خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ایک مرتبہ پھر اپوزشین کی ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا

پر اپوزیشن اراکین کا سپیکر ڈیسک کے سامنے دھرنا، ایوا ن روعمران رو اور گونوازگوکی نعروں سے گونج اٹھا ہنگو کے رکن کا گیس رائیلٹی کی مد میں رقم کی عدم ادائیگی پر احتجاج،گیس وتیل کی رائلٹی کی مد میں صوبائی حکومت کو29ارب روپے ملے ہیں لیکن متعلقہ اضلاع میں ہنگو کو فنڈجاری نہیں کیاجارہاہے ، مفتی سید جانان

منگل 16 جنوری 2018 21:38

پشاور(اُردو پوائنٹ اخبارتازہ ترین - آئی این پی۔ 16 جنوری2018ء) خیبر پختونخوا اسمبلی کا اجلاس ایک مرتبہ پھر اپوزشین کی ہنگامہ آرائی کی نذر ہو گیا تیل وگیس کی رائلٹی نہ ملنے پر اپوزیشن اراکین کا شدید احتجاج کرتے ہوئے سپیکر ڈیسک کے سامنے دھرنادیا ایوان روعمران رو اور گونوازگوکی نعروں سے گونج اٹھا جسکے باعث اسمبلی19جنوری تک ملتوی کردی گئی منگل کے روز ڈپٹی سپیکر ڈاکٹر مہر تاج روغانی کی صدارت میں اجلاس شروع ہو ا تو ہنگو سے تعلق رکھنے والے جے یوآئی کے مفتی سید جانان نے احتجاج کرتے ہوئے سپیکرڈیسک کے سامنے دھرنادیا اس موقع پر ڈپٹی سپیکر مہرتاج روغانی کے کہنے پر صوبائی وزیر صحت شہرام ترکئی اور وزیرقانون امتیازشاہدقریشی سمیت حکومتی واپوزیشن اراکین نے انہیں منانے کی کوشش کی لیکن وہ نہ مانے بعدازاں سپیکرکے کہنے پر وہ اپنی کرسی پربیٹھ گئے اور اجازت ملنے پر اپنی تقریر میں کہاکہ 2013-14کے بجٹ میں تیل وگیس رائلٹی کی مد میں ہنگو سے تعلق رکھنے والے دوسرے رکن اسمبلی کو25کروڑروپے دئیے گئے لیکن اس کو صرف دس کروڑکی ادائیگی کی گئی اور باقی دس کروڑپچاس لاکھ روپے جاری کرنے سے انکار کردیاگیاجس کیلئے انہوں نے عدالت سے رجوع کیا انہوں نے کہاکہ عدالت نے ان کے حق میں فیصلہ دیا لیکن حکومت پھربھی نہ مانی پھر توہین عدالت کے کیس میں جب صوبائی حکومت کو طلب کیاگیا تو14مئی2017ء کو انہیں جوفنڈجاری کیاگیا وہ بھی صوبائی حکومت کی نااہلی کے باعث بجٹ مدت پوری ہونے کے باعث ضائع ہوگیا مفتی سید جانان نے موقف اپنایاکہ اپنے علاقے میں مختلف ترقیاتی منصوبوں کا افتتاح کیاہے لیکن ترقیاتی فنڈنہ ہونے کے باعث لوگ میرے پیچھے ڈرامہ بازیاں کرتے ہیں کہ مفتی سید جانان فنڈ کھاگیاہے ایسے میں میرے پاس احتجاج کے علاوہ کوئی راستہ نہیں گیس وتیل کی رائلٹی کی مد میں صوبائی حکومت کو29ارب روپے ملے ہیں لیکن متعلقہ اضلاع میں ہنگو کو فنڈجاری نہیں کیاجارہاہے وزیراعلیٰ سے ملاقات کی متعدددرخواستیں دیں وزراء کے اثرورسوخ کو استعمال کیالیکن بات پھربھی نہ بنی میرا قصورصرف یہی ہے کہ میراتعلق جے یوآئی سے ہے اور ایک مرتبہ پھر وہ ایوان میں سپیکرڈیسک کے سامنے بیٹھ گئے اس موقع پر پی پی کے محمدعلی شاہ نے کہاکہ ملاکنڈتھری پراجیکٹ کی مد میں انکے حلقے کی رائلٹی پچاس کروڑروپے بنتی ہے لیکن بمشکل پانچ کروڑروپے جاری کئے گئے تحریک انصاف کے قربان خان نے کہاکہ اس عمر میں احتجاج کرتے ہوئے مفتی سید جانان اچھے نہیں لگتے لیکن وہ کیا کرے جب فنڈنہیں ملے گا تو ایسی جگہ جہاں مسائل حل ہوتے ہیں وہاں احتجاج کیاجاتاہے تحریک انصاف کے کارکنوں نے 2013میں جس مقصد کیلئے انہیں ووٹ دیا تھا عوام کے توقعات پورا نہ کرنے پر وہ شرمندہ ہیں اس کے بعد اپوزیشن کے دیگراراکین نے بھی مفتی سید جانان کے احتجاج میں ساتھ دیا اور رو عمران رو،جائے جائے پی ٹی آئی جائے کے نعرے لگانے لگے تحریک انصاف کے شوکت یوسفزئی اور دیگرخواتین اراکین نے بھی جواباًگونوازگواورگوزرداری گو کے نعرے لگائے ۔

(جاری ہے)

شوکت یوسفزئی نے اپوزیشن کو مخاطب کرتے ہوئے کہاکہ اگلی حکومت تحریک انصاف کی ہوگی اور اپوزیشن کو اپنی حیثیت کا پتہ چل جائے گا۔تاہم شدید احتجاج کے باعث ایوان میں کان پڑی آواز سنائی نہیں دے رہی تھی اور ایوان حکومت اور اپوزیشن کے نعروں سے گونجتارہا بالاخر بے بس ہوکر ڈپٹی سپیکر مہرتاج روغانی نے اجلاس کو جمعہ کے روز تک ملتوی کردیا۔