اسٹریٹ کرائم سے متعلق آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سے جواب طلب

شہریوں سے چھینے گئے موبائل فون مارکیٹوں میں پولیس کی سرپرستی میں کھل عام فروخت ہورہے ہیں ،درخواست گذار

بدھ 17 جنوری 2018 16:59

اسٹریٹ کرائم سے متعلق آئی جی سندھ اور ڈی جی رینجرز سے جواب طلب
کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2018ء) سندھ ہائی کورٹ نے کراچی میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم کی روک تھام سے متعلق آئی جی سندھ ، تمام ڈی آئی جیز ، چیف سی پی ایل سی اور ڈی جی رینجرز سے جواب طلب کرلیا ہے۔بدھ کو سندھ ہائی کورٹ میں شہرقائد میں بڑھتے ہوئے اسٹریٹ کرائم کی روک تھام سے متعلق دائر درخواست کی سماعت ہوئی، جسٹس نعمت اللہ پھلپوٹو پرمشتمل دو رکنی بینچ نے سماعت کی۔

اس موقع پر درخواست گزار ایڈوکیٹ ممتاز نے عدالت کو بتایا کہ کراچی شہر میں اسٹریٹ کرائم میں خطرناک حد تک اضافہ ہوچکا ہے، جس کے باعث سینکڑوں شہری اپنے قیمتی سامان سے محروم ہوچکے ہیں، جرائم کی ان وارداتوں کے دوران کئی شہری جاں بحق اور زخمی بھی ہو چکے ہیں۔درخواست گزار کا مزید کہنا تھا کہ اسٹریٹ کرائم کی سب سے زیادہ وارداتیں لانڈھی اور کورنگی کے علاقوں میں ہورہی ہیں جبکہ شہریوں سے چھینے گئے موبائل فون مارکیٹوں میں پولیس کی سرپرستی میں کھل عام فروخت ہورہے ہیں، اس ساری صورت حال میں پولیس شہریوں کوتحفظ فراہم کرنے میں ناکام ہوچکی ہے۔

(جاری ہے)

عدالت نے درخواست گزار کا موقف سنتے ہوئے آئی جی سندھ، تمام ڈی آئی جیز، چیف سی پی ایل سی، ڈی جی رینجرز اور دیگر سے پیرا وائزجواب طلب کرتے ہوئے سماعت 22 فروری تک ملتوی کردی ہے۔

متعلقہ عنوان :