محکمہ آبپاشی پشاور چارسدہ،نوشہرہ اور صوابی کی زرخیز وادیوں سے گذرنے والے دریائوں کی تعمیر کے پلان پر عمل جاری رکھیں,وزیراعلیٰ پرویز خٹک

بدھ 17 جنوری 2018 19:39

محکمہ آبپاشی پشاور چارسدہ،نوشہرہ اور صوابی کی زرخیز وادیوں سے گذرنے ..
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2018ء) وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا پرویز خٹک نے محکمہ آبپاشی کو سختی سے ہدایت کی ہے کہ پشاور چارسدہ،نوشہرہ اور صوابی کی زرخیز وادیوں سے گذرنے والے دریائوں اور ندی نالوں کے گرد پشتوں کی تعمیر کے پلان پر عمل جاری رکھیں اسی طرح آبادیوں و قیمتی املاک کو سیلاب کی تباہ کاریوں سے ہر ممکن محفوظ بنانے کیلئے جدید ٹیکنالوجی اور سائنسی طور طریقوں سے بھی بھرپور استفادہ کریں اس سلسلے میں فنڈز کی کمی آڑے نہیں آنے دی جائے گی انہوں نے صوبے میں آبنوشی اور نکاسی آب کی تمام سکیمیں بھی بروقت مکمل کرنے کی ہدایت کی ہے اور تمام سکیموں کا فزیکل سٹیٹس طلب کرتے ہوئے حکام کو سکیموں کی متواتر مانیٹرنگ کرنے نیزوقت اور وسائل کا بہترین استعمال یقینی بنانے کی ہدایت بھی کی اور واضح کیا کہ وہ مفاد عامہ کی تمام سکیموں پر واضح پیش رفت دیکھنا چاہتے ہیں ۔

(جاری ہے)

وہ وزیراعلیٰ سیکرٹریٹ پشاور میں اعلیٰ سطح اجلاس کی صدارت کر رہے تھے۔صوبائی وزیر آبپاشی محمود خان، سپرنٹنڈنگ انجنیئر آبپاشی صاحبزادہ محمد شبیر ، ایکسین آبنوشی اور دیگرحکام نے اجلاس میں شرکت کی ۔اجلاس میں آبپاشی کی سکیموں ،دریائوں، ندی نالوں کے کناروں کی تعمیر، سالانہ ترقیاتی پروگرام کے تحت آبپاشی، واٹر سپلائی اور نکاس کی سکیموں کی بحالی و تعمیر ، گریوٹی سکیمز، شمسی اور غیر شمسی سکیموں اور سیلاب سے متاثرہ سکیموں پر پیش رفت کا جائزہ لیا گیا۔

وزیراعلیٰ نے ہدایت کی کہ جن سکیموں کے ٹینڈر ہو چکے ہیں اُن کا ورک آرڈر جاری کیا جائے اور جن سکیموں پر کام شروع نہیں ہوا اُن کی سائٹس کلیئر کرکے ٹینڈر جاری کیا جائے۔وزیراعلیٰ نے کہا کہ ایم پی ایز عوام کو جوابدہ ہیں وہ متعلقہ سائٹس کا وزٹ کریں اور ترقیاتی و فلاحی کاموں میں رکاوٹیں دور کریں۔سرکاری اہلکار بھی ایم پی اے کے ساتھ مل کر سکیموں پر پراگرس کو مانیٹر کریں ۔

سکیموں کے معیار پرکوئی سمجھوتہ نہیں ہو گا۔ سرکاری اہلکار اور ٹھیکیدار شیڈول کے مطابق کام مکمل کریں ۔ کام میں تاخیر یا مطلوبہ معیار کی خلاف ورزی قابل مواخذہ ہو گی ۔خزانے کو نقصان پہنچانے والے عوام کے دوست نہیں ہو سکتے ۔ترقیاتی اور فلاحی کاموں میں رکاوٹیں ماضی کا حصہ بن چکی ہیں۔موجودہ حکومت میں اس کی گنجائش نہیں۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ سرکاری اہلکاروں کیلئے ذمہ داری نبھانے کا ایک واضح طریقہ کار وضع ہے جس پر عمل کرکے عوام کو درپیش مشکلات کا ازالہ کیاجائے ۔

وزیراعلیٰ نے آبپاشی کے ٹیوب ویلز کو شمسی توانائی پر منتقل کرنے کی سکیموں پر بھی پیش رفت طلب کی اور جن سکیموںپر کام رکا ہوا ہے اُن کی نشاندہی اور وجوہات جاننے کی ہدایت کی ۔وزیراعلیٰ نے کہاکہ وسائل کے بہتر استعمال سے جو بچت ہو تی ہے انہیں جاری سکیموں کیلئے استعمال کیا جائے۔جو نئے ٹیوب ویل تیار ہیں اُنہیں بھی شمسی توانائی کی فراہمی کافوری انتظام کیا جائے۔

وزیراعلیٰ نے کہاکہ جب ذاتی کام ہو تو مہینوں کا کام گھنٹوں میں کرلیا جاتا ہے مگر سرکاری کام میں اکثر تاخیر ہو جاتی ہے۔ہمیں اس مائنڈ سیٹ کو بدلنا ہو گا۔پرویز خٹک نے سیلاب سے متاثرہ تمام سکیموں کی بحالی اور تعمیر نو پر بھی کام کی رفتار تیز کرنے کی ہدایت کی اور واضح کیا کہ مستقبل میں دریائوں کے ساتھ ساتھ برساتی نالوں میں سیلاب پر مکمل کنٹرول اور اسکے نقصانات کم سے کم سطح پر لانے کیلئے موثر منصوبہ بندی ہونی چاہئے۔

متعلقہ عنوان :