سرحدوں کو محفوظ بنانے اور سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ملک کی مغربی سرحدوں پر باڑ لگائی گئی ہے،احسن اقبال

سول آرمڈ فورسز کو جدید تربیت، آلات اور ان کی استعداد اور صلاحیت بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی سے مزین کرنے کی ضرورت ہے،وزیر داخلہ کی ملک کی سیکورٹی صورتحال اور بارڈر مینجمنٹ کے جائزہ کیلئے سول آرمڈ فورسز کی کمانڈ کانفرنس کی صدارت

بدھ 17 جنوری 2018 22:51

سرحدوں کو محفوظ بنانے اور سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ملک کی مغربی سرحدوں ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2018ء) وفاقی وزیر داخلہ پروفیسر احسن اقبال نے کہاہے کہ سرحدوں کو محفوظ بنانے اور سمگلنگ کی روک تھام کیلئے ملک کی مغربی سرحدوں پر باڑ لگائی گئی ہے، سول آرمڈ فورسز کو جدید تربیت، آلات اور ان کی استعداد اور صلاحیت بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی سے مزین کرنے کی ضرورت ہے ان خیالات کا اظہار انہوںنے ملک کی سیکورٹی صورتحال اور بارڈر مینجمنٹ کے جائزہ کیلئے سول آرمڈ فورسز کی کمانڈ کانفرنس کی صدارت کے موقع پر کیا۔

اجلاس میں فرنٹیئر کانسٹیبلری، پاکستان رینجرز سندھ و پنجاب، فرنٹیئر کور، گلگت بلتستان سکاؤٹس، پاکستان کوسٹ گارڈ کے کمانڈرز اور وزارت داخلہ کے اعلیٰ حکام نے شرکت کی۔ وزیر داخلہ نے اجلاس کی صدارت کرتے ہوئے پاکستان کی ترقی اور سیکورٹی میں سول آرمڈ فورسز کے کردار کی اہمیت پر روشنی ڈالی۔

(جاری ہے)

انہوں نے بارڈر مینجمنٹ اور ملک میں امن و امان کی صورتحال کی بہتری کیلئے سول آرمڈ فورسز کی خدمات کو سراہا۔

انہوں نے کہا کہ خطہ کو درپیش جیو سٹرٹیجک چیلنجوں کے تناظر میں ملک کے استحکام اور امن کے تحفظ کیلئے بہترین حکمت عملی کی بنیاد پر سول آرمڈ فورسز کو آپریشنل سطح پر تیاری رکھنی چاہئے، ہماری معیشت ترقی کر رہی ہے، سی پیک کے مواقع سے فائدہ اٹھانے کیلئے استحکام اور سلامتی کا تحفظ ضروری ہے۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ سول آرمڈ فورسز کو جدید تربیت، آلات اور ان کی استعداد اور صلاحیت بڑھانے کیلئے ٹیکنالوجی سے مزین کرنے کی ضرورت ہے۔

انہوں نے سول آرمڈ فورسز کیلئے جدید اسلحہ کی خریداری کے راستہ میں حائل تمام رکاوٹیں دور کرنے کی ہدایت کی تاکہ یہ فورسز دہشت گردی کی عفریت کا انسداد کر سکیں۔ انہوں نے کہا کہ سول آرمڈ فورسز امن و امان برقرار رکھنے کے حوالہ سے اپنی ذمہ داریاں بہتر انداز میں ادا کر رہے ہیں‘ ان اداروں کی استعداد کار میں اضافہ ہماری اندرونی سلامتی اور ہماری سرحدوں کو محفوظ بنائے گا۔

وزیر داخلہ نے کہا کہ سول آرمڈ فورسز کو موجودہ سیکورٹی چیلنجز سے نمٹنے کیلئے فعال کردار ادا کرنا چاہئے۔ انہوں نے کہا کہ پیشرفت کے جائزہ کیلئے کمانڈ کانفرنس کا انعقاد سہ ماہی بنیادوں پر ہونا چاہئے۔ سول آرمڈ فورسز اور تمام فریقین کے درمیان رابطے مزید مؤثر ہونے چاہئیں۔ انہوں نے کہا کہ سی پیک اور میری ٹائم سیکورٹی کیلئے پاکستان کوسٹ گارڈ نے اہم ذمہ داری سنبھالی ہے۔

وزیر داخلہ نے صوبہ میں سی پیک کے منصوبوں کو سبوتاڑ کرنے کے منصوبہ سازوں اور سازشیوں کے خلاف جنگ میں بلوچستان کی ناردرن اور سدرن فرنٹیئر کور کے کردار کو سراہتے ہوئے کہا کہ مغربی سرحدوں پر ایف سی کاباڑ نصب کرنے کے لئے کردار قابل تعریف ہے جس سے ہماری سرحدیں محفوظ اور دہشت گردوں کی نقل و حرکت کی نگرانی ہو سکے گی۔ وزیر داخلہ نے سندھ رینجرز کی جانب سے کراچی میں امن و امان کی بحالی کیلئے ان کے کردار کو سراہا۔

انہوں نے فرنٹیئر کانسٹیبلری کے جوانوں اور افسران جو خیبرپختونخوا میں فوج کے ساتھ مل کر دہشت گردی کے خاتمہ کیلئے کردار ادا کر رہے ہیں ان کے کردار کو بھی سراہا۔ وزیر داخلہ نے کہا کہ گلگت بلتستان جغرافیائی اعتبار سے انتہائی اہمیت کا علاقہ ہے۔ اس ضمن میں انہوں نے ہدایت کی جی بی سکاؤٹس کو مزید وسعت دی جائے اور نئی ریکروٹمنٹ پالیسی کے ذریعے اس میں تیزی لائی جائے۔

انہوں نے کہا کہ ہماری سیکورٹی فورسز نے اپنے مادر وطن کی خود مختاری کے تحفظ کیلئے اپنی جانوں کی قربانیاں دی ہیں‘پوری قوم کو ان قربانیوں پر فخر ہے۔بعد ازاں سول آرمڈ فورسز کے حکام نے وزیر داخلہ کو خطہ اور صوبوں میں بارڈر مینجمنٹ و سیکورٹی مسائل اور درکار ہتھیاروں کے حوالہ سے بھی آگاہ کیا۔۔۔۔۔ٖظفر ملک

متعلقہ عنوان :