معاشرے میں اعتدال کیلئے آرٹ کلچر اور ادب کا فروغ ناگزیر ہے، جمہوری حکومت جلد کلچرل پالیسی کا بھی اعلان کرے گی، معصوم انسانوں کو مارنے والوں کا کوئی دین اور مذہب نہیں

وزیر مملکت اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب کا مظہر نثار کی شاعری کی کتاب ’’دی ماہنگی جنکشن‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب

بدھ 17 جنوری 2018 23:22

اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2018ء) وزیر مملکت اطلاعات، نشریات، قومی تاریخ و ادبی ورثہ مریم اورنگزیب نے کہا ہے کہ معاشرے میں اعتدال کیلئے آرٹ کلچر اور ادب کا فروغ ناگزیر ہے، جمہوری حکومت جلد کلچرل پالیسی کا بھی اعلان کرے گی، دہشت گردی اورانتہاپسندی کے مکمل خاتمے کیلئے مجموعی آبادی کے 62فیصد نوجوانوںپر توجہ مرکوزکرنا ہوگی۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مظہر نثار کی شاعری کی کتاب ’’دی ماہنگی جنکشن‘‘ کی تقریب رونمائی سے خطاب کرتے ہوئے کیا۔ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے مریم اورنگزیب نے کہا کہ سکیورٹی فورسز نے دہشت گردی کے خلاف جنگ کامیابی سے لڑی، 2013ء کے مقابلے میں آج کا پاکستان زیادہ پر امن اور خوشحال ہے، معصوم انسانوں کو مارنے والوں کا کوئی دین اور مذہب نہیں۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ دہشت گردی اور انتہا پسندی کے مکمل خاتمے کیلئے مجموعی آبادی کے 62فیصد نوجوانوںپر توجہ مرکوزکرنا ہوگی۔ انہوں نے کہاکہ 60ء کی دہائی میں پاکستان کی فلم انڈسٹری کا شمار دنیا کی بڑی انڈسٹریز میں ہوتا تھا، دہشت گردی نے مالی و جانی نقصان کے علاوہ ملکی ثقافت کو بھی متاثر کیا۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کا مثبت تشخص سامنے لانے کیلئے قومی بیانیے کو اجاگرکرنے کی ضرورت ہے، پاکستان کے مثبت تشخص کی بحالی کے لیے کام کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے کہا کہ فلم انڈسٹری کی بحالی کے لیے جلد فلم پالیسی کا اعلان کیا جا رہا ہے، فلم پالیسی کے تحت ٹیکس میں چھوٹ ، اکیڈمیاں اور دیگر مراعات فراہم کی جائینگی، فلم انڈسٹری کے فروغ سے پاکستان کا حقیقی بیانیہ دنیا کے سامنے آئے گا۔ انہوں نے کہا کہ معاشرے میں اعتدال کیلئے آرٹ کلچر اور ادب کا فروغ ناگزیر ہے، جمہوری حکومت جلد کلچرل پالیسی کا بھی اعلان کرے گی۔

متعلقہ عنوان :