پاکستان کسی صورت قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا ،ْوزیر خارجہ

امریکی صدر کی جانب سے دیئے جانے والے طعنے دوبارہ نہیں سننا چاہتے ،ْامریکی امداد کے بغیر زندہ رہنا ہوگا امریکہ سے تعلقات ابھی اچھے نہیں، دونوں ملکوں کے درمیان مسائل موجود ہیں ،ْامریکہ اپنی ناکامی کا الزام پاکستان کو نہ دے ،ْخواجہ آصف افغان طالبان کی پاکستان آمد کا کوئی علم نہیں، چین نے سی پیک کو افغانستان تک توسیع کرنے کی خواہش کا اظہار کیاہے ،ْ قائمہ کمیٹی کو بریفنگ

بدھ 17 جنوری 2018 15:42

پاکستان کسی صورت قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا ،ْوزیر خارجہ
اسلام آباد(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2018ء) وزیر خارجہ خواجہ آصف نے واضح کیا ہے کہ پاکستان کسی صورت قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کریگا۔ بدھ کو پارلیمنٹ ہاؤس اسلام آباد میں سینیٹ کی قائمہ کمیٹی برائے امور خارجہ کو بریفنگ کے دوران خواجہ آصف نے بتایا کہ امریکہ سے تعلقات ابھی اچھے نہیں، دونوں ملکوں کے درمیان مسائل موجود ہیں، تاحال امریکی پوزیشن اور ہمارے ردعمل میں کوئی تبدیلی نہیں آئی، ہم امریکہ کے ساتھ تعلقات میں توازن چاہتے ہیں۔

ہم نے امریکی سیاسی و فوجی قیادت کو بتا دیا کہ ہمیں کوئی امداد نہیں چاہیے، پاکستان کسی صورت قومی مفادات پر سمجھوتہ نہیں کرے گا، امریکہ اپنی ناکامی کا الزام پاکستان کو نہ دے۔دہشتگردی سے متعلق فتوے کے حوالے سے وزیر خارجہ نے کہا کہ ریاست جہاد یا جہادی تنظیموں کو قومی دھارے میں نہیں لا رہی ،ْخود کش حملہ یہاں ہو یا چاند پر ،ْحرام ہے تو حرام ہے، جو بھی جہادی تنظیم پاکستان سے کہیں بھی کام کرے، فتویٰ کے تحت غلط ہے، فتویٰ جامع طور پر ریاست کی ذمہ داری کو بتاتا ہے۔

(جاری ہے)

وزیر خارجہ نے کہا کہ افغان طالبان کی پاکستان آمد کا کوئی علم نہیں، چین نے سی پیک کو افغانستان تک توسیع کرنے کی خواہش کا اظہار کیاہے اور پاکستان بھی چین کی اس منصوبہ بندی کا حامی ہے، یہ معاملہ پاکستان، افغانستان، چین سہہ فریقی اجلاس میں بھی سامنے آیا۔ انہوں نے کہا کہ ہر روز 60 سی70 ہزارلوگ پاک افغان سرحدعبور کرتے ہیں، ہم نے افغان مہاجرین کو طویل عرصہ پناہ دی لیکن اب یہ ممکن نہیں، ہمیں افغان مہاجرین کی واپسی اور بہترسرحدی انتظام کی ضمانت چاہیے۔

میڈیا سے بات چیت کرتے ہوئے وزیر خارجہ خواجہ آصف نے کہا کہ ایک شخص رات 4 بجے اٹھ کر اربوں روپے کا طعنہ دے، یہ نہیں ہونا چاہیے ،ْقوم کو امریکی امداد کے بغیر زندہ رہنا ہوگا تاکہ ایسے طعنے دوبارہ نہ سنیں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ ڈونلڈ ٹرمپ نے کولیشن سپورٹ فنڈ کو امداد سمجھا جو غلط ہے ،ْ پاکستان امریکہ کو زمینی اور فضائی سہولت مفت میں دے رہا ہے جبکہ کولیشن سپورٹ فنڈ کے 23 ارب ڈالرز میں سے 14 ارب ڈالرز ملے ہیں اور 7 ارب ڈالر اب بھی باقی ہیں۔

خواجہ آصف نے کہا کہ ہم نہیں چاہتے کہ ہماری وجہ سے امن کی کوششوں میں رخنہ آئے اور امریکہ سے بگاڑ پیدا ہو اور یہ بھی نہیں چاہتے کہ اپنے وقار پر سمجھوتہ کریں۔وزیر خارجہ نے کہا کہ امریکی معاون نائب وزیر خارجہ کے دورہ پاکستان سے لگتا ہے کہ وہ تعلقات بہتر کرنا چاہتے ہیں تاہم پاک امریکہ تعلقات کو باہمی عزت و وقار پر استوار ہونا چاہیے اور پاکستان کی قربانیوں کا اعتراف کرنا چاہیے۔

بھارت اور اسرائیل کے درمیان باہمی معاہدوں کے حوالے سے خواجہ آصف نے کہا کہ بھارت اسرائیل گٹھ جوڑ صدیوں پرانا ہے،دشمن کو دشمن سمجھنا چاہیے۔پاک چین اقتصادی راہداری سے متعلق سوال پر خواجہ آصف نے کہا کہ چین نے سی پیک کو افغانستان تک توسیع دینے کی خواہش کا اظہار کیا ،ْ پاکستان چین کی سی پیک توسیع منصوبہ بندی کا حامی ہے۔