ملک کو کسی اور سے نہیں صرف جاتی امراء کے مجیب الرحمن سے خطرہ ہے ،میں جب چاہوں انکو نکال دوں اور اس میں دیر بھی نہ لگے ‘ آصف زرداری

میں نواز شریف کی طرح اپنا نہیں ملک کا سوچتا ہوں ، یہ جہاں جائیں گے وہاں جاتی امرا بنالیں گے انہیں کسی کی پرواہ نہیں ،ہم نے اور ہماری آنے والی نسلوں نے اس ملک میں رہنا ہے نواز شریف گریٹر پنجاب کی سوچ رکھتے ہیں، وہ ملک کو کمزور کرناچاہتے ہیں ، ہم ان سے ماڈل ٹائون کے شہداء کا انصاف لے کر رہیں گے سابق صدر مملکت کا متحدہ اپوزیشن کے زیر اہتمام مال روڈ پر سانحہ ماڈل ٹائون اور سانحہ قصور کے انصاف کیلئے منعقدہ احتجاجی جلسے سے خطاب

بدھ 17 جنوری 2018 20:32

ملک کو کسی اور سے نہیں صرف جاتی امراء کے مجیب الرحمن سے خطرہ ہے ،میں ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2018ء) پاکستان پیپلز پارٹی پارلیمنٹرینز کے سربراہ و سابق صدر مملکت آصف علی زرداری نے کہا ہے کہ ملک کو کسی اور سے نہیں بلکہ صرف جاتی امراء کے مجیب الرحمن سے خطرہ ہے ،میں جب چاہوں ان کو نکال دوں اور اس میں دیر بھی نہ لگے لیکن میں نواز شریف کی طرح اپنا نہیںملک کا سوچتا ہوں ، یہ جہاں جائیں گے وہاں جاتی امرا بنالیں گے انہیں کسی کی پرواہ نہیں لیکن ہم نے اور ہماری آنے والی نسلوں نے اس ملک میں رہنا ہے، نواز شریف گریٹر پنجاب کی سوچ رکھتے ہیں، وہ ملک کو کمزور کرناچاہتے ہیں ، ہم ان سے ماڈل ٹائون کے شہداء کا انصاف لے کر رہیں گے ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے متحدہ اپوزیشن کے زیر اہتمام مال روڈ پر سانحہ ماڈل ٹائون اور سانحہ قصور کے انصاف کیلئے منعقدہ احتجاجی جلسے کی صدارت کرتے ہوئے کیا ۔

(جاری ہے)

آصف علی زرداری نے کہا کہ میں نے آج سے چھ سات مہینے پہلے ایک پروگرام میں کہا تھاکہ یہ گریٹر پنجاب بنانے کی بات کر رہے ہیں او ر سچ ان کے منہ سے اگل آیا ہے کہ مجھے مجیب الرحمن بنایا جارہا ہے ، شیخ مجیب الرحمن نے پاکستان کو توڑا ، کیا آج تک ہماری نسلیں اسے معاف کر سکتی ہیں ، نواز شریف خود کہہ رہے ہیں کہ میں شیخ مجیب الرحمن بننا چاہتا ہوں ۔

یہ بتائیں ان کے ساتھ ہوا کیا ہے ۔ پیپلز پارٹی اور عوامی تحریک کے ساتھ جو ہوا لیکن اس کے باوجود ہم نے کبھی ایسی بات نہیں کی بلکہ ہم نے پاکستان چاہیے پاکستان کھپے کا نعرہ لگایا ہے ۔ہمارا جینا مرنا پاکستان میں ہے ،ہم یہاں رہنا چاہتے ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ میں طاہر القادری کا شکر گزار ہوں کہ انہوں نے تمام جماعتوں کو یہاں آنے کی دعوت دی ۔

