کراچی،انجمن ترقی اردو کے مرکزی دفتر کی تعمیر کے لئے 4 کروڑ روپے کی فراہمی پر صدر پاکستان ممنون حسین کے شکر گزار ہیں، وسیم اختر

ہیں،قومی زبان اردو ہماری پہچان ہے اور اس کی خدمت ہمارا شعار ہے، یونیورسٹی روڈ سے انجمن کے دفتر تک دو کروڑ روپے کی لاگت سے سڑک تعمیر کی گئی ہے، میئر کراچی

بدھ 17 جنوری 2018 22:34

کراچی،انجمن ترقی اردو کے مرکزی دفتر کی تعمیر کے لئے 4 کروڑ روپے کی فراہمی ..
کراچی(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2018ء) میئر کراچی وسیم اختر نے کہا ہے کہ انجمن ترقی اردو کے مرکزی دفتر کی تعمیر کے لئے 4 کروڑ روپے کی فراہمی پر صدر پاکستان ممنون حسین کے شکر گزار ہیں،قومی زبان اردو ہماری پہچان ہے اور اس کی خدمت ہمارا شعار ہے، یونیورسٹی روڈ سے انجمن کے دفتر تک دو کروڑ روپے کی لاگت سے سڑک تعمیر کی گئی ہے، اردو باغ اور انجمن ترقی اردو کی مرکزی عمارت کے اطراف تجاوزات کے خاتمے اور صفائی ستھرائی کے لئے اقدامات کئے جائیںگے، ان خیالات کا اظہار انہوں نے انجمن ترقی اردو کے نو تعمیر شدہ مرکزی دفتر کا دورہ کرنے کے بعد میڈیا کے نمائندوں سے بات چیت کرتے ہوئے کیا، اس موقع پر ضلع وسطی کے چیئرمین ریحان ہاشمی، وائس چیئرمین ضلع شرقی عبدالرئوف، چیئرمین ورکس کمیٹی حسن نقوی، ڈائریکٹر میڈیا مینجمنٹ علی حسن ساجد ، دیگر منتخب نمائندے اور افسران بھی ان کے ہمراہ تھے۔

(جاری ہے)

قبل ازیں انجمن ترقی اردو کے دفتر پہنچنے پر صدر اعزازی ذوالقرنین جمیل اورمعتمد اعزازی ڈاکٹر فاطمہ حسن نے ان کا استقبال کیا۔میئر کراچی نے کہا کہ اردو باغ میں بڑے پیمانے پر کراچی کے قدیم پھلدار درخت لگائے جائیں گے،اردو کی ترویج و اشاعت کے لئے انجمن کی خدمات قابل ستائش ہیں، دفتر کی تعمیر سے قومی زبان اردو کے فروغ میں مدد ملے گی،بابائے اردو مولوی عبدالحق کی بنائی ہوئی انجمن کو آج حقیقت کا روپ ملا ہے،اردو باغ اور انجمن کے کاموں کے فروغ کے لئے ہر طرح کی مدد کریں گے،انہوں نے کہا کہ اردو زبان نہ صرف یہ کہ پاکستان کے تمام صوبوں کے لئے رابطہ کا ایک موثر ذریعہ ہے بلکہ یہی اردو زبان پاکستان میں اتحاد اور یکجہتی کی علامت بھی ہے اور انجمن ترقی اردو پاکستان نے اردو زبان کی حفاظت اور اس کی ترویج کے لئے کام کرکے ہم سب کی شناخت برقرار رکھی ہے ،انہوں نے کہا کہ ہمیں اپنے ملک کی ترقی اور خوشحالی کے لئے قومی زبان کی ترویج و اشاعت کو ہر سطح پر اہمیت دینا ہوگی کیونکہ آج ہمیں قومی یکجہتی اور اتحاد کی بہت زیادہ ضرورت ہے، کراچی اس ملک کا سب سے بڑا شہر اور صنعتی و تجارتی مرکز ہے ، اس شہر میں پاکستان کے ہر علاقے اور ہر صوبے سے تعلق رکھنے والے لوگ کثیر تعداد میں موجود ہیں اور اپنی روزی کما رہے ہیںاور کراچی اس حوالے سے ایک خوبصورت گلدستے کی مانند ہے ،اس شہر کی ترقی اور خوشحالی میں ہر زبان بولنے والے شریک ہیں، چونکہ یہاں رہنے والے مختلف زبان بولتے ہیں لہٰذا ان سب کے درمیان اردو ہی وہ زبان ہے جو رابطے کا کام کرتی ہے اور ہم سب کو ایک دوسرے کے ساتھ مزید قریب کرتی ہے ، انہوں نے کہا کہ اردو زبان کے حوالے سے پاکستان کے پہلے متفقہ آئین 1973 میں عوامی امنگوں کی ترجمانی کرتے ہوئے پندرہ سال کے اندر اردو کو دفتری اور قومی زبان بنانے کی شق شامل کی گئی اور اردو زبان کے حوالے سے بہت سی حوصلہ افزاء باتیں بھی سامنے آئی ہیں جن میں سپریم کورٹ کا فیصلہ اور پاکستان کی پارلیمنٹ کی کوششیں بھی شامل ہیں، اردو کے فروغ کے لئے پارلیمنٹ میں ایک مجلس قائمہ بھی بنی ہے جسے نفاذ اردو کی ذمہ داری تفویض کی گئی ہے ، ہم نے بلدیہ عظمیٰ کراچی میں بھی نفاذ اردو کے شعبے کو فعال کیا ہے اور کے ایم سی میں اردو زبا ن کی ترویج کے لئے کام شروع کردیا گیا ہے ، انہوں نے کہا کہ بابائے اردو مولوی عبدالحق کی اردو زبان کے لئے خدمات سے ہم سب واقف ہیں جن کی بے پناہ خدمات اور کام نے آج اردو زبان کو زندہ رکھا ہوا ہے ، بابائے اردو مولوی عبدالحق نے پاکستان کے قیام سے پہلے بھی اور بعد میں بھی اردو زبان کی ترقی اور ترویج کے لئے جو خدمات انجام دیں اور جو کام کیا اسے رہتی دنیا تک یاد رکھا جائے گا۔

ڈاکٹر فاطمہ حسن نے کہا کہ انجمن ترقی اردو کی نئی تعمیر شدہ عمارت اردو باغ کے پہلے مرحلے کی تعمیر مکمل ہوگئی ہے جس میں انجمن کے دفاتر اور تاریخی کتب خانہ خاص منتقل کردیا جائے گا یہ عمارت صدر پاکستان ممنون حسین کی مہیا کردہ رقم اور ایوان صدر کے تعاون سے تیار ہوئی ہے جو انجمن اور اہل کراچی کو تاریخی تحفہ ہے انہوں نے کہا کہ اس عمارت کا باقاعدہ افتتاح اسی ماہ صدر پاکستان کریں گے انہوں نے میئر کراچی سے درخواست کی کہ انجمن ترقی اردو کی نئی عمارت کی افتتاحی تقریب کے انعقاد میں ہماری سرپرستی فرمائیں کیونکہ آ پ کراچی شہر کے سرپرست ہیں اور انجمن کو ہمیشہ بلدیہ عظمیٰ کراچی کا خصوصی تعاون حاصل رہا ہے ۔