سانحہ ماڈل ٹائون جیسے واقعات سے بچنے کے لیے ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی یقینی بنانا ہوگا ‘سراج الحق

ناحق بہایا گیا خون اپنا حساب لے کر رہتاہے ،سیاسی درندوں کو معصوم لوگوں کا خون پینے کی مزید مہلت نہیں ملے گی‘امیر جماعت اسلامی

بدھ 17 جنوری 2018 23:13

لاہور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2018ء) امیر جماعت اسلامی پاکستان سینیٹر سرا ج الحق نے کہا ہے کہ سانحہ ماڈل ٹائون جیسے واقعات سے بچنے کے لیے ملک میں آئین و قانون کی حکمرانی یقینی بنانا ہوگا ، جب تک اقتدار افراد اور خاندانوں کے گرد گھومتا رہے گا ملک میں عدل و انصاف کا نظام قائم نہیں ہوسکتا ، حکمرانوں نے ہمیشہ خود کو ہر قانون سے بالاتر سمجھا اور ذاتی خواہشات کی تکمیل کے لیے قومی مفادات کا سودا کیا ، ناحق بہایا گیا خون اپنا حساب لے کر رہتاہے ،سیاسی درندوں کو معصوم لوگوں کا خون پینے کی مزید مہلت نہیں ملے گی، جماعت اسلامی کرپٹ اور بد دیانت سیاسی پنڈتوں سے قوم کو نجات دلانا عین عبادت سمجھتی ہے اور ہم اس عظیم مقصد کے حصول کے لیے آخری حد تک جائیں گے ۔

ان خیالات کااظہار انہوںنے منصورہ میں جاری نیشنل ایسوسی ایشن فار ایجوکیشن (نافع) کی تربیتی ورکشاپ سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

ورکشاپ میں ملاکنڈ ڈویژن کے پرائیوٹ تعلیمی اداروں کے سینکڑوں اساتذہ شریک ہیں ۔ سراج الحق نے کہاکہ حکومت کی ناقص پالیسیوں کی وجہ سے پاکستانی ڈاکٹرز ، انجینئرز ، سائنسدان اور ماہر ین تعلیم پاکستان سے امریکہ اور برطانیہ جیسے ممالک میں اپنی صلاحیتوں کا لوہا منوا رہے ہیں جبکہ ملک میں ان عظیم لوگوں کی کوئی قدر نہیں ۔

انہوںنے کہاکہ ملک کو ایسے انقلابی ڈاکٹرز اور انجینئرز کی ضرورت ہے ، جو سٹیٹس کو کے خلاف ڈٹ جائیں اور موجودہ فاسد اور لوٹ کھسوٹ کے ظالمانہ نظام کی بجائے قرآن و سنت کے عادلانہ نظام کے غلبہ کے لیے عوام میں شعوربیدار کریں ۔ انہوںنے کہاکہ پاکستان کو کسی ان پڑھ نے نہیں ، بلکہ بیرون ملک سے اعلیٰ تعلیم کی ڈگریاں لینے والوں نے لوٹاہے ۔ کرپشن میں جتنے لوگ ملوث ہیں ، سب نامور بیرونی یونیورسٹیوں سے پڑھے ہوئے ہیں ۔

انہوںنے کہاکہ یہ عالمی اسٹیبلشمنٹ کے مہرے اور بین الاقوامی قوتوں کے آلہ کارہیں ۔ ان کے نزدیک اخلاق و کردار کی کوئی اہمیت نہیں یہ دولت کے پجاری ہیں اور پوری زندگی جائز و ناجائز طریقوں سے دولت ہتھیانے میں لگے رہے ہیں ۔حرام کی دولت کے زور پر سیاست کرنے اور قتدار کے ایوانوں تک پہنچنے والوں کا راستہ روکنا دین کا تقاضا ہے ۔ کرپٹ سیاسی برہمنوں اور پنڈتوں سے ملک و قوم کو نجات دلانا ہمارے نزدیک اللہ کی رضا کا بہترین ذریعہ ہے ۔

انہوںنے کہاکہ سیکولر و لبرل ازم کے پجاری دین کا مذاق اڑانے سے بھی باز نہیں آتے ۔سینیٹر سراج الحق نے کہاکہ جماعت اسلامی کرپشن سے پاک ملک کی واحد جمہوری و پروگریسو جماعت ہے ۔ جماعت اسلامی نسلی ، مسلکی اور علاقائی تعصبات سے بالاتر جماعت ہے اور یہی جماعت قوم کو ان تعصبات سے نکال کر ملی وحدت اور باہمی اخوت و محبت کے رشتے میں باندھ سکتی ہے ۔

انہوںنے کہاکہ موجود فاسد نظام کو جڑ سے اکھاڑ پھینکنے کے لیے ہمیں اپنی آئندہ نسل کی علامہ محمد اقبال ، سید مودودی ، عمر مختار اور محمود غزنوی جیسے مشاہیر امت کی طرز پر تربیت کرناہوگی ۔ انہوںنے کہاکہ جماعت اسلامی کی حکومت میں تعلیم، علاج اور انصاف سب کے لیے مفت ہوگا ۔ ریاست کی ذمہ داری ہے کہ وہ اپنے شہریوں کو سر چھپانے کے لیے چھت مہیا کرے اور مظلوم کی داد رسی کے لیے اس کے گھر کی دہلیز پر انصاف ملے ۔ انہوںنے کہاکہ موجودہ نظام میں غریب کے لیے کچھ نہیں یہ اشرافیہ کا بنایا ہوا نظام ہے جو صرف جاگیرداروں ، وڈیروں اور سرمایہ داروں کے مفادات کی حفاظت کرتاہے ۔

متعلقہ عنوان :