Live Updates

پاکستان کو نواز شریف اور عمران خان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے،بلاول بھٹو زرداری

نواز شریف اپنے چھوٹے بھائی سے پوچھیں کہ انہیں کیوں اور کس لیے نکالا، کیوں نکالا کا جواب انہیں ان کے گھر سے ہی مل جائے گا ،چیئرمین پیپلزپارٹی سندھ میں سیاسی یتیموں کا ایک ٹولہ جمع کیا گیا اور ایک لاڈلے نے سندھ کے چکر لگانا شروع کردیے ہیں،بچہ بچہ جانتا ہے کہ سندھ کی ترقی کیلئے صرف ہم نے کام کیا،قصور اور مردان میں پاکستان کی معصوم بیٹیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے ہیں، دونوں صوبوں کے حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی ناقابل معافی ہے،بدین میں جلسہ سے خطاب

بدھ 17 جنوری 2018 18:27

پاکستان کو نواز شریف اور عمران خان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے،بلاول ..
بدین (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2018ء) پاکستان پیپلزپارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ پاکستان کو نواز شریف اور عمران خان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ بڑے میاں کہتے ہیں، میرا منہ مت کھلواؤ،نواز شریف اپنے چھوٹے بھائی سے پوچھیں کہ انہیں کیوں اور کس لیے نکالا، کیوں نکالا کا جواب انہیں ان کے گھر سے ہی مل جائے گا سندھ میں سیاسی یتیموں کا ایک ٹولہ جمع کیا گیا اور ایک لاڈلے نے سندھ کے چکر لگانا شروع کردیے ہیں لیکن بچہ بچہ جانتا ہے کہ سندھ کی ترقی کیلئے صرف پیپلز پارٹی نے کام کیا ہے۔

۔ تبدیلی کا نعرہ لگاتے پی ٹی آئی خود تبدیل ہوگئی ہے ۔ قصور اور مردان میں پاکستان کی معصوم بیٹیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے ہیں۔ دونوں صوبوں کے حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی ناقابل معافی ہے۔

(جاری ہے)

ان خیالات کا اظہار انہوںنے بدھ کو بدین میں شہید فاضل راہو کی 31ویں برسی کے موقع پر منعقدہ جلسہ عام سے خطاب کرتے ہوئے کیا ۔بلاول بھٹو زرداری نے کہا کہ شہید فاضل پر آج بھی بھی سندھ فخر کرتا ہے۔

فاضل راہو ساری زندگی آمریت کے خلاف لڑتے رہے ہیں۔ فاضل راہو اس دھرتی کے بہادر بیٹے تھے۔شہید فاضل راہو کی قربانیوں اور جدوجہد کو سلام پیش کرتا ہوں۔انہوں نے کہا کہ بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ قصور اور مردان میں پاکستان کی معصوم بیٹیوں پر ظلم کے پہاڑ توڑے گئے ہیں۔ دونوں صوبوں کے حکمرانوں کی مجرمانہ خاموشی ناقابل معافی ہے۔ ملک میں ہونے والے واقعات دیکھتا ہوں تو دل خون کے آنسو روتا ہے۔

دکھ اس بات کا کہ یہ پہلی مرتبہ نہیں 12 ویں مرتبہ ہوا۔ اپنی ماں کے مزار پر کھڑے ہو کر قصور کے بچوں کے لیے انصاف مانگا تھا۔ یہ ایک زینب نہیں تھی 11 ویں زینب تھی جو ظلم کا شکار ہوئی۔ تمام ثبوت اور فوٹیج کے باوجود وحشی آج آزاد گھوم رہا ہے۔بلاول نے کہا کہ میں مانتا ہوں یہ سنگین جرم صرف قصور تک محدود نہیں۔ لیکن یہ قبیح جرم قصور میں اتنی بڑی تعداد میں کیوں ہے۔

