پاکستان القدس الشریف کے بارے میں حالیہ امریکی اقدام کی شدید مخالفت کرتا ہے،

یہ فیصلہ نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قراردادوں کے بھی خلاف ہے، امریکی، اسرائیلی اور بھارتی گٹھ جوڑ ابھرتا ہوا نظر آ رہا ہے اور مسلم دنیا کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی کا اسلامی پارلیمانی یونین کے 13 ویں سالانہ اجلاس سے خطاب

بدھ 17 جنوری 2018 15:38

پاکستان القدس الشریف کے بارے میں حالیہ امریکی اقدام کی شدید مخالفت ..
اسلام آباد ۔ (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - اے پی پی۔ 17 جنوری2018ء) چیئرمین سینیٹ میاں رضا ربانی نے کہا ہے کہ پاکستان القدس الشریف کے بارے میں حالیہ امریکی اقدام کی شدید مخالفت کرتا ہے، اس فیصلے کے ذریعے امریکہ نے القدس الشریف کی تاریخ اور قانونی حیثیت کی دھجیاں اڑا کر نہ صرف بین الاقوامی قوانین بلکہ اقوام متحدہ کی سلامتی کونسل کی قرار دادوں کی بھی خلاف ورزی کی ہے۔

میاں رضا ربانی نے ان خیالات کا اظہار تہران میں منعقدہ اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کے 13 ویں سالانہ اجلاس میں خطاب کرتے ہوئے کیا۔ انہوں نے کہا کہ اقوام متحدہ میں فلسطین کے حوالے سے قرارداد کی حمایت کی وجہ سے پاکستان پر امریکی دبائو بڑھ گیا ہے اور مسلم امہ کو اس بات کا احساس کرنا چاہیے۔

(جاری ہے)

انہوں نے خبردار کیا کہ عالمی منظر نامے پر تیزی سے بدلتی صورتحال میں امریکی، اسرائیلی اور بھارتی گٹھ جوڑ ابھرتا ہوا نظر آرہا ہے اور مسلم دنیا کو مل کر اس کا مقابلہ کرنا ہوگا کیونکہ اگر آج پاکستان اور ایران زیر عتاب ہیں تو کل کسی اور اسلامی ملک کی باری ہوگی۔

میاں رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان مشرق وسطیٰ کے امن عمل کو تہہ و بالا کرنے کے اقدام کی پرزور مذمت کرتا ہے۔ اس اقدام نے نہ صرف قانون کی بالادستی اور بین الاقوامی روایات کی نفی کی بلکہ سامراجی ذہنیت اور غاصبانہ سوچ کے نظریے ’’جس کی لاٹھی اس کی بھینس‘‘ کو مزید تقویت دی۔ میاں رضا ربانی نے کہا کہ ایشیا کے حوالے سے امریکہ کا دہرا معیار سب کے سامنے ہے جس کے تحت غیرجمہوری ہتھکنڈوں کے ذریعے جمہوری عمل کو سبوتاژ کرنے اور حکومتیں گرانے کی سازشوں کے جال بننے کو فروغ دیا گیا۔

انہوں نے کہا کہ امریکہ کے ایسے اقدامات سے بین الاقوامی سطح پر دہشت گردی کے خلاف ہونے والی کوششوں کو نقصان پہنچے گا اور اس سے عوام میں بے چینی مزید زور پکڑ جائے گی۔ شرکاء سے خطاب کرتے ہوئے میاں رضا ربانی نے کہا کہ پاکستان فلسطین کے مسئلے پر فلسطینیوں کے مؤقف کی بھرپور تائید کرتا ہے اور پاکستان کی پارلیمان نے قراردادوں کے ذریعے فلسطینی عوام کے ساتھ یکجہتی کا اظہار کرتے ہوئے نہ صرف اسرائیلی بربریت کی مذمت کی بلکہ فلسطینیوں کی الگ ریاست کے مطالبے کی بھرپور حمایت بھی کی ہے۔

میاں رضا ربانی نے او آئی سی اور اسلامی ممالک کی پارلیمانی یونین کو مزید فعال اور مؤثر بنانے کی ضرورت پر زور دیا۔ تاہم انہوں نے کثیر الجہتی سطح پر معیشت، تجارت، سرمایہ کاری، تعلیم، صحت اور سائنس و ٹیکنالوجی کے میدانوں میں باہمی تعاون کو فروغ دینے پر زور دیا۔ انہوں نے کہا کہ معیشت اور سیکورٹی ایسے اہم مسائل ہیں جن سے تمام مسلم امہ کو امن و سلامتی کے خطرات لاحق ہیں۔

پاکستان نے دہشت گردی کے خلاف جنگ میں بے پناہ قربانیاں دی ہیں اور شدت پسندی اور دہشت گردی کے خلاف اپنا مؤثر کردار ادا کرتا رہے گا تاہم اس ضمن میں مشترکہ کوششوں پر زور دیا جائے۔ انہوں نے کہا کہ اسلام امن، محبت اور بھائی چارے کا درس دیتا ہے اور اس پیغام کو عام کرنے کی اشد ضرورت ہے۔ میاں رضا ربانی نے شرکاء پر زور دیا کہ مسائل کا مقابلہ مشترکہ طور پر بہتر انداز میں کیا جا سکتا ہے۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے مسائل مشترک ہیں اور ان کے حل کیلئے مشترکہ حکمت عملی وقت کی اہم ضرورت ہے۔ شرکاء نے میاں رضا ربانی کے پرجوش خطاب پر بھرپور داد دی اور ان کی شرکت کو انتہائی اہم قرار دیا۔