موجودہ صوبائی حکومت نے اساتذہ کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں،عاطف خان

اساتذہ کی کمی کو پوراکرنے کیلئے ہم نے میرٹ پر تقریباً40ہزار اساتذہ کو بھرتی کیا اور مزید 17ہزار اساتذہ بھی بھرتی کررہے ہیں،پورے صوبے میں تقریباً3ہزارنئے پرائمری سکولز تعمیر کئے گئے ہیں ، پی ٹی آئی حکومت سے قبل صوبے میں صرف 203 ہائیر سیکنڈری سکول تھے جن کو ہم نے 650تک بڑھا دیا اساتذہ کی تربیت پر گزشتہ سال 84کروڑ روپے خرچ کئے گئے تھے امسال بھی 56کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیںجس کا بنیاد ی مقصد سرکاری سکولوں کے اساتذہ کی استعداد کار کو بڑھانا ہے ، صوبائی وزیر تعلیم کا تقریب سے خطاب

منگل 16 جنوری 2018 22:23

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2018ء) صوبائی وزیر تعلیم وتوانائی محمد عاطف خان نے کہا ہے کہ موجودہ صوبائی حکومت نے اساتذہ کی فلاح و بہبود کیلئے عملی اقدامات کئے ہیں، ہمارے دور حکومت میں پرائمری سکول کے اساتذہ کو سکیل 7 سے اپ گریڈ کرکے سکیل 12 دیا گیا ہے جبکہ پرائمری اساتذہ کو SST کیلئے 20فیصد کوٹہ ، CT پوسٹ کیلئے 60فیصد کوٹہ اور D.M پوسٹ کیلئے بھی 20فیصد کوٹہ مقرر کیا گیا ہے۔

انہوںنے کہا کہ بقایا صوبوں میں ابھی بھی پرائمری سکول ٹیچرز کیلئے سکیل ہمارے صوبے سے کم ہیں۔ وہ پشاور کے ایک مقامی ہال میں آل ٹیچرز ایسوسی ایشن (APTA)کی طرف سے منعقدکردہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کررہے تھے۔ اس موقع پر ڈائریکٹر ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن محمد رفیق خٹک، پورے صوبے کے میل فیمیل ڈسٹرکٹ ایجوکیشن آفیسرز، ایڈیشنل ڈائریکٹر ایجوکیشن حامد محمود ، آل پرائمری ٹیچرز ایسوسی ایشن کے عہدیداران اور اساتذہ موجود تھے ۔

(جاری ہے)

محمد عاطف خان نے کہا کہ ہمارے دور سے پہلے سکولوں کے حالات بہت خراب تھے۔ ہم نے سرکاری سکولوں میں 14لاکھ بچوں کیلئے فرنیچر فراہم کیا اور تقریباً7لاکھ بچوں کیلئے مزید فرنیچر بھی جلد از جلد فراہم کردیا جائیگا۔ صوبائی وزیر نے کہا کہ میں جدھر بھی جاتاتھا سکولوں میں اساتذہ کی کمی کا مسئلہ تھا ۔ اساتذہ کی کمی کو پوراکرنے کیلئے ہم نے میرٹ پر تقریباً40ہزار اساتذہ کو بھرتی کیا اور مزید 17ہزار اساتذہ بھی بھرتی کررہے ہیں۔

جبکہ ہمارے دور حکومت میں پورے صوبے میں تقریباً3ہزارنئے پرائمری سکولز تعمیر کئے گئے ہیں ۔ جبکہ پورے صوبے میں صرف 203 ہائیر سیکنڈری سکول تھے جن کو ہم نے 650تک بڑھا دیا جبکہ اساتذہ کی تربیت پر گزشتہ سال 84کروڑ روپے خرچ کئے گئے تھے اور امسال بھی 56کروڑ روپے خرچ کئے جارہے ہیں۔ جس کا بنیاد ی مقصد سرکاری سکولوں کے اساتذہ کی استعداد کار کو بڑھانا ہے ۔

اسی طرح سرکاری سکولوں میں باقی ماندہ سہولیات کی فراہمی پر بھی 36 ارب روپے خرچ کئے جاچکے ہیں۔ انہوں نے کہا کہ ہمارے دور سے پہلے محکمہ تعلیم کا بجٹ تقریباً62ارب روپے تھا جو کہ ہمارے دور حکومت میں 137ارب روپے تک پہنچ چکا ہے ۔ محمد عاطف خان نے کہا کہ ہم نے تبدیلی اور ریفارمز کے ایجنڈے پر عوام سے ووٹ لیا تھا۔ جس پر پوری طر ح ہم کار بند رہے ہیں اور ہم نے صوبے کے تعلیمی نظام میں وہ اصلاحات متعارف کروائی ہیں جن کا ثبوت "الف اعلان "کی رپورٹ نے دیا ہے ۔

انہوں نے کہا کہ ڈیڑھ دو سال سے ہم اب کوالٹی تعلیم کی طرف توجہ دے رہے ہیں ۔ صوبائی وزیر تعلیم نے محکمہ ایلیمنٹری اینڈ سیکنڈری ایجوکیشن کیلئے ڈائریکٹر محمد رفیق خٹک کے کردار کی تعریف کی اور ان کی بہترین کارکردگی پر ان کو خراج تحسین پیش کیا ۔ انہوں نے کہا کہ اچھے اور قابل اساتذہ بہترین قوم اور اچھے لیڈرز ملک کو دیتے ہیں اور کسی بھی ملک کی ترقی میں اساتذہ کرام کا بہت بڑا کردار ہوتا ہے۔

انہوں نے اساتذہ پر زور دیا کہ وہ مزید محنت کریں ۔ حکومت ان کے جائز مطالبات کو پورا کرنے کی بھر پور کوشش کرے گی۔ اور اساتذہ کی ٹائم سکیل اور سکیل اپ گریڈیشن کا فیصلہ بھی قانونی تقاضوں کو پورا کرنے کے بعد کردیا جائیگا۔ جبکہ مینجمنٹ کیڈر کی پوسٹوں کی ون سٹپ اپ گریڈیشن کا نوٹیفیکیشن بھی بہت جلد جاری کردیا جائیگا۔

متعلقہ عنوان :