حکمران طاقت کے نشے میں بد مست ہاتھی بنے ہوئے ہیں ،وہ وقت آن پہنچا ہے جب مظلوم ظالم سے ٹکرائیں گے‘ راجہ پرویز اشرف

یہ لاتوں کے بھوت ہیں باتوں سے نہیں مانتے ،انکے سائے سے پاکستان کی جان چھڑانے کیلئے تمام اپوزیشن کو اسی طرح اکٹھا ہونا ہوگا‘ صاحبزادہ حامد رضا

بدھ 17 جنوری 2018 18:51

حکمران طاقت کے نشے میں بد مست ہاتھی بنے ہوئے ہیں ،وہ وقت آن پہنچا ہے ..
لاہور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2018ء) پیپلز پارٹی کے سینئر مرکزی رہنما و سابق وزیر اعظم راجہ پرویز اشرف نے کہا ہے کہ حکمران طاقت کے نشے میں بد مست ہاتھی بنے ہوئے ہیں ،آج پاکستان میں ایک واضح تقسیم ہے کہ ایک طرف ظالم اور دوسری طرف مظلوم کھڑے ہیں ،وہ وقت آن پہنچا ہے جب مظلوم ظالم سے ٹکرائیں گے اور اللہ فتح مظلوموں کو دے گا ۔

ان خیالات کا اظہار انہوں نے مال روڈ پر متحدہ اپوزیشن کے احتجاجی جلسے سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔ راجہ پرویز اشرف نے کہا کہ آج کا یہ تاریخی اجتماع جس میں مختلف سیاسی جماعتوں کے کارکن ایک جان ہو کر ایک ساتھ ایک صف میں جس جذبے کے ساتھ نظر آرہے ہیں اس کیلئے میں ڈاکٹر طاہر القادری کو مبارکباد پیش کرتا ہوں ۔ انہوں نے کہا کہ آج پاکستان میں ایک واضح تقسیم ہے ایک واضح تفریق ہے کہ ایک طرف ظالم کھڑے ہیں اور دوسری طرف مظلوم کھڑے ہیں اور وہ وقت آن پہنچا ہے کہ جب مظلوم ظالم سے ٹکرائیں گے اور اللہ فتح مظلوموں کو دے گا ۔

(جاری ہے)

آج شہداء ،قصور کی زینب کا خون پکار پکار کر کہہ رہا ہے کہ ہر پاکستانی پر فرض ہے وہ اپنے گھر سے نکلے اورمظلوم کے ساتھ کھڑا ہو اور یہ عین عبادت ہے اوریہ سیاست اور ملک کی کامیابی ہو گی ۔ یہ حکومت کے نشے کے بد مست ہاتھی بنے ہوئے ہیں ،جنہوںنے لوگوں کا قتل عام کیا جنہوںنے ظلم ڈھائے وہ آج پوچھتے پھر رہے ہیں ہمیں کیوں نکالا ۔ مین ان سے یہ کہوں گاکہ یہاں آئو اور ان لوگوں سے سے پوچھو تمہیں کیوں نکالا گیا تو آپ کو اس کا صحیح جواب مل جائے گا۔

آپ کہتے ہیں آپ کو اقامے پر نکالا گیا یہ تو سب سے بڑا گناہ ہے ، آپ نے پاکستان کی عوام کو دھوکہ دیا ان سے جھوٹ بولا ۔جب آپ کے خلاف فیصلہ آئے تو آپ عدالتوں پر چڑھ دوڑتے ہیں آپ قومی اداروں کے خلاف پراپیگنڈدا کرتے ہیں ۔آپ کو پاکستان کی قوم کی توہین کرتے ہوئے شرم آنی چاہیے ۔انہوں نے کہا کہ پاکستان کے عوام اتنی سادہ لوح نہیں ،آپ کی چالاکیاں ان کی سمجھ میں آتی ہیںاور پاکستان کے لوگ آپ کو سمجھ چکے ہیں۔

آپ کے چہرے سے پردہ ہٹ چکا ہے اوررہتی سہتی کسر طاہر القادری کے عوامی احتجاج نے ہٹا دیا ہے ۔ انہوں نے کہا کہ عوام تو آج یہاں ہیں آپ کس عوام کی بات کرتے ہیں اور یہ آپ کو بدعائیںدینے کے لئے آئے ہیں۔ آج تمام لوگ اپنے سیاسی اختلافات اور تقسیم کو پس پشت ڈال کر آپ کے سامنے سینہ سپر ہیں کہ تم ظالم ہو اور تمہارے خلاف ہماری جنگ ہے اور اس جنگ میں مظلوم کامیاب ہوں گے۔

