Live Updates

ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں جو مجرم کو پارٹی سربراہ بنانے کا قانون پاس کرے، یہ جمہوریت کی نفی ہے ، ہوسکتا ہے کہ اسمبلیوں سے استعفے دے دیں، شہباز شریف تمہیں مردان جاکر پولیس پر تنقید کریں لوگ اسے گندے انڈے، ٹماٹر ماریں گے ، نواز شریف نے بھٹو کی پھانسی پر خوشیاں منائیں، یوسف رضا گیلانی کی نا اہلی پر بھی نواز شریف خوش تھا مگر آج نواز شریف کو جمہوریت یاد آئی،ہم طاہر القادری کے ساتھ ہر جگہ پر جائیں گے، کے پی کے میں سب سے پر امن 2017تھا، ماڈل ٹائون میں پولیس نے نہتے شہریوں پر گولیاں چلائیں، قصور میں اتنا بڑا اسکینڈل ہوا لیکن ملزمان کا پتہ نہیں، کیا ماڈل ٹائون اور قصور کے متاثرین کو انصاف ملا، خیبرپختونخوا میں پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں، پنجاب میں عوام پولیس پر اعتبار نہیں کرتے، زینب کے والدین نے وزیراعلیٰ پنجاب سے نہیں بلکہ چیف جسٹس اور آرمی چیف سے انصاف مانگا، رانا ثناء اللہ سے کوئی کیا انصاف مانگے وہ شکل سے ہی قاتل لگتا ہے ،سانحہ ماڈل ٹائون میں دونوں بھائی شامل تھے

پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان کا مال روڈ پر اپوزیشن کے مشترکہ احتجاجی جلسے سے خطاب

بدھ 17 جنوری 2018 23:18

ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں جو مجرم کو پارٹی سربراہ بنانے کا قانون ..
لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے چیئرمین عمران خان نے کہا ہے کہ میں ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں جو مجرم کو پارٹی سربراہ بنانے کا قانون پاس کرے، یہ جمہوریت کی نفی ہے ، ہوسکتا ہے کہ اسمبلیوں سے استعفے دے دیں اور اس معاملے پر شیخ رشید کوجوائن کرلیں ، پارٹی مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے، شہباز شریف تمہیں چیلنج کرتا ہوں کہ مردان جائو اور پولیس پر تنقید کرو تو لوگ آپ کو گندے انڈے، ٹماٹر ماریں گے، وہاں کے لوگوں کو پولیس پر اعتماد ہے، نواز شریف نے بھٹو کی پھانسی پر خوشیاں منائیں، یوسف رضا گیلانی کی نا اہلی پر بھی نواز شریف خوش تھا مگر آج نواز شریف کو جمہوریت یاد آئی،ہم طاہر القادری کے ساتھ ہر جگہ پر جائیں گے، کے پی کے میں سب سے پر امن 2017تھا، ماڈل ٹائون میں پولیس نے نہتے شہریوں پر گولیاں چلائیں، قصور میں اتنا بڑا اسکینڈل ہوا لیکن ملزمان کا پتہ نہیں، کیا ماڈل ٹائون اور قصور کے متاثرین کو انصاف ملا، مشال خان قتل کیس میں 57میں سے 55ملزمان کو جیل میں ڈالا گیا، خیبرپختونخوا میں پولیس میں کوئی سیاسی مداخلت نہیں، پنجاب میں عوام پولیس پر اعتبار نہیں کرتے، زینب کے والدین نے وزیراعلیٰ پنجاب سے نہیں بلکہ چیف جسٹس اور آرمی چیف سے انصاف مانگا، رانا ثناء اللہ سے کوئی کیا انصاف مانگے وہ شکل سے ہی قاتل لگتا ہے، آئی جی نے عدالت میں بیان دیا کہ شریف خاندان نے میرٹ ختم کر کے پولیس میں بھرتیاں کیں،4سال سے ماڈل ٹائون شہداء کو انصاف نہیں ملا، دنیا میں پولیس کہیں بھی شہریوں پر گولیاں نہیں چلاتی، سانحہ ماڈل ٹائون میں دونوں بھائی شامل تھے۔

(جاری ہے)

وہ بدھ کو یہاں مال روڈ پر اپوزیشن کے مشترکہ احتجاجی جلسے سے خطاب کر رہے تھے۔ عمران خان نے کہا کہ پنجاب پولیس نے ماڈل ٹائون میں نہتے شہریوں پر گولیاں چلائیں، مظاہرے کرنا لوگوں کا حق ہے، لوگوں کو حق نہ ملے تو وہ احتجاج بھی کرتے ہیں، دہشت گردوں پر پولیس گولیاں چلاتی ہے، نہتے شہریوں پر نہیں، میرے دوست اعتزاز احسن نے قصور میں زینب کے واقعے اور مردان میں عاصمہ کے واقعہ کا ذکر کیا ،میں اس واقعہ کا فرق بتاتا ہوں، قصور میں پہ در پہ واقعات کے باوجود کچھ نہیں کیا گیا، 2015میں بھی بچوں کی یوگرافک ویڈیوز بنائی گئیں مگر کسی کو انصاف نہیں ملا۔

