سعودی عرب وژن 2030ء کے تحت پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو مزید بڑھائے گا، پاکستانیوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع بھی فراہم کئے جائیں گے، ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ القاصبی

پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ، قریبی اور برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک ایک دوسرے کی ہر فورم پر مکمل حمایت کرتے ہیں، وفاقی وزیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل محمد پرویز ملک

بدھ 17 جنوری 2018 16:40

سعودی عرب وژن 2030ء کے تحت پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو مزید بڑھائے گا، ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2018ء) سعودی عرب کے وزیر برائے تجارت و سرمایہ کاری ڈاکٹر ماجد بن عبداللہ القاصبی نے کہا ہے کہ پاکستان اور سعودی عرب کے درمیان تعاون کو فروغ دینی کے لئے خواہش اور عزم موجود ہے، سعودی عرب وژن 2030ء کے تحت پاکستان کے ساتھ شراکت داری کو مزید بڑھائے گا، پاکستانیوں کے لئے روزگار کے نئے مواقع بھی فراہم کئے جائیں گے۔

وہ بدھ کو وفاقی وزیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل محمد پرویز ملک کے ہمراہ یہاں پاکستان۔سعودی عرب مشترکہ وزارتی کمیشن کے اختتامی سیشن سے خطاب کے بعد میڈیا سے بات چیت کر رہے تھے۔ انہوں نے کہا کہ ہم آج یہاں اپنی فیملی اور اپنے بھائیوں میں موجود ہیں جو ہمارے لئے باعث مسرت ہے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک نہ صرف برادر ملک ہیں بلکہ اہم شراکت دار بھی ہیں۔

(جاری ہے)

دونوں ممالک میں ان تعلقات کو مزید فروغ دینے کی خواہش اور عزم موجود ہے۔ ہم وژن 2030ء کے تحت پاکستان کے ساتھ تعاون کو مزید بڑھائیں گے۔ انہوں نے کہا کہ وژن 2030ء کے تحت سعودی عرب میں روزگار کے نئے مواقع پیدا ہوں گے، پاکستانی پہلے بھی سعودی عرب کے مختلف شعبوں میں نمایاں کردار ادا کر رہے ہیں، انہیں مزید مواقع بھی فراہم کئے جائیں گے۔ سعودی وزیر نے کہا کہ رابطوں اور ڈائیلاگ سے مواقع اور چیلنجز کو سمجھنے میں مدد ملتی ہے، اس لئے اس طرح کے فورمز کا انعقاد ہونا چاہئے۔

اس موقع پر انہوں نے خادم حرمین شریفین کی جانب سے پاکستان کے عوام اور حکومت کے لئے نیک خواہشات کا پیغام بھی دیا۔ وفاقی وزیر برائے تجارت و ٹیکسٹائل محمد پرویز ملک نے کہا کہ پاکستان اور سعودی عرب کے دیرینہ، قریبی اور برادرانہ تعلقات ہیں، دونوں ممالک ایک دوسرے کی ہر فورم پر مکمل حمایت کرتے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ سعودی عرب کا وژن 2030ء بہت مثبت اور تعمیری ہے، اس سے پاکستانیوں کے لئے بھی مواقع پیدا ہوں گے۔

اسی طرح سی پیک کے تحت سعودی عرب کے لئے بھی بہت مواقع ہیں، سعودی کمپنیوں کو ان مواقع سے بھرپور استفادہ کرنا چاہیے۔ انہوں نے کہا کہ دونوں ممالک میں تجارت کا حجم بڑھانے کی بہت گنجائش ہے، اس حوالے سے اقدامات کئے جائیں گے۔ اس موقع پر انہوں نے مسلسل رابطوں کے لئے جوائنٹ ورکنگ گروپ کی تجویز پیش کی جسے سعودی وزیر نے سراہتے ہوئے اس پر اتفاق بھی کیا۔