حکومت پاکستان کے 31جنوری کے افغان مہاجرین سے متعلق اعلان پر تشویش ہے‘

پاکستان سے گزارش ہے کہ افغانیوں کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھا جائے‘ افغان مہاجرین معاشی ترقی میں پاکستان کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘ پاکستان نے افغان مہاجرین کی بڑی مہمان نوازی کی ہے‘ اقوام متحدہ کے تعاون سے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل مارچ سے شروع ہوگا افغان قونصلر جنرل معین مرستیال کا افغان مہاجرین ڈائریکٹریٹ میں خطاب

بدھ 17 جنوری 2018 15:52

حکومت پاکستان کے 31جنوری کے افغان مہاجرین سے متعلق اعلان پر تشویش ہے‘
پشاور (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2018ء) افغان قونصلر جنرل معین مرستیال نے کہا ہے کہ حکومت پاکستان کے 31جنوری کے افغان مہاجرین سے متعلق اعلان پر تشویش ہے‘ پاکستان سے گزارش ہے کہ افغانیوں کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھا جائے‘ افغان مہاجرین معاشی ترقی میں پاکستان کے عوام کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں‘ پاکستان نے افغان مہاجرین کی بڑی مہمان نوازی کی ہے‘ اقوام متحدہ کے تعاون سے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل مارچ سے شروع ہوگا۔

بدھ کو افغان قونصلر جنرل نے افغان مہاجرین ڈائریکٹریٹ میں خطاب کرتے ہوئے کہا کہ حکومت پاکستان کے اکتیس جنوری کے اعلان پر مہاجرین میں تشویش ہے کیمپوں میں مقیم افغان مہاجرین کی رجسٹریشن سے متعلق معلومات لے رہے ہیں۔ افغان مہاجرین کی واپسی اہم مسئلہ ہے خیبرپختونخوا کے عوام نے افغان مہاجرین کو بہت پیار دیا ہے بیس لاکھ افغان مہاجرین کو مسائل کا سامنا ہے۔

(جاری ہے)

انہوں نے کہا کہ پاکستان نے افغان مہاجرین کی بڑی مہمان نوازی کی ہے پاکستان سے گزارش ہے کہ افغانیوں کو شک کی نگاہ سے نہ دیکھا جائے۔ مہاجرین پاکستان کی معیشت کا اہم حصہ ہے مہاجرین معاشی ترقی میں پاکستانیوں کے شانہ بشانہ کھڑے ہیں آٹھ لاکھ افغان مہاجرین واپس جاچکے ہیں چالیس سال سے رہائش پذیر مہاجرین کو ایک ماہ کی ڈیڈ لائن دی گئی ہے مارچ سے مہاجرین کی واپسی کا عمل شروع ہوجائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ کے تعاون سے افغان مہاجرین کی واپسی کا عمل شروع ہوگا۔

متعلقہ عنوان :