچ کا اظہار کیا، بڑے بڑے قائد روحانی قائد ڈھونڈتے پھر رہے ہیں،جب ہم پارلیمنٹ کو گالی دیں گے تو کسی ادارے پر اس کا احترام لازم نہیں،اس وقت جو ان کی تھوڑی بہت عزت ہے وہ اسی پارلیمنٹ کی وجہ سے ہے، نہیں تو کیا آبرو ہے، چھ سات پارٹیاں بدلتے ہیں، ادھر سے نکل کر ادھر چلے جاتے ہیں، ان کے اپنے ضمیر نہیں اور ایوان کے تقدس کو جھنجھوڑتے ہیں۔

(جاری ہے)

قومی اسمبلی میں نکتہ اعتراض پر اظہار خیال کرتے ہوئے خواجہ آصف نے عمران خان کے بیان پر انہیں شدید تنقید کا نشانہ بنایا اور ساتھ ہی طاہرالقادری کو بھی آڑے ہاتھوں لیا۔خواجہ آصف نے کہا کہحکومت کو گالی دینا یا تنقید کا نشانہ بنانا اپوزیشن کا حق ہے مگر اس مقدس ایوان جس کا ہم سب حصہ ہیں کو گالی دینا ہم کسی صورت برداشت نہیں کر سکتے،جس پارٹی نے کل گالیاں دیں،اس کے ارکان نے آج سے چار سال قبل یہاں استعفے دیئے تھے اور ساتھ ہی یہ درخواست کی کہ ان کو نہ منظور کیا جائے، پھر یہ سب لوگ گھٹنوں کے بل رینگتے ہوئے اس ایوان میں واپس آئے، میری سپیکر سے درخواست ہے کہ پی ٹی آئی کے ارکان کی جانب سے لئے گئے لوازمات اور تنخواہوں کو پبلک کیا جائے، پوری ذمہ داری کے ساتھ کہتا ہوں کہ شاہ محمود قریشی نے اسپیکر سے کہا تھا کہ استعفوں پر کارروائی نہ کرنا، کیا یہی ان لوگوں کا حوصلہ ہی اس وقت جو ان کی تھوڑی بہت عزت ہے وہ اسی پارلیمنٹ کی وجہ سے ہے، نہیں تو کیا آبرو ہے، چھ سات پارٹیاں بدلتے ہیں، ادھر سے نکل کر ادھر چلے جاتے ہیں، ان کے اپنے ضمیر نہیں اور ایوان کے تقدس کو جھنجھوڑتے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ 2002میں جب بلدیاتی انتخابات ہوئے تو کور ہیڈکوارٹر میں شیخ رشید کو بلایا گیا ان کے ساتھ موجودہ وزیراعظم شاہد خاقان عباسی بھی تھے اس وقت ایک کرنل صاحب نے شیخ رشید کو تھپڑ مار دیا ان کی اوقات یہ ہے،ان لوگوں نے اقتدار میں آنے کیلئے جو کچھ کیا پاکستان کی سیاسی تاریخ میں ایسا کبھی نہیں ہوا، اس وقت بھی تحریک انصاف کے 6سے 7 ارکان قومی اسمبلی ایسے ہیں جو پارٹی کی پالیسیوں سے انحراف کر چکے ہیں، انہوں نے کہا کہ بطور رکن ہمارا فرض ہے کہ اس ایوان کے تقدس کو بحال کریں، پارلیمنٹ ایک آئینی ادارہ ہے جس کا اپنا ایک تقدس ہے، مسلم لیگ (ن) اور پیپلز پارٹی نے اس ادارے کے تقدس کیلئے قربانیاں دی ہیں، تحریک انصاف نے پارلیمنٹ پر حملہ کیا اور گالیاں دیں جو وہ آج بھی دے رہے ہیں، تحریک انصاف جن راستوں پر چل رہی ہے اس سے وہ اقتدار میں نہیں آ سکتے، کسی سانحہ کو سیاست کیلئے استعمال کرنا غلط ہے، ایسے واقعات چاروں صوبوں میں ہو رہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ لاہور میں اپوزیشن جس کے کنٹینر پر چڑھی اس کا پارلیمنٹ اور پاکستان سے کوئی تعلق نہیں ہے، وہ ایک کینیڈین شہری ہے پاکستانی نہیں، طاہر القادری نے مذہب کو لوٹ مار کا ذریعہ بنایا ہوا ہے، اسلام کے نام پر وہ لوگوں کی جیبیں کاٹتے ہیں، ہماری عوام تہم پرستی کا شکار ہے، وہ مذہب کو تماشہ بنانے والوں کے پیچھے چل پڑتی ہے۔۔ خواجہ آصف نے کہا کہ سانحہ قصور پر ساری قوم کا سر شرم سے جھکا ہوا ہے لیکن اسے سیاست کیلئے استعمال کیا جارہا ہے، کیونکہ پنجاب میں ہوا، اس طرح کے واقعات پورے ملک میں ہورہے ہیں۔

انہوں نے کہا کہ سب جماعتیں مہم چلائیں لیکن گالی کا حق کسی کو نہیں، ان کے لیڈر میں بے شرمی اور ڈھٹائی سے ایوان میں آئے ان پر تاریخ گواہ ہے کہ استعفے دیئے اور پھر سپیکر سے درخواست کی کہ منظور نہ کریں، آپ کا جو عزت و احترام ہے وہ پارلیمنٹ کی وجہ سے ہے، اگر ہم نے پارلیمنٹ کی عزت توقیر نہ کی تو کسی اور ادارے سے توقع نہ رکھیں کہ وہ اس کی عزت کرے، جب گھر والے اس کو گالی دیں جو اس کو استعمال کر کے وزیراعظم بننا چاہتے ہیں وہ گالی دے رہے ہیں جو بھی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجے گا میں اس کا جواب دوں گا، اسے گالی دے کر گھٹیا پن اور بازاری پن کی سوچ کا اظہار کر رہے ہیں، مشترکہ تحریک استحقاق ہونی چاہیے اور اس کی اوپن کارروائی ہونی چاہیے۔

انہوں نے کہا کہ عوام کو ہم پرست ہیں، بڑے بڑے قائد روحانی قائد ڈھونڈتے پھر رہے ہیں۔وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ فیصلے جلسوں میں نہیں ایوان میں ہوتے ہیں، یہ کامیابی کا نہیں ناکامی کا راستہ ہے، آپ کبھی ان راستوں سے ایوان میں نہیں آسکتے۔خواجہ آصف نے مزید کہا کہ الیکشن آنے والے ہیں میدان سجے گا، ہر ایک کو مہم چلانے کا حق ہے، گالی دینے کا حق کسی کو نہیں اور نہ اس کی اجازت دیں گے۔وزیر خارجہ نے کہا کہ کا آئین کا سب سے مقتدر ادارہ پارلیمنٹ ہے اگر ہم نے اس کی حرمت کی حفاظت نہیں کرنی تو کسی اور ادارے سے اس کی عزت کی توقع نہ کریں، جب اس ادارے سے طاقت حاصل کرنے والے اسے گالی دیں گے تو کسی اور ادارے پر یہ لازم نہیں کہ وہ اس کا احترام کرے۔