ملک میں نظام مصطفی کے نفاذ کیلئے عملی پیش رفت کئے جانے سمیت عقیدہ تحفظ ختم نبوت کو یقینی بنانے کیلئے نصاب تعلیم میں شامل کیا جائے، عقیدہ ختم نبوت سیاسی نہیں بلکہ امت کے ایمان کا معاملہ ہے ،اس کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا کلیدی عہدوں سے قادیانیوں کوبرطرف کئے جانے سمیت انکی سرگرمیوں پرپابندی عائدکی جائے عقیدہ ختم نبوت کے قانون میں ذرا بھرتبدیلی کی کوشش کو بھی برداشت نہیںکیا جاسکتا ،اتحاد اہل سنت وقت کا تقاضا ہے

گولڑہ شریف میں منعقدہ بین الاقوامی ختم نبوت کانفرنس سے علمائے کرام کا خطاب اور اعلامیہ

بدھ 17 جنوری 2018 01:00

اسلام آباد (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 17 جنوری2018ء) دربار عالیہ گولڑہ شریف میں منعقدہ بین الاقوامی ختم نبوت کانفرنس میں کہا گیا ہے کہ ملک میں نظام مصطفی کے نفاذ کیلئے عملی پیش رفت کئے جانے سمیت عقیدہ تحفظ ختم نبوت کو یقینی بنانے کیلئے نصاب تعلیم میں شامل کیا جائے عقیدہ ختم نبوت سیاسی نہیں بلکہ امت کے ایمان کا معاملہ ہے جس کے تحفظ کیلئے کسی قربانی سے دریغ نہیں کیا جائیگا کلیدی عہدوں سے قادیانیوں کوبرطرف کئے جانے سمیت انکی سرگرمیوں پرپابندی عائدکی جائے عقیدہ ختم نبوت کے قانون میں زرا بھرتبدیلی کی کوشش کو بھی برداشت نہیںکیا جاسکتا اتحاد اہل سنت وقت کا تقاضا ہے۔

منگل کو ان خیالات کا اظہا سجادہ نشین دربار عالیہ گولڑہ شریف پیر سید غلام نظام الدین جامی گیلانی کی صدارت میںمنعقدہ کانفرنس سے ملک اوربیرون ممالک سے آئے ہوئے علما ومشائخ عظام اورودینی جماعتوں کے رہنمائوں نے خطاب کرتے ہوئے کیا کاکانفرنس میں اجمیر شریف ، پاکپتن شریف سیال شریف اورتونسہ شریف مہار شریف ، بھنگالی شریف سمیت دیگرآستانو ںکے سجادگان بھی شریک ہوئے جبکہ پاکستان تحریک انصاف کے سربراہ عمران خان جمعیت علما پاکستان کیسربراہ ڈاکٹر ابولخیر محمد زبیر، نظام مصطفی متحدہ محاز کے سربراہ علامہ سیدحامد سعید کاظمی ، جماعت اہل سنت پاکستان کے مرکزی سیکر ٹری جنرل علامہ سید ریاض حسین شاہ ، علامہ کوکب نورانی اوکاڑوی ، سنی تحریک کے سربراہ ثروت اعجاز قادری ، تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹر آصف اشرف جلالی، پیر سید مظفر حسین گیلانی، مفتی حنیف قریشی، پاکستان فلاح پارٹی کے مرکزی سیکرٹری جنرل امانت زیب، صاحبزادہ محمد عثمان غنی، صاحبزادہ خالد سلطان قادری، شاہ اویس نورانی، قاضی محمد ضیا، ڈاکٹر ساجد الرحمن سمیت دیگر علمائے کرام نے خطاب کیا جبکہ پیر سید حسام الدین حسام جیلانی، پیر سید غلام مہر محی الدین رومی گیلانی بھی موجود تھے۔

(جاری ہے)

سجادہ نشین دربار عالیہ گولڑہ شریف پیر سید غلام نظام الدین جامی گیلانی نے مطالبہ کیا کہ ملک میں فوری طور پر نظام مصطفی ﷺ نافذ کیا جائے اسی مقصد کیلئے پاکستان بنایا گیا ہے اور اس مقصد کے حصول کیلئے عملی اقدامات کی طرف بڑھا جائے،انہوں نے کہاکہ پارلیمنٹ اور صوبائی اسمبلیوں میں غیر اسلامی قانون سازی کو روکنے کیلئے ایک جائزہ کمیٹی بنائی جائے اور کوئی بل اس کمیٹی کی منظوری کے بغیر پارلیمنٹ میں پیش نہ کیا جائے۔

انہوں نے مطالبہ کیا کہ عقیدہ ختم نبوت ہمارا ایمان ہے اس کے پرچار کیلئے تعلیمی اداروں میں عقیدہ ختم نبوت کو پرائمری سے لیکر یونیورسٹی سطح تک نصاب تعلیم میں شامل کیا جائے اور اسے ہر سطح پر فروغ دیا جائے قادیانیوں کی سرگرمیوں کو روکنے اور ان کی اہم عہدوں پر تعیناتی روکنے کیلئے تحقیقاتی کمیٹی بنائی جائے جو اس بات کی تحقیقات کرے کہ کسی عہدے پر کوئی قادیانی نہیں ہے۔