کون ہے قصور میں جو ان درندوں کی سرپرستی کر رہے ہیں۔بلاول نے مزید کہا کہ میاں صاحب ماڈل ٹان کے شہیدوں کو انصاف کون دے گا۔پنجاب کے عوام سے کس چیز کا بدلہ لیا جا رہا ہے۔ صوبائی حکومت سے اپیل ہے کہ نصاب میں ہماری طرح ترمیم کریں۔ میاں صاحب آپ سے بلوچستان سنبھالا گیا اور نہ ہی پنجاب، ہمیں اپنے بچوں کو انصاف دلانا اور مستقبل محفوظ بنانا ہے، ہم نے سندھ میں بچوں کی آگاہی کے لیے نصاب بنایا ہے۔

انہوں نے کہا کہ پاکستان کو نواز شریف اور عمران خان کے رحم و کرم پر نہیں چھوڑ سکتے۔ سندھ میں سیاسی یتیموں کا ایک ٹولہ جمع کیا گیا اور ایک لاڈلے نے سندھ کے چکر لگانا شروع کردیے ہیں لیکن بچہ بچہ جانتا ہے کہ سندھ کی ترقی کیلئے صرف پیپلز پارٹی نے کام کیا ہے۔انہوں نے کہا کہ عمران خان کرپشن کے خلاف چلاتے رہتے ہیں لیکن ان کے ساتھ سندھ میں وہ شخص ہے جسے کرپشن پر نکالا گیا تھا جبکہ خیبرپختونخوا میں بھی وزیر اعلی پر کرپشن کے الزامات ہیں لیکن کوئی احتساب نہیں کیا جارہا۔

اس سے بڑی منافقت کیا ہوسکتی ہے کہ موروثی سیاست کے خلاف شور مچانے والے عمران خان نے نااہل جہانگیر ترین کے بیٹے کو اس کا سیاسی وارث قرار دے دیا۔انہوں نے کہا کہ تحریک انصاف تبدیلی کا نعرہ لگاتے لگاتے خود تبدیل ہوگئی، خیبرپختونخوا میں 5 سالوں میں حکومت نے ایک اسپتال نہیں بنایا اور نہ ہی کوئی یونیورسٹی قائم کی گئی۔چیئرمین پیپلز پارٹی نے کہا کہ نواز شریف اپنے چھوٹے بھائی سے پوچھیں، انہیں کیوں اور کس لیے نکالا، کیوں نکالا کا جواب انہیں ان کے گھر سے ہی مل جائے گا، نواز شریف کو سزا ملی اور چھوٹے بھائی کو حدیبیہ کیس میں کلین چٹ، نواز شریف سے ملک تو کیا، اپنا چھوٹا بھائی نہیں سنبھالا گیا۔

یہ عجیب مذاق ہے کہ بڑے میاں کہتے ہیں کہ ادارے ان کی ٹارگٹ کلنگ کر رہے ہیں جبکہ چھوٹے میاں کہتے ہیں کہ ادارے ٹھیک کام کر رہے ہیں، ان دونوں بھائیوں کے بیانات میں تضاد ہیں۔ آپ سمجھتے ہیں کہ ملک کے باشعور عوام کو بے وقوف بنالیں گے لیکن یہ قوم اب آپ کے دھوکے میں نہیں آئے گی۔ انہوں نے کہا کہ پنجاب میں 2 لاڈلوں کی لڑائی ہے، ایک لاڈلہ کہتا ہے یہ اثاثے میرے نہیں، دوسرا کہتا ہے کہ یہ اثاثے میرے ہیں جب کہ ایک لاڈلے نے سندھ کے دورے کیے جسے اس کے اپنے کارکنوں نے بھی ووٹ نہیں دیے۔

انہوںنے کہا کہ میاں صاحب آپ جب بھی سندھ آئے تو انہوں نے ٹھٹھہ اور سجاول کے لیے پیکیج کا اعلان کیا لیکن ایک روپیہ بھی وفاق سے سندھ نہیں آیا۔بلاول بھٹو نے کہا کہ میاں صاحب آپ اپنی آنکھیں کھولیں اور اس سچ کو تسلیم کریں کہ آپ اپنی سیاسی عمر پوری کرچکیں ہیں کیونکہ اب نہ وہ گود رہی ہے جس میں بیٹھ کر آپ نے سیاسی تربیت حاصل کی اور نہ وہ ہاتھ رہا ہے جو آپ کو جیل کی کوٹھری سے نکالتا تھا۔
Live عمران خان سے متعلق تازہ ترین معلومات