سنی اتحاد کونسل کے سربراہ صاحبزادہ حامد رضا نے کہا ہے کہ آج کا دن یقینا ایک تاریخی دن ہے کہ مملکت خداداد پاکستان میں سوائے ایک ظالم جماعت کے باقی تمام جماعتیں مظلومین کے انصاف کیلئے ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو چکی ہیں اور یہ چھوٹی کاوش نہیں ہے ۔ہمیشہ یہ کہا گیا کہ اپوزیشن تقسیم ہے ،اپوزیشن جب تک اکٹھی نہیں ہو گی ان ظالم حکمرانوں کا خاتمہ نہیں ہوگا۔

آج حکومت کے ایوانوں میں یقینا ایک کیفیت لرزہ ہو گئی کہ تمام جمہوریت پسند قوتیں تمام مذہبی و سیاسی جماعتیں ایک پلیٹ فارم پر اکٹھا ہو کر پاکستان بچانے کی تحریک کا آغاز کر رہی ہیں اور اس پر یقینا ڈاکٹر طاہر القادری اور تمام جماعتیں مبارکباد کی مستحق ہیں۔ انہوںنے کہا کہ یہ کہا گیا کہ نواز شریف کو کیوں نکالا ،یہ کہا جاتا ہے کہ شہباز شریف کا قصور کیا ہے ،رانا ثنا اللہ کا قصور کیا ہے ،یہ کہا جاتا ہے کہ ان کے ساتھ نا انصافی ہوئی۔

ہمارا سوال یہ ہے کہ میاں صاحب اقتدار کی بات ہو تو پاکستان کو آپ کو یاد رہے ،دولت کمانے کی بات ہو تو پاکستان آپ کو یاد رہے ،کرپشن کرنے ،ختم نبوت پر ڈاکہ ڈالنے ،سیاسی مخالفین کو مروانا ہو،چھانگا مانگا میں روپے پیسے کلچر ہو تو پاکستان آپ کو یاد رہے ،وزارت عظمیٰ کا معاملہ ہو تو آپ کو پاکستان یاد رہے ،وزارت اعلیٰ ہو تو پنجاب آپ کو یاد رہے لیکن ایک بات بتائیے جس دن آپ کا بیٹا کرپشن کے کیس کے اندر اس عدالت میں بلایا جائے لیکن آپ کا بیٹا پاکستان آنے سے انکار کرے کہ میں پاکستانی شہری نہیں ہوں ۔

انہوںنے کہا کہ یہ شریف فیملی کاایک مخصوص طریقہ ہے جس میں یہ سب سے پہلے ڈراتے اور دھمکاتے ہیں اگر کوئی نہ ڈرے اور اگر کوئی مرد ہو تو یہ پیسے کی پیشکش کرتے ہیں اوراگر کوئی اسے بھی مسترد کر ے تو یہ پائوں میں پڑ جاتے ہیں یہ تینوں فیزز سے گزر چکے ہیں ۔انہوں نے کہا کہ میں جب ان کی پھانسی کی بات کرتا ہوں تو مجھے غیر جمہوری کہا جاتا ہے ،پھانسی ہمارے آئین میں ریاست کی سزا ہے ۔

وہ وقت آئے گا جب اسی چوک پر نواز شریف ،شہباز شریف اور رانا ثنا اللہ کو لٹکایا جائے گا ۔انہوں نے کہا کہ ان لوگوں نے طاہر القادری کو خریدنے کی کوشش کی ،ڈرانے کی کوشش کی۔ انہوں نے کہا کہ میں کھلے عام کہہ رہا ہوں اور اگر یہ غلط ہوا تو مجھے عدالت میں لے جائیں ،کیا ختم نبوت کے معاملے پر شہباز شریف کے گماشتوں نے پچاس پچاس کروڑ روپے اور سینیٹ کی نشستوں کی پیشکش نہیں کی کہ ایمان کا سودا کر لیں ،ختم نبوت پر سمجھوتہ کر لیں لیکن کروڑوں عاشقان نے اس ڈیل کو مسترد کیا ۔

20تاریخ کو ہم آئیں گے اورتخت لاہور سے ٹکرائیں گے اور آپ دیکھیں گے کہ شمع رسالت کے پروانے ختم نبوت کے غداروں سے کیا سلوک کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ میری قومی قیادت سے التماس ہے یہ لاتوں کے بھوت ہیں یہ باتوں سے نہیں مانتے ۔ 2014ء میں ہم نے آئین کے تحت بڑی کوشش کی کہ انہیں لاتیں نہ پڑیں اور ابھی بھی کوشش ہے کہ انہیں لاتیں نہ پڑیں لیکن یہ وہ بھوت ہیں کہ ان کے سائے سے پاکستان کی جان چھڑانے کے لئے تمام اپوزیشن اسی طرح اکٹھے ہو کر اسی جگہ پر دھرنا دینے کا اعلان کریں اور یہیں پر بیٹھا جائے ۔