چین اپنی منڈی میں پاکستان کی تیار کردہ اشیاء خصوصاً کھانے پینے کی مصنوعات کو فروغ دے ، سرتاج عزیز

بدھ 17 جنوری 2018 16:27

چین اپنی منڈی میں پاکستان کی تیار کردہ  اشیاء خصوصاً کھانے پینے کی مصنوعات ..
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آن لائن۔ 17 جنوری2018ء) پاکستان نے دوطرفہ تجارتی تعاون کے تناظر میں چین سے مطالبہ کیا کہ وہ اپنی منڈی میں پاکستان کی تیارکردہ خصوصا کھانے پینے کی مصنوعات کو فروغ دے۔ڈپٹی چیئرمین برائے پلاننگ کمیشن سرتاج عزیز نے اسلام آباد میں چینی سفارتکار یوجنگ سے ملاقات میں کہا کہ پاک چین اقتصادی راہداری (سی پیک) کے انتظامی امور سے متعلق اہم پالیسیاں بھی واضع کرنی ہیں۔

ذرائع کے مطابق سرتاج عزیز نے سفارتکار کو کہا کہ چین پاکستان سے چند اشیا درآمد کرتا ہے جبکہ انہیں چاہیے کہ پاکستان کی برآمدی حجم میں اضافے کے لیے ساز گار ماحول فراہم کرے۔انہوں نے کہا کہ سی پیک سے منسلک ترقیاتی منصوبے جلد مکمل ہوجائیں گے تاہم اب ضرورت یہ ہے کہ پالیسی، ایجنڈا اور حکمت عملی پر بھی توجہ دی جائے۔

(جاری ہے)

ان کا مزید کہنا تھا کہ پاکستان انڈسٹریل پارک کی تعمیرکے لیے بہت سنجیدہ ہے۔

سرتاج عزیز نے وفد سے گفتگو کرتے ہوئے کہا کہ چین درآمدی پالیسی کے ماہرین کو اسلام آباد بھیجے تاکہ وہ پاکستان کے برآمدی قوانین کا جائزہ لیں کیوں کہ اب تک محض چند مصنوعات ہی چین کی مارکیٹ میں داخل ہونے میں کامیاب ہوئیں ہیں۔انہوں نے واضح کیا کہ پاکستان کی برآمدی صنعت ابھی اس مرحلے پر نہیں پہنچی جو چین کی اضافی پیداوار پر اثرانداز ہو۔

اس موقعے پر چینی سفارتکار نے تجویز پیش کی کہ پاکستان میں شوگر کی اضافی پیداوار ہے جسے بذریعہ روڈ چین میں متعارف کرایا جا سکتا ہے۔اس دوران سرتاج عزیز نے زور دیا کہ چین کو شوگر سمیت مچھلی، گوشت، پھل اور سبزیوں کی فروغ پر بھی سوچنا چاہیے۔واضح رہے کہ چین اسلام آباد کی ترجیحات میں شامل تقریبا 6 درجن اشیا پر ڈویوٹی فری برآمد پر اتفاق نہیں کرنے تک پاکستان چین کے ساتھ فری ٹریڈ معاہدہ پر دستخط کرنے میں محتاط رویہ اختیار رکھے ہوئے ہے اور اسلام آباد چینی مصنوعات کی درآمدی حجم کے مقابلے میں مقامی منڈی کے تحفظ کے لئے کوشاں ہے۔۔

متعلقہ عنوان :