الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی نشستوں میں ردوبدل کے حوالے سے تفصیلات جاری کر دیں

ردوبدل کے بعد اسلام آباد کی قومی اسمبلی میں 1سیٹ اضافے کے بعد 3 نشستیں ہوں گی، لاہور کی 14،گوجرانوالہ کی 6 نشستیں ہوں گی، ضلع راولپنڈی کی7اور سیالکوٹ کی5نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں، پشاور کیلئے قومی اسمبلی کی ایک نشست کا اضافہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد سیٹوں کی تعداد 5ہو گئی

بدھ 17 جنوری 2018 17:40

الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی نشستوں میں ردوبدل کے حوالے سے تفصیلات ..
اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2018ء) الیکشن کمیشن نے قومی اسمبلی کی نشستوں میں ردوبدل کے حوالے سے تفصیلات جاری کر دیں، ردوبدل کے بعد اسلام آباد کی قومی اسمبلی میں 1سیٹ اضافے کے بعد 3 نشستیں ہوں گی، لاہور کی 14،گوجرانوالہ کی 6 نشستیں ہوں گی، ضلع راولپنڈی کی7اور سیالکوٹ کی5نشستیں برقرار رکھی گئی ہیں، پشاور کیلئے قومی اسمبلی کی ایک نشست کا اضافہ کر دیا گیا ہے جس کے بعد سیٹوں کی تعداد 5ہو گئی ہے۔

بدھ کو الیکشن کمیشن قومی اسمبلی کی نشستوں میں ردوبدل کے حوالے سے سرکاری تفصیلات جاری کر دیں۔ الیکشن کمیشن کے مطابق الیکشن کمیشن نے اسمبلی میں اضلاع کے شیئرز کی تفصیلات جاری کیں، اضلاع کا شیئر آبادی کے تناسب اور فارمولے کے تحت کیا گیا۔

(جاری ہے)

الیکشن کمیشن نے نوٹیفکیشن جاری کرتے ہوئے کہا کہ ضلع اسلام آباد کی قومی اسمبلی میں تین نشستیں ہوں گی، لاہور میں قومی اسمبلی کی ایک نشست کا اضافہ کر کے 14سیٹیں کر دی گئیں، ضلع گوجرانوالہ کی ایک نشست کم کر کے تعداد 6ہو گئی، ضلع ساہیوال کی بھی ایک نشست کم کر کے 3کر دی گئیں، جھنگ میں قومی اسمبلی کی 4نشستیں، ضلع جہلم کی 2سیٹیں برقرار کر دی گئیں، ضلع راولپنڈی کی 7،سیالکوٹ کی5نشستیں برقرار رکھی گئیں، ساہیوال اور فیصل آباد کی بھی ایک ایک نشست کم کر دی گئی۔

ساہیوال میں قومی اسمبلی کی 3اور فیصل آباد کی 10سیٹیں ہوں گی، قصور اور ننکانہ کی بھی ایک ایک نشست کم کردی گئی، قصور میں قومی اسمبلی کے حلقے 4،ننکانہ میں 2ہوں گے، پاکپتن کی بھی ایک نشست کم کر کے تعداد 2کر دی گئی۔ ملتان، بہاولپور اور بہاولنگر کی نشستوں میں تبدیلی نہیں ہو گی، ضلع اوکاڑہ کی ایک نشست کم کر کے تعداد 4کر دی گئی، پشاور سے قومی اسمبلی کی ایک نشست بڑھا کر5ہو گئیں، نوشہرہ، چارسدہ، صوابی اور مردان میں موجودہ نشستیں برقرار رکھی گئیں۔ تفصیلات کے مطابق لوئر دیر اور سوات میں ایک ایک نشست کا اضافہ کیا گیا ہے، ڈی آئی خان کی 2نشستیں برقرار جبکہ ٹانک کو نیا حلقہ بنایا جائے گا۔