مردان پولیس عاصمہ قتل کیس کو دبانے کی کوشش میں ملوث

جمعرات 18 جنوری 2018 12:17

مردان پولیس عاصمہ قتل کیس کو دبانے کی کوشش میں ملوث
لاہور(اردو پوائنٹ تازہ ترین اخبار ۔18جنوری 2018ء):مردان کے علاقہ گوجر گڑھی میں لاپتہ ہونے والی بچی کے ساتھ جنسی زیادتی کا واقعہ پولیس نے تین دن تک دبائے رکھا پوسٹ مارٹم رپورٹ کے بعد پولیس خاموش تماشائی بنی رہی اور تمام واقع کو ذاتی دشمنی کا رنگ دیتی رہی ۔تفصیلات کے مطابق قصور واقع کے بعد اس معاملے کو سوچ سمجھ کر دبانے کی کوشش کی گئی ۔

(جاری ہے)

پولیس اس وقت متحرک ہوئی جب ن لیگ کی جانب سے مردان میں احتجاج کیا گیا اور اے این پی نے اسمبلی میں تحریک التوا جمع کروا دی ۔

تاہم کے پی کے کی مثالی پولیس بھی 4دن گزرنے کے بعد زیادتی کے بعد قتل کرنے والے ملزم کو گرفتار نہیں کر سکی ۔زینب زیادتی کیس کا واقعہ ہائی لائٹ ہونے پر پولیس کو یہ واقعہ دبانا مہنگا پڑ گیا ۔دوسری جانب عاصمہ قتل کیس کی پوسٹ مارٹم رپورٹ نہ دینے کے لئے ڈاکٹروں پر دباؤ بھی ڈالا گیا ۔مردان میں قتل ہونے والی عاصمہ کی میڈیکل رپورٹ میں یہ انکشاف ہوا ہے کہ بچی کی موت گلا دبانے سے ہوئی ہے ۔