اس ملک کو کسی سے خطرہ نہیں ہے اگر کسی سے خطرہ ہے تو وہ صرف جاتی امراء سے ہے ،جاتی امراء کے مجیب الرحمن سے خطرہ ہے ۔ یہ اتنا قرض لے چکے ہیں کہ یہ چاہتے ہیں کہ ملک کمزور ہو اور مودی کا یار جو کرنا چاہے وہ کر لے لیکن الحمد اللہ جب تک آپ ہیں ہم ہیں ہمارے کارکنان ہیں ،عوام ہیں ہم ہرگز ایسا نہیں ہونے دیں گے۔ انہوں نے کہا کہ یہ بلوچستان کی بات کرتے ہیں ، میں نے دعا ضرور دی تھی ، دعا اور دوا دینا سیاسی لوگوں کا کام ہے اور سیاست کرنا ہمارا حق ہے ۔

ہم اس ملک کے خلاف نہیں ہیں ، ہم نے ملک کو مضبوط کیا ہے ۔ آج یہ بات کر رہے ہیں کہ 500ووٹ لینے والا وزیر اعلیٰ بن گیا اور جب آپ نے اسے ڈپٹی اسپیکر بنایا تھا اس وقت کیا تھا، اس شخص کا تعلق آواران سے ہے اور آوران وہ علاقہ ہے جہاں سب سے سب سے زیادہ مشکل آئی ہوئی ہے ۔ ہم انشا اللہ بلوچستان اور آپ کے ساتھ ہیں ۔ انہوں نے کہا کہ جب ہم حکومت میں تھے تو اس وقت چھوٹے میاں صاحب کے منہ سے پھول جھڑتے تھے لیکن ہم نے کبھی جواب نہیں دیا ، اس لئے نہیں دیا کہ ہم جمہوریت کا سفر پورا کرنا چاہتے ہیں ماگر اب یہ لگتا ہے کہ یہ ہمیں مجبور کر رہے ہیں کہ جمہوریت کا سفر پورا نہ کریں اور اس کے لئے ہمیں اس نہج پر پہنچانا چاہتے ہیں جس سے سفر پورا نہ ہو ۔

لیکن جو سیاسی سمجھ بوجھ رکھتے ہیں انہیں معلوم ہے کہ میں جب چاہوں آپ کو نکال سکتا ہوں اور مجھے اس میں دیر بھی نہیں لگے گی لیکن میں پاکستان کا سوچتا ہوں ۔ ، ہم نے آگے سفرکرنا ہے ،ہم نے نہیں رہنا لیکن ملکوں میں قوموں کی زندگی ہوتی ہے ،نسلوں نے یہاں رہنا ہے ،ہم یہاں کا اناج کھاتے ہیں ہم اس سے وفاداری کی قسم کھاتے ہیں ۔ آصف زرداری نے کہا کہ مجیب الرحمن کی سوچ رکھ کر آپ نے وزارت عظمیٰ کا حلف لیا ،آپ کے دماغ میں کیا سوچ تھی ۔

میں نے بطور صدر مملکت ذمہ داری نبھائی لیکن آج بھی اپنے حلف کی پاسدداری کر رہا ہوں ۔ بینظیر بھٹو نے دنیا کے ممالک میں لیکچر دئیے او رانہیں اس کے پیسے بھی ملتے تھے لیکن انہوں نے کبھی پاکستان کے خلاف ایک تقریر نہیں کی ۔ ہاں البتہ ڈکٹیٹر کے خلاف ضرور بات کی ۔ڈکٹیٹر ملک بناتے نہیں بلکہ بیگاڑتے ہیں۔ آج بھی ملک میں ضیاء الحق کی نشانیاں ہیں ہم ان کا مقابلہ کر رہیہیں ، ایک ناسور ضرور ہے اور اس سے بڑی مشکل ہے ،لیکن پاکستان ہے تو ہم ہیں ۔

ان کا پاکستان سے واسطہ نہیں ان کا جاتی امراء سے واسطہ ہے یہ جہان چاہیں گے چلے جائیں گے اور جاتی امراء بنا لیں گے اور انہیں کوئی پرواہ نہیں لیکن ہمیں غریبوں کی پرواہ ہے ہمیں روتی ہوئی دھرتی کی پرواہ ہے ہم اس ملک کے لئے دل رکھتے ہیں ۔ ہم ان سے ماڈل ٹائون کا انصاف لے کر رہیں گے ہم زینب اور دیگر شہداء کے خون کا حساب لے کر رہیں گے۔