لبنان ، شام اور یمن میں کردار کے باعث ایران خطرے کا بڑا ذریعہ ہے،سعودیہ

ہم امید کرتے ہیں کہ شامی حکومت مذاکرات کے لیے حقیقی خواہش کا اظہار کرے گی،سعودی وزیرخارجہ کی بیلجیئم ہم منصب سے ملاقات

بدھ 17 جنوری 2018 11:32

برسلز(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - این این آئی۔ 17 جنوری2018ء) سعودی وزیر خارجہ عادل الجبیر نے کہا ہے کہ ایران.. لبنان ، یمن اور شام میں اپنے کردار کے سبب خطّے میں خطرے کا سب سے بڑا ذریعہ ہے۔غیرملکی خبررساں ادارے کے مطابق برسلز میں بیلجیئم کے وزیر خارجہ ڈیڈے رینڈیرز کے ساتھ پریس کانفرنس میں الجبیر نے کہا کہ ایران نے حوثیوں کو وہ میزائل فراہم کیے جن سے سعودی عرب کو نشانہ بنایا گیا۔

سعودی وزیر خارجہ کا کہنا تھا کہ ایران کے ساتھ طے پائے گئے جوہری معاہدے کو بہتر کرنے کی ضرورت ہے تا کہ تہران کو یورینیم کی افزودگی سے روکا جا سکے۔اس موقع پر بیلجیئن وزیر خارجہ ڈیڈے رینڈیرز نے کہا کہ ایران کے ساتھ جوہری معاہدہ اب بھی مناسب ترین ہے اور اس پر عمل درآمد اہم ہے۔

(جاری ہے)

انھوں نے مزید کہا کہ ہم ایران کے ساتھ بیلسٹک میزائلوں اور خطے میں جنگوں کا معاملہ زیر بحث لائیں گے۔

یمن کے بحران کے حوالے سے عادل الجبیر نے باور کرایا کہ سعودی عرب یمن کو ایران اور حزب اللہ کے ہاتھوں میں جانے سے روکنے کے لیے کام کر رہا ہے۔ انھوں نے بتایا کہ مملکت نے دس لاکھ سے زیادہ یمنی پناہ گزینوں کا استقبال کیا ہے۔سعودی وزیر خارجہ نے اس امر کی تصدیق کی کہ یمن میں بندرگاہیں کھلی ہوئی ہیں ۔تاہم حوثی عناصر امدادی سامان چوری کر رہے ہیں۔ بیلجیئن وزیر خارجہ نے کہا کہ ہم یمن میں سیاسی تصفیے اور کسی حل تک پہنچنے کی کوشش کر رہے ہیں۔شام کے حوالے سے ڈیڈے کا کہنا تھا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ شامی حکومت مذاکرات کے لیے حقیقی خواہش کا اظہار کرے گی۔