انہوں نے کہا کہ خیبرپختونخوا میں عاصمہ کا کیس سامنے آیا تو 24گھنٹے میں پولیس نے لاش ریکور کی گئی، مشال خان والے واقعے میں 57لوگوں میں سے 55لوگ گرفتار ہوئے، فرق یہ ہے کہ کے پی کے میں جرم کے خلاف ایکشن لیا گیا مگر یہاں کسی کو امید نہیں کہ انصاف ملے گا، زینب کے والد نے آرمی چیف سے انصاف مانگا کیونکہ شہباز شریف سے ان کو انصاف ملنے کی امید نہیں ہے۔

عمران خان نے کہا کہ ہم نے پولیس کو غیر سیاسی بنایا ہے تو پولیس کی کارکردگی میں بہت بہتری آ گئی ہے، دنیا کا کوئی ملک نہیں جہاں جرائم نہیں ہوتے، مہذب معاشرے میں مجرم کو پکڑا جاتا ہے، شریف برادران نے سفارش پر پولیس میں لوگ بھرتی کئے گئے اور پیسے لے کر بھرتی کئے گئے، پھر وہ پولیس والے عوام سے پیسے پورے کرتا ہے، سب سے خطرناک چیز یہ ہے کہ مجرموں کو پولیس میں بھرتی کیا گیا، اس لئے زینب کے والد نے پنجاب پولیس سے انصاف نہیں مانگا، رانا ثناء اللہ سے کوئی کیا انصاف مانگے گا وہ تو شکل سے ہی قاتل لگتا ہے، خیبرپختونخوا میں این ٹی ایس سسٹم کے ذریعے پولیس میں بھرتیاں کی جاتی ہیں۔

انہوں نے کہا کہ شہباز شریف تمہیں چیلنج کرتا ہوں کہ مردان جائو اور پولیس پر تنقید کرو تو لوگ آپ کو انڈے، ٹماٹر ماریں گے، وہاں کے لوگوں کو پولیس پر اعتماد ہے، پشاور یونیورسٹی میں دہشت گردوں نے حملہ کیا تو 5منٹ میں پولیس کے کمانڈوز نے جا کر طلباء کو بچایا۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج یہاں ماڈل ٹائون کے شہداء سے اظہار یکجہتی کیلئے اکٹھے ہوئے ہیں، یہ پولیس کے ذریعے لوگوں کو قتل کرواتے ہیں، سرفراز نواز نے نواز شریف کی کچھ زیادہ یہ تعریف کر دی تو اس کو سڑک پر روک کر ڈنڈے مروائے گئے، آج سے 20سال پہلے نواز شریف نے نجم سیٹھی کو بھی ڈنڈے لگوائے کیونکہ اس نے نواز شریف کے خلاف مضمون لکھے تھے، آج کل نجم سیٹھی اس کا چمچہ بنا ہوا ہے۔

انہوں نے کہا کہ نواز شریف نے بھٹو کی پھانسی پر خوشیاں منائیں، یوسف رضا گیلانی کی نا اہلی پر بھی نواز شریف خوش تھا مگر آج نواز شریف کو جمہوریت یاد آئی۔ عمران خان نے کہا کہ بتایا جائے کہ ختم نبوتؐ کے قانون میں تبدیلی کس نے اور کیوں کروائی طاہر القادری کو سبق سیکھانے کیلئے سانحہ ماڈل ٹائون کرایا گیا تا کہ یہ ڈرجاتے اور ان کے خلاف دھرنا نہ دیتے، نواز شریف نے کس کو خوش کرنے کیلئے ختم نبوتؐ قانون تبدیل کیا۔

عمران خان نے کہا کہ 30اگست کی رات ہمارے دھرنے پر شیلنگ کروائی گئی، مجھے وہ رات کبھی نہیں بھولتی الٹا میرے اوپر 6 مقدمے کی روا دیئے گئے۔ انہوں نے کہا کہ (ن) لیگ کے زیادہ تر لوگ کرپٹ ہیں، پختونخوا کے عوام ہم پر اعتماد کرتے ہیں مگر پنجاب پولیس کے عوام اعتماد نہیں کرتے ، یہ مافیا ہیں، مافیا میرے اوپر 12 کیسز بنائے گئے، نواز شریف جو سپریم کورٹ کے ساتھ کر رہا ہے وہ آج تک کسی نے نہیں کیا مگر عدالت ان پر توہین عدالت نہیں لگا رہی، بھٹو کی پھانسی کے وقت نواز شریف کو جمہوریت یاد نہ آئی، شریف خاندان نے 19 سال میں پولیس کو کیوں ٹھیک نہ کیا، ہم طاہر القادری کے ساتھ ہر جگہ پر جائیں گے، میں ایسی پارلیمنٹ پر لعنت بھیجتا ہوں جو مجرم کو پارٹی سربراہ بنانے کا قانون پاس کرے،اسمبلی استعفوں کے معاملے پر شیخ رشید کے مشورے پر پارٹی مشاورت کے بعد فیصلہ کریں گے۔

Live پاکستان تحریک انصاف سے متعلق تازہ ترین معلومات