خدشہ ہے کہ والد کےموبائل فون کسی نے چرا لیے،بیٹی حسن ظفرعارف

کچھ لوگ اپنےایجنڈےکیلئےوالد کی موت کواستعمال کررہے ہیں،شواہدکی بنیاد پرکہتی ہوں کہ یہ طبی موت تھی،تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ آنےتک موت کی حتمی وجہ کانہیں کہہ سکتے۔ڈپٹی کنوینئرلندن پروفیسرحسن ظفرکی صاحبزادی کابیان

Sanaullah Nagra ثنااللہ ناگرہ بدھ 17 جنوری 2018 16:46

خدشہ ہے کہ والد کےموبائل فون کسی نے چرا لیے،بیٹی حسن ظفرعارف
کراچی(اردوپوائنٹ اخبارتازہ ترین۔17 جنوری 2018ء) : ایم کیو ایم لندن کے ڈپٹی کنوینرپروفیسرحسن ظفرعارف کی صاحبزادی شہرزادےعارف کہا ہے کہ خدشہ ہے کہ والد کےموبائل فون کسی نےچرالیے،کچھ لوگ اپنےایجنڈےکیلئے والد کی موت کواستعمال کررہے ہیں،شواہدکی بنیاد پرکہتی ہوں کہ یہ طبی موت تھی،تاہم پوسٹ مارٹم رپورٹ آنےتک موت کی حتمی وجہ کانہیں کہہ سکتے۔

انہوں نے اپنے بیان میں کہا کہ میرےوالد کی موت کی افواہوں کوکلیئرکرنا چاہتی ہوں۔چاہتی ہوں کہ عوام کوسچائی کاعلم ہو۔ میرے والد کا انتقال اتوار کے روز ہوا۔ بیٹی حسن ظفر نے واضح کیا کہ تمام شواہد انتقال کی وجہ دل کا دورہ ثابت کرتے ہیں۔ جبکہ میڈیا میرے والد کی موت کوقتل قراردے رہا ہے۔ میرے والد اکثرابراہیم حیدری جاتے تھے۔

(جاری ہے)

خدشہ ہے کہ والد کےموبائل فون کسی نےچرالیے۔

پوسٹ مارٹم رپورٹ آنےتک موت کی حتمی وجہ کانہیں کہہ سکتے۔ شواہد کی بنیاد پر کہتی ہوں کہ یہ طبی موت تھی۔ کیونکہ اہلخانہ نےپروفیسرحسن ظفرکی لاش کامعائنہ کیاہے۔غیرمعمولی حالات کی وجہ سے وضاحت دینا لازمی سمجھا۔کچھ لوگ اپنےایجنڈےکیلئے والد کی موت کواستعمال کررہے ہیں۔ واضح رہے حسن ظفر عارف کا پوسٹ مارٹم جناح اسپتال میں مکمل کرلیا گیا ہے۔ابتدائی پوسٹ مارٹم رپورٹ میں حسن ظفر کی موت کی وجہ طبعی قرار دی گئی ہے۔ذرائع کے مطابق لاش سے نمونے حاصل کرکے کیمیکل ایگزامینر کو بھجوادیئے گئے ہیں۔کیمیکل ایگزامینر کی رپورٹ آنے میں دو ہفتے لگ سکتے ہیں۔

متعلقہ عنوان :