انہوں نے کہا کہ عقیدہ تحفظ ختم نبوت کیلئے ہم کسی بھی قربانی سے دریغ نہیں کریں گے ہم پرامن لوگ ہیں یہی ہمارا پیغام اور یہی ہمارا دستور ہے ہم دنیا کو بتادینا چاہتے ہیں کہ اہل سنت پرامن لوگ ہیں جن کا دہشت گردی اور انتہاپسندی سے کوئی تعلق نہیں، ہم پاک فوج اور چیف آف آرمی سٹاف کو خراج محبت پیش کرتے ہیں اور ان سے مکمل اظہاریکجہتی کرتے ہیں، پاکستان فوج باغیرت اور دنیا کی باصلاحیت اور بہادر فوج ہے اور ہم اس کے ساتھ کھڑے ہیں، انہوں نے کہا کہ اتحاد اہلسنت وقت کی اہم ترین ضرورت ہے جس کیلئے اہلسنت کے تمام علماء، تمام تنظیمیں، تمام جماعتیں اس فضا کو پروان چڑھائیں، اتحاد اہلسنت ہی سب کی اولین ترجیح ہونی چاہئے پاکستان تحر یک انصاف کے سربراہ عمران خان نے کہا ہے کہ وہ ختم نبوت پر کے مسلئے پر سیاست نہیں کرنا چاہتے حکومت نے ختم نبوت قانون میں تبدیلی کے معاملے کے ذمہ داروں کے خلاف کارروائی نہ کی تو مشکلات بڑھ جائیں گی کہ ختم نبوت ایمان کی بنیاد ہے ۔

عشق رسول کے بغیر ایمان نامکمل ہے ۔ حکومت بتائے کہ قانون میں ترمیم کی ضرورت کیوں پیش آئی ۔ حکومت نے اس معاملے میں جتنی تاخیر کی اسکے لیے اتنی ہی مشکلات میں اضافہ ہوگا عمران خان نے کہاکہ وہ بحیثیت سیاستدان نہیں بلکہ بحثیت مسلمان کانفرنس میں شریک ہیں ۔ اگر ختم نبوت کے مسلئے پر سیاست کرنی ہوتی تو فیض آباد دھرنے کے بعد سڑکوں پر نکل آتے دینی مسئلے کوسیاسی نہیں بنانا چاہتے ختم نبوت ہمارا ایمان ہے آج قوم حکومت سے پوچھ رہی ہیکہ حلف نامے میںختم نبوت کی شق کوتبدیل کرنے کی کیوںضرورت پیش آئی جتنی دیر ہوگی اتنی مشکلات حکومت کیلئے بڑھیں گی انھوںنے کہاکہ کانفرنس میںملک بھر کے جیدعلماومشائخ کی موجودگی خوش آئندہے ۔

ڈاکٹر ابوالخیر محمد زبیر نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت میں کسی قیمت کوئی تبدیلی برداشت نہیں کی جائے گی حکومت وضاحت کرے کہ حلف نامے میں تبدیلی کیوں اور کس کے اشارے پر کی گئی، حکومت دینی معاملات میں مداخلت بند کرے، علامہ حامد سعید کاظمی نے کہا کہ ہم عقیدہ تحفظ ختم نبوت کیلئے گولڑہ شریف کے ساتھ ہیں یہ ہمارے ایمان کا معاملہ ہے، ثروت اعجاز قادری نے کہا کہ ختم نبوت کا معاملہ سیاسی نہیں ہے اور نہ ہی اس پر کسی کو سیاست کرنے دی جائے گی، یہ ایمان کا معاملہ ہے اور پوری امت کے ایمان کا معاملہ ہے جس کا تحفظ ہم سب کریں گے، ہم عقیدہ ختم نبوت کے وفادار ہیں، تحریک لبیک یارسول اللہ کے سربراہ ڈاکٹر آصف اشرف جلالی نے کہا کہ حکومت ہم سے کئے گئے وعدے پورے کرے، دیگر علما ورہنمائوں نے کہاکہ نبی پاک ﷺ آخری نبی ہیں اور حضور کی تمام احادیث کی روح سے وہ آخری نبی ہیں ختم نبوت ہمارے ایمان اور اسلام ہماری شناخت ہے ہم دہشت گرد یا تشدد پسند نہیں، پرامن لوگ ہیں جو حضور کی محبت کو فروغ اور تحفظ ختم نبوت کے عقیدے کو عام کررہے ہیں قادیانی باغی ہیں آئین پاکستان کی روح سے وہ غیرمسلم ہیں، ان کی سرگرمیوں پر پابندی عائد کرنے سمیت تمام عہدوں سے انہیں برطرف کیا جائے، علمائے کرام نے کہاکہ شناختی کارڈ اور پاسپورٹ سے مذہب کی شناخت ختم نہیں ہونے دی جائے گی،علمائے کرام نے کہاکہ عقیدہ ختم نبوت کے تحفظ کیلئے ہر مسجد سے لیکر ہر گلی محلے تک شعور کو عام کیا جائے گا، انہوں نے کہاکہ ساری عزتیں حضور ﷺ کی وجہ سے ہیں جس نے بھی حضور ﷺ سے بے وفائی کی وہ دنیاوآخرت میں ذلیل ورسوا ہوا، پاکستان اسلا م کے نام پر بنا اس میں حضورﷺ کی عطا کردہ نظام رحمت کو نافذ کیا جائے۔

کانفرنس کے اختتام پرحضرت پیر سید مہر علی شاہ کے مزار قدس پر پھولوںکی چادریں چڑھانے سمیت گل پاشی کی گئی۔

متعلقہ عنوان :