ٹیکس کے نام پرائیویٹ تعلیمی اداروں سے لاکھوں روپے کی بھتہ خوری کی پرچیاںبند کی جائیں،پروفیسر سعید خالد دھنیال

خادم اعلیٰ ایک طرف تو تعلیم دوست پالیسیاں لیے پھرتے ہیں دوسری طرف پی ایچ اے کے پرائیویٹ ٹھیکیدار لاکھوں روپے کی پرچیاں تھماتے جا رہے ہیں جو تعلیم دشمن اور حکومت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے ، صدر پرائیویٹ اکیڈمیز ایسوسی ایشن

منگل 16 جنوری 2018 22:54

راولپنڈی (اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2018ء) ٹیکس کے نام پرائیویٹ تعلیمی اداروں سے لاکھوں روپے کی بھتہ خوری کی پرچیاںبند کی جائے اور راولپنڈی کے تعلیمی اداروں میں اسطرح پرائیویٹ لوگوں کا بورڈٹیکس کے نام پر جانا سیکورٹی رسک بھی ہے۔خادم اعلیٰ ایک طرف تو تعلیم دوست پالیسیاں لیے پھرتے ہیں دوسری طرف پی ایچ اے کے پرائیویٹ ٹھیکیدار لاکھوں روپے کی پرچیاں تھماتے جا رہے ہیں جو تعلیم دشمن اور حکومت کی نا اہلی کا منہ بولتا ثبوت ہے یہ بات راولپنڈی پرائیویٹ اکیڈمیز ایسوسی ایشن کے صدر پروفیسر سعید خالد دھنیال نے ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور سکولز اور اکیڈمیز کے پرنسپلز سے خطاب کرتے ہوئے کہی اُنھوں نے کہا کہ ایک طرف حکومت کا بوجھ پرائیویٹ تعلیمی اداروں نے سنبھالا ہوا ہے تو دوسری طرف انہی اداروں کو لاکھوں روپے کی پرچیاں تھما دی گئی ہے جو ان تمام تعلیمی اداروں کو بند کرکے جہالت کو دعوت دینے کے برابر ہے ۔

(جاری ہے)

سعید خالد نے کہا کہ خادم اعلیٰ ، سپریم کورٹ اوراور وزارت دا خلہ بھتہ خوروں انکی پشت پنائی کرنے والوں اور تمام ذمہ داران کے خلاف کاروائی کریں کیونکہ تمام اداروں میں مایوسی اور غم و غصہ کی لہر پھیل گئی ہے۔اس موقع پر ایسو سی ایشن کے جنرل سیکرٹری سرفراز منہاس نے کہا کہ اگر ٹیکس کے نام پر بھتہ خوری بند نہ ہوئی تو ہم سڑکوںپر آئیں گے۔

متعلقہ عنوان :