ْاداروں سے ٹکرائو کی باتیں اور دھمکیاں دینے والے نااہلی کے صدمے سے دوچار ہیں، لیاقت جتوئی

بدھ 17 جنوری 2018 16:08

کراچی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2018ء) پاکستان تحریک انصاف کے مرکزی رہنماء و سابق وزیر اعلیٰ سندھ لیاقت علی جتوئی نے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ آصف زرداری سندھ کے لیے ایک وائرس ہے اس وائرس کو ہم نے جڑ سے ختم کرنا ہے پیپلزپارٹی کے دور میں وزراء امیر اور عوام غریب ہوئی پیپلزپارٹی نے سندھ کے لوگوں سے روٹی کپڑا مکان کے نام پر سب چھین لیا سندھ میں لوگ بھوک پیاس سے مررہے ہیں اور بلاول آصف زرداری شوبازیوں میں مصروف ہیں ، سندھ کے لوگوں کی جنگ عمران خان لڑ رہے ہیں عمران خان سندھ کے لوگوں کو مزید زرداری کے عتاب میں نہیں دیکھ سکتے ، جھول میں مختلف برادریاں تحریک انصاف میں شامل اس موقع پر جلسے سے خطاب کے بعد میڈیا سے گفتگو کرتے ہوئے لیاقت علی جتوئی نے کہا کہ قصور سانحے پر ہر آنکھ افسردہ ہے اس طرح کے واقعات قوم کو تباہی کی طرف لے جارہے ہیں لوگ حکومتوں سے امید چھوڑ چکے ہیں کیوں کے جہاں ریاست خد قاتل بن جائے وہاں ظلم بڑھ جاتا ہے عوام کو موجودہ حکمرانوں سے کوئی امید نہیں ، جو لوگ اداروں سے ٹکرائو اور دھمکیاں دے رہے ہیں وہ اصل میں نااہلی کے صدمے سے دوچار ہیں نواز شریف نے ہمیشہ اقتدار میں آکر صرف رائیونڈ محل کو ترجیح دی ہے عوام نے ان کے ساتھ بھی وہی سلوک کیا ہے ایک سوال کے جواب میں انہوں نے کہا کہ سانحہ ماڈل ٹائون میں بیگناہوں کا خون بہایا گیا تحریک انصاف ہر مظلوم کی آواز ہے ماڈل ٹائون سانحے کے متاثرین کے ساتھ ہیں اور انصاف کے لیے عوامی تحریک کے ساتھ کھڑے ہیں ، انہوں نے کہا کہ حکومت الیکشن میں دھاندلی کی تیاریوں میں مصروف ہے آء جی کو ہٹانا کارکنان پر جھوٹے مقدمے یہ اس بات کی کڑی ہیں ، تحریک انصاف اس نظام کے تحت ہونے والے الیکشن کو قبول نہیں کرے گی فوج کی نگرانی میں الیکشن کرائے جائیں پیپلزپارٹی اور ن لیگ دھاندلی کی پیداوار ہیں انہیں عوام کی نہیں اپنے الیکشن کیمپین کے خرچے کی فکر ہوتی ہے تحریک انصاف اقتدار میں آکر ان چور لٹیروں کو جیلوں میں بھیجے گی ۔

(جاری ہے)

اس موقع پر گل محمد رند ،سید کاظم علی شاہ ،اظہار الحسن قادری ، خاوند بخش جھیجو ، سردار خالد راجپر ، امان قاضی ممتاز گوپانگ ،کنول رندہاوا ، اعجاز رندہاوا ، کاشف قریشی ، کاشف امین، خالد پڑھیار ، فیاض خاصخیلی ، لالا ایوب پٹھان اور دیگر نے بھی خطاب کیا ۔۔

متعلقہ عنوان :